خاتون قیدی کا الزام ہے کہ یہ واقعہ مبینہ طور پر تین اگست کو نندن کانن ایکسپریس کے سلیپر کوچ میں اس وقت ہوا، جب ان کو مغربی بنگال کے مرشدآباد سے عدالتی شنوائی کے بعد دہلی لایا جا رہا تھا۔
قیدی نے بتایا کہ نوراتری میں اس کو جبراً بھوکا رکھا گیا اور مذہب تبدیل کر کے ہندو بنانے کی دھمکی بھی دی گئی۔
آج کے ہندوستان میں شاید ہی کوئی تصور کرسکے کہ کونکنی بولنے والا جنوب کا ایک عیسائی اس حد تک سیاست پر اثر انداز ہوسکے کہ وہ بمبئی میں طاقتور کانگریسی لیڈروں کا تختہ پلٹ دے اور پھر آٹھ بار مسلسل بہار جیسے صوبہ سے لوک سبھا کی نمائندگی کرے۔
سپاہیوں،سزا یافتہ اور پرانے زیر سماعت قیدیوں کی فوج نے لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے خوب تواضع کی۔عمران خان نے کپل دیو کی گیندوں پر جب جب چھکے اور چوکے لگائے تھے یا جب سنیل گواسکر کو آؤٹ کیا تھا، اس کی یاد دہانی کرواکے ڈنڈے برس رہے تھے۔
دہلی کی تہاڑ جیل کی مہمان نوازی کا مجھے بھی براہ راست تجربہ ہے۔ جیل کے عملہ کا رویہ بھی فلم کے جیلر سے مختلف نہیں ہے، جس کا مشہور مکالمہ تھا:”ہم انگریزوں کے زمانے کے جیلر ہیں۔ ہم ان لوگوں میں سے نہیں جو قیدیوں کو سدھارنے […]