سری نگر

کشمیر: مظلوم عوام کی بیداری کی 90 ویں سالگرہ

سال 2019سے سرکاری طور پر ان شہدا کو نظر انداز کرکے یہ ثابت کر دیا گیا کہ عوام ابھی بھی حقیقی آزادی سے محروم ہیں۔ وہ ابھی اپنے خوا بوں اور خواہشوں کے مطابق نظام حیات تعمیر نہیں کرسکے جس کے لیے بے انتہا قربانیاں دی گئیں۔

تیرہ جولائی: پیرس کے باسطل سے سرینگر کی سینٹرل جیل تک

بندوقوں کے دہانے ان لوگوں کی طرف کردیے گئےجو باغ میں نماز ادا کرنے کےلیے صف بستہ تھے۔ ایک شخص دیوار کی بلندی سے اذان دے رہا تھا کہ پولیس کی گولی سے ڈھیر ہوگیا۔ جو ش وجنوں کا یہ عالم تھا کہ اس کی جگہ دوسرے نے اذان وہاں سے جاری رکھی، جہاں سے پہلا شخص گولی لگنے سے شہید ہو گیا تھا۔ اس کو بھی گولی سے بھون دیا گیا۔ اس طرح 22افراد جام شہادت نوش کر گئے۔

حکومت سے کیوں ناراض ہیں پلواما حملے میں شہید ہونے والوں کی فیملی

خصوصی رپورٹ : 14 فروری 2019 کو جموں و کشمیر کے پلواما ضلعے‎ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں بہار کے رہنے والے دو سی آر پی ایف جوان بھی مارے گئے تھے۔ حملے کے ایک سال بعد ان کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ شہادت کے بعد حکومت کی طرف سے بڑے-بڑے وعدے کئے گئے تھے، لیکن سارے کاغذی نکلے۔

چند نام نہاد دانشور 13 جولائی 1931 کے واقعات کو فرقہ وارانہ رنگ میں پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں

کشمیر میں چاہے کانگریس ہو یا مقامی نیشنل کانفرنس یا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی یا آزادی پسند،سبھی خود کو13 جولائی کے شہدا ء کے وارث قرار دے رہے ہیں۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ شہداء کی قربانیوں کی حق ادائیگی میں مسلسل تساہل سے کام لیا جارہاہے۔

کشمیری نوجوان کو ہیومن شیلڈ بنانے والے میجر گگوئی کا کورٹ مارشل مکمل، گھٹایا جا سکتا ہے عہدہ

سرینگر کی ایک مقامی خاتون سے دوستی رکھنے کے مجرم میجر گگوئی کا عہدہ کم کیا جا سکتا ہے۔ وہ 2017 میں پتھربازی کرنے والے نوجوان کو ہیومن شیلڈ بنانے کی وجہ سے تنازعہ میں آئے تھے۔

کشمیر: پاکستان پر حملے کے بعد کیا دفعہ 35اے کا بھی خاتمہ ہوگا؟

ذرائع کے مطابق پلواما حملے کے بعد سخت دباؤ کی وجہ سے مرکزی حکومت باضابطہ طور سپریم کورٹ میں اس دفعہ پراپنا موقف رکھ سکتی ہے ۔چند میڈیا حلقوں کی مانیں تو بی جے پی اس دفعہ کے خاتمے کے لئے آڈیننس لانے پر غور کر رہی ہے ۔

ویڈیو: کیا دفعہ 35اے ہٹانے پر ہندوستان سے کشمیر کا رشتہ ٹوٹ جائے گا؟

ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے آئین کی دفعہ 35 اے اور دفعہ 377 میں کیا فرق ہے اور سپریم کورٹ میں اس کو کیوں چیلنج کیا جا رہا ہے؟ اس موضوع پر ایئر مارشل کپل کاک اور کشمیر پر مرکزی حکومت کے سابق مذاکرہ کار ایم ایم انصاری سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

کشمیر: میجر گگوئی کے خلاف آرمی نے دیا کورٹ آف انکوائری کا حکم

سری نگر کے ہوٹل میں جس لڑکی کو لے جانے کو لےکر تنازعہ ہوا تھا، اس کی ماں نے بتایا کہ دونوں بار میجر لیتل گگوئی کے ساتھ ان کا ساتھی سمیر بھی تھا۔ انہوں نے ہمیں دھمکایا تھا کہ ان کے یہاں آنے کے بارے میں کسی کو نہیں بتائیں۔

کشمیری ہندوستان اور پاکستان کی دشمنی میں پس رہے ہیں: فاروق عبداللہ

 میں ہندوستان اور پاکستان کی قیادت سے پھر ایک بار اپیل کرتا ہوں کہ دونوں ممالک ہٹ دھرمی اور انا کو ترک کرکے غیر مشروط مذاکراتی عمل شروع کرے تاکہ تمام حل طلب معاملات بشمول مسئلہ کشمیر پر بات ہو۔ سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن […]