حالیہ جی ایس ٹی تنازعہ نے سینٹرلائزیشن اور علاقائی خود مختاری کے مابین نازک توازن کو اجاگر کر دیا ہے۔ کرناٹک، کیرالہ اور تمل ناڈو کے سیاسی جماعتوں کے رہنما ٹیکس کی منتقلی میں جنوبی ریاستوں کے ساتھ مبینہ ناانصافی کے سلسلے میں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ مرکز پر ریاستوں کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام ہے۔
رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے ذریعے مانگی گئی معلومات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریلوے اسٹیشنوں پر لگائے گئے وزیر اعظم نریندر مودی کی فوٹو والے ہر مستقل سیلفی بوتھ کی لاگت 6.25 لاکھ روپے ہے، جبکہ ہر عارضی سیلفی بوتھ کی لاگت 1.25 لاکھ روپے ہے۔ یہ جانکاری سینٹرل ریلوے نے فراہم کی تھی، جس کے بعد بغیر کوئی نوٹس دیے اس کے ایک افسر کا تبادلہ کر دیا گیا۔
ستمبر 2023 میں ریلوے بورڈ نے 19 زونل ریلوے کے جنرل منیجر کو اسٹیشن پر سیلفی بوتھ لگانے کو کہا تھا۔ اس بارے میں ایک آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں صرف سینٹرل ریلوے نے ہی اس کی لاگت کے بارے میں جانکاری دی تھی۔
آر بی آئی کے سابق ڈپٹی گورنر وِرل آچاریہ نے اپنی کتاب ‘کویسٹ فار ریسٹورنگ فنانشیل اسٹیبلیٹی ان انڈیا’ کی حالیہ اشاعت کے نئے دیباچے میں یہ جانکاری دی ہے۔ یہ کتاب پہلی بار 2020 میں شائع ہوئی تھی۔ اس تجویز نے ظاہری طور پر آر بی آئی اور حکومت کے درمیان دراڑ پیدا کر دی تھی۔
کرناٹک کے شیوموگا ضلع کا معاملہ۔محکمہ تعلیم نے ٹیچر کا تبادلہ کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں درج کرائی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ 31 اگست کو ٹیچرمنجولا دیوی جب 5 ویں کلاس میں پڑھا رہی تھیں، تب دو مسلم طالبعلم آپس میں جھگڑنے لگے۔ ٹیچر نے دونوں کو ڈانٹا اور مبینہ طور پر ان سےکہا کہ یہ ان کا ملک نہیں ہے
ویڈیو: 11 مئی کو سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے دہلی میں اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی (عآپ) حکومت کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ افسران کے تبادلے اور پوسٹنگ کااختیار دہلی حکومت کے پاس ہونا چاہیے۔