کاس گنج میں سال 2018 میں مارے گئے چندن گپتا کے والدکہہ رہے ہیں کہ نوجوانوں کو اس راستےپر نہیں جانا چاہیے جس پر ہندوتوایاقوم پرستی کے جوش وجنون میں ان کا بیٹا چل پڑا تھا۔ کیا ان کی ناراضگی کی وجہ یہ ہے کہ وہ اس موت کے بعد یا اس کے بدلے جو چاہتے تھے، وہ نہیں ملا؟ یا وہ اس کے خطرے کو سمجھ پائے ہیں؟
دہلی پولیس نے جے این یوکیمپس میں نو فروری 2016 کو منعقد ایک پروگرام کے دوران مبینہ طور پر ملک مخالف نعرے لگانے کے لیے جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار سمیت سابق طلباعمر خالد اور انربان بھٹاچاریہ کے خلاف بھی چارج شیٹ داخل کی تھی۔
13 اگست 2018 کو اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد پر دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب کے باہر دو لوگوں نے حملہ کیا تھا۔ ان میں سے ایک نوین دلال کو شیو سینا نے بہادرگڑھ اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ دیا ہے۔
2016 میں درج سیڈیشن کے معاملے میں دہلی پولیس نے جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار، سابق طالب علم عمر خالد، انربان بھٹاچاریہ اور دیگر کے خلاف گزشتہ 14 جنوری کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔
بی جے پی اقلیتی سیل کے ریاستی نائب صدر ٹیٹو بڈوال نے الزام لگایا ہے کہ کنہیا کمار نے سوموار کو کشن گنج کے انجمن اسلامیہ ہال میں ‘بھڑکاؤ’ بیان دیا تھا۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ملک مخالف نعرے لگانے کے معاملے میں دہلی پولیس کی چارج شیٹ کو ابھی تک دہلی حکومت نے منظوری نہیں دی ہے۔
دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے مقدمہ چلانے کے لیے دہلی حکومت سے ضروری منظوری لینے کی مدت میں اضافہ کرتے ہوئے معاملے کی شنوائی 28 فروری تک کے لیے ٹال دی ہے۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی سیڈیشن معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے پولیس کے ذریعے دائر چارج شیٹ کو منظور کرنے سے انکار کر دیا تھا اور دہلی حکومت کے وزارت قانون سے اجازت لینے کو کہا تھا۔
دہلی پولیس کمشنر امولیہ پٹنایک نے بدھ کو کہا کہ ، معاملہ آخری دور میں ہے ۔جانچ پیچیدہ تھی کیوں کہ بیان لینے کے لیے ٹیم کو دوسری ریاستوں کا دورہ بھی کرنا پڑا تھا۔
درویش شاہ پور اور نوین دلال نام کے دو نوجوانوں نے سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کر کے جے این یو کے اسٹوڈنٹ لیڈر پر حملے کی ذمہ داری لی تھی۔ پولیس نے دونوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جے این یو کے اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد پر 13 اگست کو نئی دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں حملے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
مودی حکومت میں فرقہ وارانہ تشدد اور ماب لنچنگ کا شکار ہوئے لوگوں کے اہل خانہ حکومت سے انصاف مانگنے کے لیے دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں13اگست کو جمع ہوئے ۔ ان سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
کل نئی دہلی کے کانسٹی ٹيوشن کلب آف انڈیا کے باہر جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد پر ایک نامعلوم شخص نے گولی چلا دی تھی۔
بتایا جارہا ہے کہ حملہ آور نے ان پر دوگولیاں چلائیں ،لیکن وہ اس حملے میں بال بال بچ گئے ۔
کاس گنج تشدد کے بعد دورے سے لوٹی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ میں پولیساور مقامی انتظامیہ کے کردار پر سوال اٹھائے گئے ہیں۔