ٹائمس آف انڈیا نے سال 2007 میں‘اے ایم یو وہیر دی ڈگریز آر سولڈ لائیک ٹافیز’عنوان سے ایک مضمون چھاپا تھا، جس میں گمنام ذرائع کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ یونیورسٹی میں ٹافیوں کی طرح ڈگری بانٹی جاتی ہیں۔ اس کے بعد ایک سابق اسٹوڈنٹ یونین لیڈر نے اخبار پر مقدمہ دائر کیا تھا۔
یہ پہلی بار نہیں ہے جب بی جے پی رہنماؤں پر سوال اٹھاتی کسی خبر کو نیوز ویب سائٹس نے بنا وجہ بتائے ہٹایا ہے۔
میڈیا مالک اخباروں اورنیوزچینلوں کی اصلاح کے لئے کچھ کریں یا نہ کریں، لیکن یہ تو طے ہے کہ جب تک ہرروز، ہر نیوزروم میں مزاحمت ہوتی رہے گی،تب تک ہندوستانی صحافت بنی رہےگی۔
کوبراپوسٹ کے اسٹنگ آپریشن میں ٹائمس گروپ کے ایم ڈی ونیت جین کہتے نظرآ رہے ہیں کہ ایک کارپوریٹ کے طور پر ہمیں غیر جانبدارا دکھنا ہے، مطلب دیکھنے میں غیر جانبدار لگنا چاہئے۔
جے این یو سے لاپتہ ہوئے طالب علم نجیب احمد کے آئی ایس آئی ایس سے جڑنے کی خبر نشر کرنے کے خلاف ان کی ماں فاطمہ نفیس نے 2.2 کروڑ روپے کا حرجانہ مانگا ہے۔
معاملے کی تفتیش میں واضح ہوا کہ نہ تو آر ٹی آئی کا جواب غلط ہے اور نہ ہی ہندوستان کا جاپان کے ساتھ قرار جعلی ہے ۔ حکومت ہند نے جاپان کے ساتھ دسمبر 2015 میں بلیٹ ٹرین کا قرار کیا تھا جس کی خبر پریس انفارمیشن بیورو کی ویب سائٹ پر […]