terrorist attack

آر آر سوین۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@KathuaPolice)

جموں و کشمیر: ڈی جی پی کا علاقائی جماعتوں پر دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کا الزام، سیاسی جماعتوں کا شدید ردعمل

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ ڈی جی پی آر آر سوین نے دعویٰ کیا ہے کہ کشمیر کے مرکزی دھارے کے لیڈروں کے دہشت گردی سے وابستہ ہونے کے ’خاطرخواہ شواہد‘ موجود ہیں۔ اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے ان پر ایک مخصوص سیاسی نظریے اور سیاسی جماعت کے لیے کام کرنے کا الزام لگایا ہے۔

جائے وقوع پر پہنچےسیکیورٹی فورسز۔ (فوٹو: فیضان میر)

جنوبی کشمیر میں دہشت گردوں نے بہار کے دو اور مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کیا

یہ واقعہ کلگام ضلع میں پیش آیا۔یہ جنگجو تنظیم ‘دی ریزسٹنس فرنٹ’کے بانی عباس شیخ کا آبائی ضلع ہے، جس نے سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ کشمیر میں رہنے والے مقامی اور غیر مقامی اقلیتوں پر حالیہ حملوں کی زیادہ تر ذمہ داری قبول کی ہے۔ رواں ماہ میں اب تک شہریوں کو نشانہ بنانے والی فائرنگ میں11 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

دہشت گردوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والی اسکول کی پرنسپل سپندر کور کی آخری رسومات کے دوران سوگوار رشتہ دار۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

دہشت گردوں کے حملے میں مارے گئے پرنسپل اور ٹیچر کی آخری رسومات ادا کی گئیں، جموں و کشمیر میں احتجاجی مظاہرہ

جموں وکشمیر میں گزشتہ چھ دنوں میں دہشت گردوں کے ہاتھوں سات شہری ہلاک ہوئے، جن میں سے چھ سرینگر میں ہلاک ہوئے۔مہلوکین میں سے چار اقلیتی کمیونٹی سے ہیں۔سات اکتوبر کو سرینگر میں پرنسپل سپندر کور اور ٹیچر دیپک چند کوہلاک کر دیا گیا۔ پانچ اکتوبر کو کشمیری پنڈت کمیونٹی کے معروف کیمسٹ ماکھن لال بندرو سمیت تین لوگوں اور دو اکتوبر کو دو شہریوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔

فوٹو: رائٹرس

بنگلہ دیش: 2016 کے کیفے دہشت گردانہ معاملے میں 7 مجرموں کو  پھانسی کی سزا

1 جولائی 2016 کو ڈھاکہ کے گلشن علاقے میں واقع ہولی آرٹیشن کیفے میں اسلامک اسٹیٹ کے حملے میں ایک ہندوستانی لڑکی سمیت 22 لوگ مارے گئے تھے۔ حملے میں مارے گئے 16 دیگر غیر ملکی شہریوں میں 9 اطالوی ، 7 جاپانی شہری شامل تھے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

کشمیر: قومی شاہراہ پر شہریوں کی آمدورفت پر پابندی، عدالت نے مرکز اور ریاست سے جواب مانگا

پلواما حملے کے بعد گزشتہ 3 اپریل کو جموں و کشمیر حکومت نے لوک سبھا انتخابات کے دوران سکیورٹی فورسز کی آمد ورفت کے مدنظر ہفتے میں دو دن قومی شاہراہ نمبر 44 پر شہریوں کی آمدورفت پر پابندی لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ میں داخل عرضی میں کہا گیا ہے کہ ایسا قدم کارگل جنگ کے وقت بھی نہیں اٹھایا گیا تھا۔