Terrorists

(السٹریشن بہ شکریہ: pixabay)

ہندوستان اور کینیڈا کی کشیدگی کے درمیان مرکزی حکومت نے ٹی وی چینلوں سے کہا — دہشت گردوں کو پلیٹ فارم نہ دیں

اطلاعات و نشریات کی مرکزی وزارت نے نجی ٹیلی ویژن چینلوں کو ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایسے افراد کا انٹرویو کرنے سے گریز کریں، جن کے خلاف سنگین جرم یا دہشت گردی کے الزامات ہیں۔ وزارت نے ایڈوائزری میں کسی شخص یا تنظیم کا ذکر نہیں کیا ہے۔

گونڈہ ضلع میں واقعہ سے متعلق ویڈیو کا اسکرین گریب۔

اتر پردیش: گاؤں میں آئے فقیروں سے بدسلوکی کا ویڈیو سامنے آیا، نوجوان نے انہیں ’جہادی – دہشت گرد‘ کہا

معاملہ اتر پردیش کے گونڈہ ضلع کا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ تینوں فقیر کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ اس بات کا بھی پتہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ تینوں فقیر کون لوگ تھے اور کس وجہ سے اس گاؤں میں آئے تھے۔

تریپورہ کے بی جے پی ایم ایل اے شمبھولال چکمہ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

تریپورہ: بی جے پی ایم ایل اے کا دعویٰ، مدارس کو بند کرنے کے بیان کے بعد ملی جان سے مارنے کی دھمکی

تریپورہ میں بی جے پی ایم ایل اے شمبھولال چکمہ نے مبینہ طور پر اسمبلی میں حکومت کے زیر انتظام مدارس کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہاں دہشت گرد اور سماج دشمن عناصر تیار کیےجاتے ہیں۔ ان کے بیان کے بعد سابق وزیر اعلیٰ اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مانک سرکار نے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار میں اقلیت محفوظ نہیں ہے۔ اس طرح کی صورتحال اس پارٹی کے اقتدار میں آنے سے پہلے کبھی نہیں تھی۔

ارمیم گوجر کی ماں اور بیوی۔ (فوٹو عمر مقبول)

جموں و کشمیر: دہشت گردوں کی مدد کے الزام میں تین آدی واسی گرفتار، پولیس کے دعووں پر اٹھے سوال

تینوں افراد کو دی ریزسٹنس فرنٹ کے لیے کام کرنے کے الزام میں پی ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔گزشتہ دنوں صوبے میں شہریوں پر ہوئے حملوں کی ذمہ داری لینے والے دی ریزسٹنس فرنٹ کو لشکر طیبہ کی ذیلی تنظیم مانا جاتا ہے۔پولیس کے ڈوزیئر میں تینوں پر جدید کمیونی کیشن تکنیک کا استعمال کرنے کی بات کہی گئی ہے، حالانکہ ایک کے رشتہ دار نے بتایا کہ تینوں ان پڑھ ہیں اور انہوں نے کبھی اسمارٹ فون تک استعمال نہیں کیا ہے۔

ایسٹ آف کیلاش میں بنا فیمسٹ۔ (فوٹو بہ شکریہ: hikersbay)

دہلی: کشمیری خاتون نے مکان مالکن پر ’دہشت گرد‘ کہنے کے الزام لگائے، معاملہ درج

معاملہ جنوب-مشرقی دہلی کا ہے، جہاں ایک کشمیری خاتون نے الزام لگایا ہے کہ ان کی غیرموجودگی میں مکان مالکن نے گھر میں گھس کر فرنیچر ہٹائے، پیسے اورسامان چوری کیا۔ساتھ ہی پولیس اہلکار کی موجودگی میں ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی۔ معاملے میں دہلی ویمن کمیشن نے پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔