خبریں

کسانوں کی خودکشی کا سلسلہ جاری،مظاہرہ کے لیے دلی پہنچے کسان

مدھیہ پردیش کے نرسنگھ پور ضلع میں قرض سے پریشان 22 سالہ کسان نے کی خودکشی۔ تمل ناڈو کے کسانوں نے کہا، شروع کریں‌گے تیسرے دور کا مظاہرہ، دلّی میں آج ہو  رہا ہے کسان مکتی سنسد ۔

علامتی تصویر | فوٹو : پی ٹی آئ

علامتی تصویر | فوٹو : پی ٹی آئ

نئی دہلی :قرض سے پریشان کسانوں کا مسئلہ سالوں سے برقرار ہے۔ تقریباً سوا تین سے لاکھ کسانوں کی  خودکشی کے اعداد و شمار میں ہر دن اضافہ ہی ہورہا ہے۔ تازہ معاملہ مدھیہ پردیش کے نرسنگھ پور کا ہے، جہاں قرض اور معاشی تنگی کی وجہ سے ایک 22 سالہ کسان نے خودکشی کر لی۔دوسری طرف، پچھلے کچھ مہینے سے جاری کسانوں کی تحریک ایک بار پھر سے متحرک ہو رہی ہے۔ کسانوں کے ملک گیر مظاہرے کے درمیان ان کی مانگیں ان سنی ہیں اور ان کا مسئلہ اپنی جگہ برقرار ہے۔ سوموار، 20 نومبر کو دلّی میں 180 کسان تنظیموں نے مل‌کر کسان مکتی سنسد کا انعقاد کیا ہے جس میں ہزاروں کسانوں کے شامل ہونے کا امکان ہے۔مدھیہ پردیش میں نرسنگھ پور ضلع کے سواتلا پولیس تھانہ حلقہمیں قرض سے پریشان ہوکر ایک کسان نے مبینہ طور پر اپنے گھر میں پھانسی لگاکر خودکشی کر لی۔

سواتلا پولیس تھانے کی برمان پولس چوکی کےمعاون انچارج نائب انسپکٹر آر این پراتے نے اتوار کو بتایا کہ امجھیری ڈینگسرا گاؤں کے باشندہ 22سالہ رنجیت سلاوٹ نے سنیچر رات اپنے گھر میں پھانسی لگاکر خودکشی کر لی۔ انہوں نے مرنے والے  کسان کے رشتہ داروں کے حوالے سے بتایا کہ فصل خراب ہونے اور بڑھتے قرض سے پریشان ہوکر رنجیت نے یہ  قدم اٹھایا۔انہوں نے رنجیت کے بھائی اجیت کے حوالے سے بتایا، وہ گنّا کی فصل بیچنے منڈی گیا تھا، لیکن راستے میں ہی اس کی ٹرالی پلٹ گئی۔ اس کے بعد اس نے وہاں سے لوٹ‌کر اپنے گھر کے ایک کمرے میں  پھانسی لگاکر خودکشی کر لی۔پراتے نے بتایا کہ اجیت کے مطابق اس کا بھائی دلہن کی فصل خراب ہونے سے پہلے ہی معاشی طور پر پریشان تھا۔ اس کے ساتھ ہی اس نے کچھ لوگوں سے قرض لے رکھا تھا، جو مسلسل بڑھ رہا تھا۔ اس کے علاوہ اس کے والد کے کینسر کی بیماری کے علاج میں اس کی کافی رقم خرچ ہو گئی۔اے ایس آئی نے کہا کہ پولیس معاملے کی گہری جانچ‌کر رہی ہے۔ جانچ‌ کے بعد ہی خودکشی کی صحیح وجہ کا پتا چلے‌گا۔

دریں اثناملک بھر سے کسان دلّی میں 20 نومبر سے آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈینیشن کمیٹی (آئی کےایس سی سی) کے بینر تلے دو دنوں کے مظاہرہ میں حصہ لیں‌گے۔ وہ اپنی مصنوعات کے لئے بہتر قیمتوں اور قرض سے پوری آزادی کی مانگ کریں‌گے۔کمیٹی کے مطابق مظاہرے میں قریب 180 کسان تنظیموں کے ممبران کے حصہ لینے کی امید ہے۔ کل ہندکسان سبھا کے صدر اشوک دھاولے نے کہا، ہماری اہم مانگ صحیح قیمت کے ساتھ جائز حق کے طور پرمکمل  نفع  اور پیداواری نرخ پر کم سے کم 50 فیصدی کا منافع تناسب پانا ہے۔انہوں نے کہا، ہم فوراً بڑے قرض کی معافی سمیت قرض سے آزادی کی مانگ کریں‌گے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے قرض کا مسئلہ کے حل کے لئے آئینی ادارہ جاتی نظام قائم کئے جانے کی بھی مانگ کی جائے‌گی۔

دھاولے نے کہا، یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا انتخاب کی تشہیر کے دوران وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ چنے جاتے ہیں تو کسانوں کو اپنی فصلوں کے لئے اچھی قیمتیں ملیں‌گی اور سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشوں کو نافذ کیا جائے‌گا۔آئی کےایس سی سی کے مطابق موجودہ دور میں لاگت اور آمدنی کے درمیان عدم توازن کی وجہ ایندھن، جراثیم کش، کیمیائی کھاد اور یہاں تک کہ پانی سمیت لاگت کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کا ہونا ہے۔ ان چیزوں کا کسان سامنا کر رہے ہیں۔کل ہندکسان سبھا کے رہنما نے کہا کہ قیمتوں میں انتہائی ناانصافی کسانوں کو قرض میں دھکیل رہا ہے، وہ خودکشی کے لئے مجبور ہو رہے ہیں اور ملک بھر میں بار بار مظاہرہ ہو رہے ہیں۔ کسانوں کی بدتر حالت کے حل کے لئے ہم بڑی تعداد میں 20 نومبر کو دلّی میں کسان مکتی سنسد میں جمع ہو رہے ہیں۔

آئی کےایس سی سی اپنے مظاہرہ کے دوران کسان  مکتی سنسد کا انعقاد کرے‌گی۔ وہیں، 20 نومبر کو دو مانگوں کے ساتھ ایک مسودہ بل بھی پیش کیا جائے‌گا اور اس پر کسان مکتی سنسد غوروفکر کر کے اس کو منظور کرے‌گی۔اس بیچ، تمل ناڈو کے کسانوں نے کہا کہ وہ لوگ قومی راجدھانی میں تیسرے دور کا مظاہرہ شروع کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ مظاہرین کسانوں کے میڈیا کنوینر پریم کمار نے کہا، ملک کے دیگر حصوں کے کسانوں سے مشورہ کرنے کے بعد ہم ایک بار پھر سے دلّی میں مظاہرہ کر سکتے ہیں۔مہاراشٹر کے مراٹھواڑا میں قرض اور تنگی کے چلتے خودکشی کرنے والے کسانوں کی تعداد814 ہو گئی ہے۔ جنوری سے اب تک مراٹھواڑا علاقے میں قرض کے چلتے 814 کسان خودکشی کر چکے ہیں۔ایک دیگر خبر کے مطابق، مہاراشٹر میں کسانوں کی خودکشی کو لےکر نومبر میں جاری سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، جون سے لےکر اکتوبر تک یعنی پانچ مہینوں کے اندر 1254 کسانوں نے خودکشی کی۔ اعداد و شمار کے مطابق، اس سال جنوری سے لےکر اکتوبر تک 10 مہینوں میں مہاراشٹر میں 2414 کسانوں نے خودکشی کی ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)