Trial Courts

سال 2008 کے احمد آباد بم دھماکے (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

احمد آباد بم دھماکہ معاملہ ہو یا کوئی اور دہشت گردانہ واقعہ، عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرنے میں تامل کیوں ہونا چاہیے …

ان گنت ایسے واقعات بتاتے ہیں کہ پولیس اصل ملزمین کو گرفتار کرنے کے بجائے معصوم مسلم نوجوانوں کو قربانی کا بکرا بناتی ہے، اس لیے عدالت کے اس فیصلہ کو تسلیم کرنے میں ہچکچاہٹ ہو رہی ہے۔ پولیس نے الزام لگایا تھا کہ گجرات میں 2002 میں ہونے والے فسادات کا انتقام لینے کے لیے یہ دھماکے کیے گئے تھے۔

سال 2008 کے احمد آباد بم دھماکے (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

سال 2008 کے احمد آباد بم دھماکہ معاملے میں 38 کو سزائے موت، 11 کو عمر قید

ٹرائل کورٹ نے دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کو ایک ایک لاکھ روپےاور شدیدطور پرزخمی ہونے والوں کو 50 ہزار روپے اور معمولی طور پرزخمی ہونے والوں کو 25 ہزار روپے کامعاوضہ دینے کا بھی آرڈر دیا ہے۔ ملک میں اس طرح کا یہ پہلا معاملہ ہے جب ٹرائل کورٹ نے 38 افراد کو موت کی سزا سنائی ہے۔

Court-Hammer-2

ملک کی نچلی عدالتوں میں 10 سال سے زیادہ پرانے 23.90 لاکھ معاملے زیر التوا: حکومت

لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں وزارت قانون کی جانب سے پیش اعداد وشمار کے مطابق، موجودہ وقت میں سپریم کورٹ میں59867معاملے زیر التوا ہیں، جبکہ ہائی کورٹ میں 4476625 معاملے اورضلع اور نچلی عدالتوں میں 3.14 کروڑمعاملےزیر التواہیں۔