Witnesses

محمد عبدالحمید شیخ سٹیزن نگر میں واقع اپنے گھر کے باہر۔ (تصویر: تاروشی اسوانی)

گجرات فسادات کے گواہوں کو ملی پولیس سکیورٹی رام مندر کی تقریب سے ایک ماہ قبل ہٹا لی گئی تھی

گجرات فسادات کے مسلمان گواہوں کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی پران — پرتشٹھا کی تقریب کے قریب آتے ہی ان کی سکیورٹی واپس لے لینے کی کارروائی نے ان کے ڈر کو پھر سے بیدار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رام مندر کی مانگ نے ہی اس پورے باب کو جنم دیا تھا اور بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔

گجرات فسادات کے دوران احمد آباد کی ایک تصویر۔(تصویر بہ شکریہ: وکی پیڈیا)

گجرات: ایس آئی ٹی نے 2002 کے فسادات کے گواہوں اور ریٹائرڈ جج کو ملی سکیورٹی واپس لی

گجرات فسادات کی جانچ کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے فسادات سے متاثرہ آٹھ اضلاع میں ذکیہ جعفری کے علاوہ 159 لوگوں کو دی گئی سیکورٹی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں نرودا پاٹیا قتل عام کیس میں مایا کوڈنانی اور بابو بجرنگی کو سزا سنانے والی ریٹائرڈ جج جیوتسنا یاگنک بھی شامل ہیں۔

سپریم کورٹ (فوٹو : دی وائر)

ہرین پانڈیا قتل معاملہ: نئے سرے سے جانچ سے متعلق عرضی پر سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھا

گجرات میں نریندر مودی حکومت میں وزیر داخلہ رہے ہرین پانڈیا کا 26 مارچ 2003 کو احمد آباد میں لاء گارڈین علاقے میں اس وقت گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا، جب وہ صبح کی سیر کر رہے تھے۔

ہرین پانڈیا (فائل فوٹو، السٹریشن : دی وائر)

ہرین پانڈیا قتل معاملہ: سپریم کورٹ از سر نو جانچ کے لیے عرضی پر 11 فروری کو کرے گا شنوائی

غیر سرکاری تنظیم سی پی آئی ایل نے گزشتہ مہینے عدالت میں عرضی دائر کرکے کورٹ کی نگرانی میں اس قتل معاملے کی جانچ کرانے کی گزارش کی تھی۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ سامنے آئی کچھ نئی جانکاریاں ، ڈی جی ونجارہ سمیت کچھ آئی پی ایس افسروں کے پانڈیا کے قتل کی سازش میں شامل ہونے کےامکانات کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔

ہرین پانڈیا (فائل فوٹو، السٹریشن : دی وائر)

سابق وزیر ہرین پانڈیا قتل معاملے کی نئے سرے سے جانچ کے لیے عرضی

غیر سرکاری تنظیم سی پی آئی ایل کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائر عرضی میں کہا گیا ہے کہ سامنے آئی کچھ نئی جانکاریاں ، ڈی جی ونجارہ سمیت کچھ آئی پی ایس افسروں کے پانڈیا کے قتل کی سازش میں شامل ہونے کےامکانات کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔

ہرین پانڈیا (فائل فوٹو، السٹریشن : دی وائر)

ہرین پانڈیا قتل معاملہ : شروعاتی جانچ کرنے والے پولیس افسر اس کی دوبارہ تفتیش کیوں چاہتے ہیں؟

بطور وزیراعلیٰ نریندر مودی کے 13 سال کی مدت کے دوران ہوئے ان سلجھے قتلوں اور انکاؤنٹروں میں ہرین پانڈیا کا قتل کئی معنوں میں سب سے بڑی پہیلی ہے۔ اس معاملے کی دوبارہ جانچ کئے جانے میں جتنی تاخیر کی جائے‌گی، ا س کے سراغوں کے پوری طرح سے تباہ ہو جانے کے امکانات بڑھتے جائیں گے۔

سہراب الدین شیخ اور کوثر بی

سہراب الدین کے بھائی نے وزارت داخلہ، سی بی آئی سے ملزمین کو بری کرنے کے خلاف اپیل کرنے کو کہا

سہراب الدین شیخ فرضی انکاؤنٹر معاملے میں گزشتہ سال 21 دسمبر کو سی بی آئی عدالت نے ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے تمام 22 ملزمین کو بری کر دیا تھا۔ ملزمین میں زیادہ تر گجرات اور راجستھان کے جونیئر سطح کے پولیس افسر شامل تھے۔

سہراب الدین اور کوثر بی، بی جے پی صدر امت شاہ اور جج برج گوپال لویا (فوٹو بشکریہ : فیس بک / پی ٹی آئی / دی کارواں)

رویش کا بلاگ: کیا امت شاہ کبھی سوچتے ہوں‌گے کہ ہرین پانڈیا کا قتل اور انکاؤنٹرکی خبریں زندہ کیسے ہو جاتی ہے؟

کیا امت شاہ کبھی سوچتے ہوں‌گے کہ ہرین پانڈیا کا قتل اور سہراب الدین-کوثر بی-تلسی رام انکاؤنٹر کی خبر زندہ کیسے ہو جاتی ہے؟ امت شاہ جب پریس کے سامنے آتے ہوں‌گے تو اس خبر سے کون بھاگتا ہوگا؟ امت شاہ یا پریس؟

اعظم خان

ہرین پانڈیا اور سہراب الدین انکاؤنٹر تک کے راز جاننے والے اعظم خان کو کون مارنا چاہتا ہے؟

وائر کی خصوصی رپورٹ: ایک کلیدی گواہ کے طور پر اعظم خان گجرات کے سابق وزیر داخلہ اور بی جے پی رہنما ہرین پانڈیا کے قتل سے لےکر سہراب الدین شیخ کے انکاؤنٹر سے جڑے کئی راز جانتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کو اپنی جان کا خطرہ نظر آ رہا ہے۔

Haren-Pandya-1200x581

ویڈیو: 15سال پہلے کس نے مودی کے سیاسی مخالف ہرین پانڈیاکا قتل کیا؟

15 سال پہلے گجرات میں بی جے پی کے رہنما ہرین پانڈیا کو کس نے مارا، یہ سوال پھر سامنے آ گیا ہے۔ سہراب الدین شیخ معاملے میں گواہ اعظم خان نے کہا ہے کہ سہراب الدین کو نریندر مودی کے سیاسی مخالف ہرین پانڈیا کے قتل کی سپاری دی گئی تھی۔

Amit-Shah-sihrabuddin-encounter-VLSolanki

سہراب الدین انکاؤنٹر معاملے کا انکشاف کرنے والے انسپکٹر کا الزام؛ مجھے چپ کرانے کی کوشش کی جارہی ہے

سہراب الدین شیخ معاملے کی جانچ کے بعد اس کو فرضی بتانے والے گجرات پولیس انسپکٹر وی ایل سولنکی نے دی وائر کو بتا یا کہ حکومت ہر وہ طریقہ استعمال کر چکی ہے جس سے میں کورٹ تک نہ پہنچ سکوں ۔