مہاراشٹر کی شیوسینا-این سی پی-کانگریس حکومت کے ذریعے بھیماکورےگاؤں تشدد معاملے کے ملزمین کے خلاف فردجرم کے تجزیہ کے لئےکئے گئے اجلاس کے ایک دن بعد جمعہ کو مرکزی وزارت داخلہ نے معاملے کو این آئی اے کو سونپ دیا۔
این سی پی کے ایم ایل اے پرکاش گج بھیے نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو خط لکھ کر بھیما کورےگاؤں معاملے میں کارکنوں کے خلاف درج معاملے واپس لینے کی مانگ کی تھی۔
راجیہ سبھا میں وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا کہ سال 2017 میں غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قانون یو اے پی اے کے تحت سب سے زیادہ گرفتاریاں اتر پردیش میں ہوئیں۔
پونے کی اسپیشل کورٹ نے کہا کہ پہلی نظر میں نولکھا کے خلاف ایسے ثبوت ہیں جو ثابت کرتے ہیں کہ وہ ممنوعہ تنظیم کے ایک ممبر ہی نہیں بلکہ فعال رہنما ہیں۔ اس لیے ان کی حراست میں پوچھ تاچھ ضروری ہے۔ بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں گوتم نولکھا کو سپریم کورٹ سے گرفتاری سے تحفظ ملا ہوا تھا۔
ماؤوادیوں سے مبینہ رشتے کےالزام میں گرفتارکئے گئے سماجی کارکنوں نےاس دلیل کے ساتھ عرضیاں دائر کی تھیں کہ پولیس ان کے خلاف خاطرخواہ ثبوت پیش نہیں کر پائی ہے۔
مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں سال 2008 میں ہوئے بم دھماکے کے ملزم سمیر کلکرنی نے مئی مہینے میں سکیورٹی مانگتے ہوئے ریاستی حکومت کوخط لکھا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ لکھنؤ میں سابق و ہندو مہاسبھا رہنما کملیش تیواری کے قتل کے بعد انہیں کانسٹبل رینک کاگارڈ دیا گیا ہے۔
مودی حکومت جمہوریت کی جن علامتوں کو سنجونے کا دعویٰ کرتی ہے، وہ ان کوختم کر چکی ہے۔
خصوصی رپورٹ : آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ہٹاکر جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے سےمتعلق آر ٹی آئی کےتحت دی وائر کی طرف سے مانگی گئی جانکاری دینے سے بھی وزارت داخلہ نے منع کر دیاہے۔
بھیما کورےگاؤں تشدد معاملے میں مہاراشٹر حکومت کے وکیل نے جب ہیومن رائٹس کارکن گوتم نولکھا کو اور عبوری تحفظ دئے جانے کی مخالفت کی تو سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ انہوں نے ایک سال سے زیادہ وقت تک ان سے پوچھ تاچھ کیوں نہیں کی۔
سماجی کارکن سدھا بھاردواج ، ارون پھریرا اور ورنن گونجالوس کو جنوری 2018 میں مہاراشٹر کے بھیما کورے گاؤں میں ہوئے تشدد کے بارے میں ماؤوادیوں سے مبینہ لنک ہونے کے الزام میں 28 اگست کو گرفتار کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے بھیما کورے گاؤں معاملے میں گوتم نولکھا کو راحت دیتے ہوئے مہاراشٹرحکومت سے کہا ہے کہ جب تک عدالت میں شنوائی جاری ہے،انہیں گرفتار نہ کیا جائے۔
سماجی کارکن گوتم نولکھا نے بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں خود کے خلاف درج ایف آئی آر ر د کرنے کے لیے عرضی دائر کی ہے۔ سی جے آئی رنجن گگوئی سمیت اب تک کل 4 جج اس معاملے کی شنوائی کرنے سے خود کو الگ کر چکے ہیں۔
سماجی کارکن گوتم نولکھا نے بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں خود کے خلاف درج ایف آئی آر ر د کرنے کے لیے عرضی دائر کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ نو لکھا کی اپیل اب 3 اکتوبر کو کسی دوسری بنچ کے سامنے لسٹیڈ کی جائے گی۔
سماجی کارکن گوتم نو لکھا نے بامبے ہائی کورٹ کے ذریعے ان کے خلاف ایف آئی آر رد کرنے سے انکار کرنے کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
پرگیہ ٹھاکر نے نوراتری پر لاؤڈ اسپیکر اور ڈی جے دیر تک بجانے کو لےکر کہا کہ سارے اصول قاعدے قانون کیا صرف ہندوؤں کے لئے ہیں۔ ہم اس کو نہیں مانیںگے۔ اس نوراتری پر ہم لاؤڈ اسپیکر-ڈی جے سب چلائیںگے۔ کوئی گائڈلائنس نہیں ہے۔
پرگیہ ٹھاکر منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی کی سالگرہ کے موقع پر ہوئے پروگرام میں اپنے پارلیامانی حلقہ سیہور ضلع میں پہنچی تھیں۔ ا س دوران انہوں نے ٹی وی رپورٹرس کو متوجہ کرتے ہوئے کہا ،کوئی بھی ایماندار نہیں ہے۔
بھیماکورے گاؤں تشدد معاملے میں پونے پولیس نے منگل کو ڈی یو کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہینی بابو کے نوئیڈا واقع گھر پر چھاپے ماری کی ۔ بابو کا کہنا ہے کہ پولیس کے پاس چھاپہ مارنے کا وارنٹ نہیں تھا۔
عرضی گزاروں کی مانگ ہے کہ اس بل کو غیر قانونی قرار دیا جائے کیونکہ یہ آئین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
مرکزی حکومت کے ذریعےیو اے پی اے 1967 میں ترمیم کو منظوری دیے جانے کے تقریباً ایک مہینے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ نیا قانون مرکزی حکومت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی آدمی کو دہشت گرد قرار دے سکتا ہے، اگر وہ دہشت گرد سرگرمیوں کو انجام دیتا ہے یا اس میں شامل ہوتا ہے یا اس کو بڑھاوا دیتا ہے۔
بامبے ہائی کورٹ نے ایلگار پریشد-بھیما کورےگاؤں معاملے میں ملزم ورنن گونجالوس اور دیگر کی ضمانت عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ’وار اینڈ پیس ‘جیسی کتابیں ریاست کے خلاف مواد کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔’ وار اینڈ پیس ‘روسکے شہرہ آفاق ادیب لیو ٹالسٹائی کا ناول ہے۔
نیا یو اے پی اے قانون حکومت کو غیرمعمولی اختیارات دینے والا ہے، جو اس کی طاقت کے ساتھ ہی اس کی جوابدہی کوبھی بڑھاتا ہے۔
بھوپال سے بی جے پی رکن پارلیامان پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ جب میں انتخاب لڑ رہی تھی تو ایک مہاراج نے مجھ سے کہا تھا کہ اپنی پوجا کا وقت کم مت کرنا کیونکہ بہت برا وقت ہے۔ اپوزیشن ایک ایسی’ مارک شکتی’ کا استعمال بی جے پی پر کر رہا ہے جو بی جے پی کو نقصان پہنچانے کے لئے ہے۔
یو اے پی اے ترمیم بل کو راجیہ سبھا نے 42 کے مقابلے 147 ووٹ سے منظوری دی۔ کانگریسی رہنما پی چدمبرم نے کہا کہ اس ترمیم بل کے ذریعے این آئی اے کو اور زیادہ طاقتور بنانے کی بات کہی گئی ہے، لیکن سچ یہ ہے کہ اس کے ذریعے زیادہ طاقتیں مرکزی حکومت کو مل رہی ہیں۔
مدھیہ پردیش کے سیہور میں کارکنوں کو خطاب کرتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیامان نے کہا کہ ہم نالی صاف کروانے کے لئے نہیں بنے ہیں۔ ہم آپ کا ٹوائلٹ صاف کرنے کے لئے بالکل نہیں بنائے گئے ہیں۔ ہم جس کام کے لئے بنائے گئے ہیں، وہ کام ہم ایمانداری سے کریںگے۔
ورورا راؤ بھیما کورےگاؤں تشدد معاملے میں پونے کی یرودا جیل میں عدالتی حراست میں رکھے گئے تھے۔
بی جے پی رہنما سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی ہفتے میں ایک بار عدالت میں حاضر ہونے سے مستقل چھوٹ سے متعلق عرضی کو این آئی اے کی خصوصی عدالت نے خارج کر دیا ہے۔
ہائی کورٹ نے 4 ملزمین منوہر ناوریہ ، راجیندر چودھری ،دھن سنگھ اور لوکیشن شرما کو ضمانت دی ہے۔ تین سال پہلے این آئی اے نے لوکیش شرما اور دھن سنگھ کو 2008 کےمالیگاؤں دھماکہ میں بری کیا تھا۔
ہندوستان اب زیادہ ہندو راشٹر ہوتا جا رہا ہے۔ 2014 کے برخلاف اس بار بی جےپی نے واضح طور پر ہندوؤں کی پارٹی کے طور پر کام کیا۔مسلم مخالف بیانات، پرگیہ ٹھاکر جیسی سخت گیر ہندووادی کو ٹکٹ دینا اور وزیر اعظم کا عقیدت مند ہندو کے طور پر کیدارناتھ کے نزدیک غار میں دھیان کرنا اور اس کی تشہیر کرنا۔ زمینی حقائق سے روبرو ہونے والے صحافیوں کا کہنا تھا کہ کئی ووٹرس مودی کو اس لیے پسند کرتے ہیں کہ ان کی نظر میں وہ ہندوؤں کے تفاخر کی حفاظت کرنے والے ہیں، نیز مسلمانوں کو سبق سکھادیں گے۔
نریندر مودی کی جیت کا ہندوستان کے لئے کیا معنی نکلتا ہے؟ ایک حد تک یہ ان کو اور بی جے پی کو دعویٰ کرنے کا موقع دیتا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں انہوں نے جو کچھ بھی کیا ہے، اس کے تئیں عوام نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟
مالیگاؤں میں 29 ستمبر 2008 کو ایک مسجد کے پاس ہوئے دھماکے میں 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
وزارت داخلہ نے نوٹس جاری کر کے بتایا کہ غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق ایکٹ، 1967 کے تحت ایل ٹی ٹی ای پر یہ پابندی بڑھائی گئی ہے۔
پرگیہ ٹھاکر، اگر آپ جیتے جی ان کااحترام نہیں کر پائیں، تو کم سے کم شہادت کے بعد تو ان کی ہتک نہ کریں۔
لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے کہا،ہیمنت کرکرے کے دو پہلو ہیں۔ وہ شہید ہوئے کیونکہ ڈیوٹی پر تعیناتی کے دوران ان کی موت ہوئی، لیکن ایک پولیس افسر کے طور پر ان کا رول صحیح نہیں تھا۔
2019 کے لئے واحد مدعے کے طور پر شدت پسند ہندوتوا کو اٹھانا آر ایس ایس اور مودی-شاہ کا مشترکہ فیصلہ تھا۔ شاید اس وجہ سے کہ مودی اپنے کام کاج کے ریکارڈ کی بنیاد پر تو انتخابی منجدھار کو پار نہیں کر سکتے ہیں،شدت پسند ہندوتوا کے مدعے پر داؤ کھیلنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے کہا کہ لوگوں کو بچانے کے لیے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے کرکرے شہید ہوگئے تھے ۔ میں کر ے کرے کو لے کر سادھوی کے بیان سے متفق نہیں ہوں ۔ ہم اس کی تنقید کرتے ہیں ۔یہ فیصلہ کرنا عدالت کا کام ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط ۔ اگر ہماری پارٹی کی بات ہوتی تو ہم ان کو امیدوار نہیں بناتے۔
بابری مسجد کو لےکر پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے بیان پر بی جے پی رہنما فاطمہ رسول صدیقی نے کہا کہ اس سے مسلمانوں کے درمیان سابق وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی امیج خراب ہوئی ہے۔
سابق نوکر شاہوں نے اپنے کھلے خط میں لکھا ہے کہ پرگیہ نے نہ صرف سیاسی پلیٹ فارم کا استعمال شدت پسندی کو بڑھانے کے لیے کیا بلکہ کرکرے کی یادوں کی توہین بھی کی ہے۔ساتھ ہی پرگیہ کی امیدواری رد کیے جانے کو لے کر شہریوں کے ایک گروپ نے بھی صدر جمہوریہ سے مطالبہ کیا ہے۔
مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے ریاستی صدر راکیش سنگھ نے کہا کہ بھگوا کبھی دہشت گرد نہیں ہوتا، بھگواپہننے والا کبھی دہشت گرد نہیں ہوتا۔
مالیگاؤں دھماکے کی ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے بھی بھوپال سے پرچہ داخل کیاہے۔ ڈمی امیدوار کو لےکر مدھیہ پردیش بی جے پی کے چیف ترجمان نے کہا کہ ایسا اس لئے کیونکہ اگر کہیں آفیشیل امیدوار کی نامزدگی کسی تکنیکی یا قانونی وجہوں سے رد ہوتی ہے تو پارٹی کے پاس اختیار موجود ہو۔
پرگیہ ٹھاکر کو الیکشن لڑنے سے روکنے سے متعلق عرضی میں عرضی گزار نے کہا تھا کہ پرگیہ نے اس بنیاد پر ضمانت لی تھی کہ وہ کسی کے سہارے کے بغیر چل بھی نہیں سکتیں،حالانکہ اب وہ اتنی سخت گرمی میں الیکشن لڑ رہی ہیں۔