ویڈیو: مارچ 2020 میں جب لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا تب ملک کی میڈیا نے سب کی بات کی، لیکن ٹرانس جینڈرکمیونٹی کے بارے میں میڈیا اور سرکار کی بے رخی ہی دیکھنے کو ملی۔ وبا کے مشکل دور میں ان کے چیلنجز اور دوسرے مسئلوں پر اس کمیونٹی کے لیے کام کرنے والی کولکاتہ رستا کی بانی سنتوش سے یاقوت علی کی بات چیت۔
یہ معاملہ میرٹھ کے لال کرتی پولیس اسٹیشن کا ہے۔ افسروں کادعویٰ ہے کہ یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب انہوں نے لوگوں سے ملے تحفے باٹنے کو لے کر ایک دوسرے گروپ کے ساتھ جھگڑا شروع کردیا۔
2014 کے عام انتخابات میں محض 18 فیصد ٹرانس جینڈر نے حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا۔
صحافت میں مہارت رکھنے والی اپسرا ریڈی کے پاس براڈ کاسٹ جرنلزم کی ڈگری ہے ۔ وہ کئی قومی اخبارات میں کام کر چکی ہیں۔انہوں نے کچھ وقتوں کے لیے بی جے پی اور اے آئی اے ڈی ایم کے کے ساتھ بھی کام کیا ہے۔
عرضی میں کہا گیا تھا کہ دفعہ 376 صرف خواتین کو متاثرہ اور مردوں کو جرم کرنے والا مانتی ہے۔ اس میں خاتون کے ذریعے خاتون پررضامندی کے بغیر جنسی تشدد یا پھر مرد کے ذریعے دوسرے مرد یا پھر کسی ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے آدمی کے ذریعے دوسرے ایسے ہی آدمی پر یا کسی مرد کے ساتھ خاتون کے ذریعے کئے گئے جرم کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
ٹرانس جینڈر کی شمولیت کی اہمیت پر پاکستان کے الیکشن کمیشن کی مدد سے آل پاکستان ٹرانس جینڈر الیکشن نیٹ ورک (اے پی ٹی ای این)نے میٹنگ منعقد کی تھی۔ میٹنگ میں سبھی اسمبلی حلقے کے امیدواروں نے حصہ لیا تھا۔