یہ واقعہ بھدوہی میں پیش آیا، جہاں پولیس نے ایک دھاگا کاروباری شہاب الدین انصاری کو گرفتار کرتے ہوئے کہا کہ وہاٹس ایپ گروپ ‘نگر پالیکا پریشد بھدوہی’ میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف مبینہ طور پر توہین آمیز تبصرہ کیا گیا تھا اور ایڈمن کے طور پر انصاری نے تبصرہ کرنے والے شخص کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا۔
سوسائٹی کے وہاٹس ایپ گروپ میں وہ خواتین عموماً گھرگرہستی سے جڑے مسئلے شیئرکیا کرتی تھیں۔ پتہ نہیں یہ کب اورکیسے ہوا کہ اپنی زندگی کےتمام مسائل کو چھوڑ کربالی ووڈ کی اقربا پروری کو ختم کرنا، سشانت سنگھ راجپوت کے لیے انصاف مانگنا اور عالیہ بھٹ کو نیست و نابود کر دینا ان عورتوں کا مقصد بن گیا۔
معاملہ اتر پردیش کے فیروزآباد کا ہے۔مقامی بی جے پی رہنما نے پولیس سے کی گئی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ ایک وہاٹس ایپ گروپ میں کیے جا رہے پوسٹ لوگوں کے جذبات کو مشتعل کر سکتے ہیں۔
حال ہی میں جاری ہدایتوں کے مد نظر طالبات نے انتظامیہ پر مورل پولیسنگ کا الزام لگایا ہے ۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 21 مارچ کو ہولی کی ایک تقریب میں ہوئے ہنگامے کے بعد یہ ہدایت جاری کی گئی ۔ اس سے پہلے ایک تقریب میں طالبات کو لڑکوں سے الگ بیٹھنے کی ہدایت بھی دی گئی تھی۔