Punjab

انڈیا گیٹ کے سامنے احتجاج کرتے نوجوانوں کے اہل خانہ۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

دہلی: روسی فوج میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کے اہل خانہ کا سفارت خانے اور انڈیا گیٹ پر احتجاجی مظاہرہ

روسی فوج میں تعینات ہندوستانیوں کے اہل خانہ مسلسل حکومت سے مدد کی فریاد کر رہے ہیں، اور یہ دیکھ کر مایوس بھی ہیں کہ اس سمت میں کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ یوم آزادی سے عین قبل ایسے ہی دس نوجوانوں کے اہل خانہ دہلی پہنچے اور انڈیا گیٹ اور روسی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

 (بائیں سے) جشنو دیو ورما، سنتوش گنگوار اور اوپی ماتھر۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

نو ریاستوں میں نئے گورنروں کی تقرری، الیکشن میں ٹکٹ نہ پانے والے بی جے پی لیڈروں کو عہدہ  

بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سنتوش گنگوار کو جھارکھنڈ کا گورنر بنایا گیا ہے۔ چھ بار کے ایم پی گنگوار کو لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹ نہیں ملا تھا۔ ان کے علاوہ تریپورہ کے سابق نائب وزیر اعلیٰ جشنو دیو ورما، سابق راجیہ سبھا ایم پی او پی ماتھر، سابق لوک سبھا ایم پی سی ایچ وجئے شنکر کے نام بھی فہرست میں شامل ہیں۔

ارندھتی رائے اور پروفیسر شیخ شوکت حسین کی تصویر کے ساتھ کانفرنس میں شامل لوگ ۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

پنجاب: ارندھتی رائے کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دینے پر جمہوری تنظیموں کا احتجاج

پنجاب کی تین درجن سے زیادہ جمہوری تنظیموں نے 21 جولائی کو جالندھر میں ایک مشترکہ کانفرنس کرتے ہوئے نئے فوجداری قوانین کے نفاذ اور دہلی کے ایل جی کی جانب سے ارندھتی رائے اور پروفیسر شیخ شوکت حسین کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری کے خلاف احتجاج کیا۔

امرت پال سنگھ، فوٹو: اسپیشل ارینجمنٹ

امرت پال اور سربجیت سنگھ کی جیت پنجاب کی سیاست کے بارے میں کیا کہتی ہے

آزاد امیدوار اور خالصتان حامی کارکن امرت پال سنگھ نے کھڈور صاحب پارلیامانی حلقہ سے اور سربجیت سنگھ خالصہ نے فرید کوٹ (ریزرو) لوک سبھا سیٹ سے جیت درج کرکے پنجاب کی سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔

بھٹنڈہ ضلع کے بھوچو خورد گاؤں میں بی کے یو ایکتا داکوندہ کے اراکین اپنے ہاتھوں میں بی جے پی مخالف پوسٹر لے کر احتجاج کرتے  ہوئے۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

پنجاب: کسانوں نے اپنے اپنے گاؤں میں بی جے پی مخالف پوسٹر لگائے، مکمل بائیکاٹ کا اعلان

کسان یونینوں کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریاست کے مختلف گاؤں میں پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ان میں سے کئی پوسٹر نوجوان کسان شبھ کرن سنگھ کو معنون ہیں، جن کی فروری میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر سیکورٹی فورسز کی گولی لگنے سے موت ہو گئی تھی۔

 (فائل فوٹو بہ شکریہ: X/@mishra_surjya)

پنجاب-ہریانہ کے کھنوری بارڈر پر ایک اور کسان کی موت، دلی چلو مارچ 29 فروری تک ملتوی

جمعہ کو دل کا دورہ پڑنے سے 62 سالہ درشن سنگھ کی موت ہوگئی۔ وہ دلی چلو احتجاجی مارچ کے دوران جان گنوانے والے چوتھے کسان ہیں۔ 29 فروری تک احتجاجی مارچ کو ملتوی کرتے ہوئے کسان لیڈروں نے کہا ہے کہ فی الحال ان کی توجہ اس بات کو یقینی بنانے پر ہے کہ شبھ کرن کی موت کے لیے ذمہ دار لوگوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔

امرتسر کے قریب ایک ٹول پلازہ پر کسانوں  کا احتجاجی مظاہرہ۔ (فوٹوبہ شکریہ: اسپیشل ارینجمنٹ)

پنجاب: سیلاب متاثرین کے لیے احتجاجی مظاہرہ کے دوران پولیس کے لاٹھی چارج میں کسان ہلاک

پنجاب کے سنگرور ضلع کے لونگووال کا معاملہ۔ گزشتہ جولائی کے مہینے میں پنجاب اور ہریانہ میں سیلاب آیا تھا، جس کے نتیجے میں کسانوں کو زبردست مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ تب سے کسانوں کی تنظیمیں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے معاوضے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ چندی گڑھ میں احتجاج سے پہلے کئی کسان لیڈروں کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔

منی پور کے سابق گورنر گربچن جگت۔ (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@IPF_ORG)

منی پور کے سابق گورنر نے کہا-ریاست میں حالات کشمیر اور پنجاب میں دیکھے گئے حالات سے بھی بدتر

منی پور کے سابق گورنر گربچن جگت نے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ ریاست بھر میں پولیس اسٹیشنوں اور پولیس کے اسلحہ خانوں پر حملے کیے گئے ہیں اور ہزاروں بندوقیں اور بڑی مقدار میں گولہ بارود لوٹ لیا گیا ہے۔ جموں کشمیر، پنجاب، دہلی، گجرات کے بدترین دور میں بھی ایسا نہیں ہوا تھا۔

السٹریشن

ٹوئٹر کے سابق سی ای او کے سرکاری دباؤ ڈالنے والے بیان سے کیوں پریشان ہے بی جے پی؟

ویڈیو: ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق مالک جیک ڈورسی کاہندوستان میں کسانوں کے احتجاج کے دوران ٹوئٹر پر دباؤ ڈالنے کا دعویٰ اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ مودی حکومت نے میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کو بھی کنٹرول کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔

کپل سبل۔ (تصویر: دی وائر)

جیک ڈورسی کے پاس جھوٹ بولنے کی کوئی وجہ نہیں، مرکز کے پاس ایسا کرنے کی ہر وجہ: سبل

کسانوں کے احتجاج کے دوران ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق مالک جیک ڈورسی کے دعووں کو مرکزی حکومت نے جھوٹا قرار دیا ہے۔ اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق آئی ٹی وزیر کپل سبل نے کہا کہ ڈورسی کے پاس جھوٹ بولنے کی کوئی وجہ نہیں ہے، لیکن بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے پاس ایسا کرنے کی ‘ہر وجہ’ تھی۔

Pawan-Khera-thumb

جیک ڈورسی کے الزامات پر پون کھیڑا بولے- سوشل میڈیا کا گلا گھونٹ رہی ہے مودی سرکار

ویڈیو: ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق سی ای او جیک ڈورسی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہیں ہندوستانی حکومت کی جانب سے ٹوئٹر کو بند کرنے اور ملازمین کے گھروں پر چھاپے مارنے کی دھمکیاں ملی تھیں۔ کانگریس کے میڈیا اینڈ پبلسٹی سیل کے صدر پون کھیڑا نے اس پر کہا کہ مودی حکومت فری اسپیچ کے لیے خطرہ ہے۔

جیک ڈورسی اور ٹوئٹر کا لوگو۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

ہندوستان نے ٹوئٹر کو بند کرنے کی دھمکی دی تھی: سابق سی ای او جیک ڈورسی

ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق مالک جیک ڈورسی نے کہا ہے کہ اس سوشل پلیٹ فارم کو ہندوستانی حکومت کی جانب سے کسانوں کی تحریک کو کور کرنے اور حکومت پر تنقید کرنے والے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کے لیے ‘متعدد درخواستیں’ موصول ہوئی تھیں۔

Amritpal-Singh-Khalistan

پنجاب: کون ہیں امرت پال سنگھ؟ خالصتان کی آڑ میں کیا سیاست ہو رہی ہے؟

ویڈیو: حال ہی میں پنجاب میں ‘وارث پنجاب دے’ نامی تنظیم کے ممبروں نے امرتسر کے اجنالہ میں جم کر ہنگامہ آرائی کی۔ اس دوران اجنالہ تھانے پر بھی حملہ کیا گیا۔ یہ لوگ تنظیم کے سربراہ امرت پال سنگھ کے قریبی لوپریت طوفان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ امرت پال مذہبی مبلغ ہیں، جوایک علیحدہ ریاست خالصتان کے حامی ہیں۔

'کسان آندولن گراؤنڈ زیرو' کتاب اور تحریک کے دوران 2021 میں سنگھو بارڈر پر بیٹھے کسان۔ (تصویر: راج کمل پرکاشن/پی ٹی آئی)

’کسان آندولن، گراؤنڈ زیرو‘ کسانوں کی جدوجہد کو پُر اثر انداز میں پیش کرنے والی ضروری کتاب ہے

بک ریویو: تحریک کے ساتھ ہی تحریکوں کو دستاویزی پیرہن عطا کرنا ایک اہم اور ذمہ دارانہ کام ہے۔ صحافی مندیپ پنیا نے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کے سفر کو تخلیقی انداز میں حقائق کے ساتھ پیش کرکے اس سمت میں کوشش کی ہے۔

میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک وزیر اعظم نریندر مودی کےہمراہ۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: پی ایم او انڈیا/ٹوئٹر)

وزیر اعظم نریندر مودی کو سمجھنا چاہیے کہ اقتدار ہمیشہ کے لیے نہیں ہے: ستیہ پال ملک

راجستھان یونیورسٹی کے ایک پروگرام میں میگھالیہ کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں کہا کہ اقتدار آتا جاتا رہتا ہے۔ اندرا گاندھی کا اقتدار بھی چلا گیا جبکہ لوگ کہتے تھے کہ انہیں کوئی نہیں ہٹا سکتا۔ ایک دن آپ بھی چلے جائیں گے، اس لیے حالات کو اتنا بھی خراب نہ کریں کہ اس کو بہتر نہ کیاجاسکے۔

(فوٹو:  رائٹرس)

حکومت نے کسانوں کی تحریک، کووڈ مینجمنٹ پر سوال اٹھانے والے اکاؤنٹ کوبلاک کرنے کو کہا: ٹوئٹر

ٹوئٹر نے کرناٹک ہائی کورٹ میں بتایا کہ حکومت نے اسےکسی ایک ٹوئٹ کی بنیاد پر پورے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کو کہا تھا، حالانکہ آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 69 (اے) پورے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔ اس کی دفعہ کے تحت صرف کسی خاص انفارمیشن یا ٹوئٹ کو بلاک کرنے کی اجازت ہے۔

سمرن جیت سنگھ مان۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

پنجاب: اکالی دل کے ایم پی سمرن جیت سنگھ مان کے بھگت سنگھ کو ’دہشت گرد‘ کہنے پر تنازعہ

عام آدمی پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سنگرور کے شرومنی اکالی دل کے ایم پی سمرن جیت سنگھ مان کا مجاہد آزادی بھگت سنگھ کو ‘دہشت گرد’ کہنا شرمناک اور توہین آمیز ہے۔ پنجابی بھگت سنگھ کے آئیڈیا لوجی سے وابستہ ہیں اور ہم اس غیر ذمہ دارانہ تبصرہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مان کے ریمارکس کو مختلف رہنماؤں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

15 اپریل2021 کو سورت کے ایک شمشان میں کووڈ 19 سے جان گنوانے والوں کی لاشیں۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کووڈ سے ہوئی اموات پر ڈبلیو ایچ او کے اندازے کو جھوٹا ثابت کرنے کے لیے حکومت نے غلط ڈیٹا کا استعمال کیا

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا اندازہ ہے کہ 2020 میں ہی ہندوستان میں 8.30 لاکھ لوگ کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔دی رپورٹرز کلیکٹو کے ایک تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ ان اندازوں کو حقائق سے پرے قرار دے کر مسترد کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے جن اعداد وشمار کا استعمال کیا ، ان کی صداقت مشتبہ ہے۔

The Wire

یوپی: عدالت نے کسانوں کے احتجاجی مظاہرہ سے متعلق رپورٹ پر دی وائر اور مدیر کے خلاف درج مقدمہ کو خارج کیا

چھبیس جنوری 2021 کو نئی دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کے دوران احتجاج کررہے ایک شخص کی موت سے متعلق رپورٹ کے سلسلے میں دی وائر، اس کے مدیر سدھارتھ وردراجن اور رپورٹر عصمت آرا کے خلاف یوپی پولیس کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ خبرمیں کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں تھی۔

دہلی میں ایک ہندو پناہ گزین خاندان۔ (فائل فوٹو: رائٹرس)

سال 2021 میں شہریت حاصل کرنے میں ناکام رہے 800 پاکستانی ہندو ہندوستان سے واپس لوٹے: رپورٹ

ایسے پاکستانی شہریوں کی شہریت کی درخواستوں کو فاسٹ ٹریک کرنے کے لیے مرکزی حکومت کے دو نوٹیفیکیشن اور شہریت قانون کے پاس ہونے کے باوجود اب تک اس معاملے میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

سال 2020 میں مرنے والے 82 لاکھ افراد میں سے 45 فیصد کو کوئی طبی سہولت نہیں ملی: رجسٹرار جنرل

رجسٹرار جنرل آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سال 2020 میں رجسٹرڈ کل اموات میں سے تقریباً 1.3 فیصد لوگوں کو ایلوپیتھی یا دیگر طبی شعبوں کے اہل پیشہ ور افراد سے طبی سہولیات ملی تھیں۔ مرنے والوں میں سے 45 فیصد کو ان کی موت کے وقت کوئی طبی سہولت نہیں مل پائی تھی۔ 2019 میں طبی سہولیات کے فقدان میں مرنے والوں کی تعداد 35.5 فیصد تھی۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

کووڈ-19 سے دنیا میں ایک اندازے کے مطابق 1.5 کروڑ موتیں ہوئیں، ہندوستان میں 47 لاکھ لوگوں کی جان گئی: ڈبلیو ایچ او

ہندوستان نے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے مصدقہ اعداد و شمار کی دستیابی کے باوجود کورونا وائرس کی وبا سے متعلق اموات کی اعلیٰ شرح کے تخمینے کو پیش کرنے کے لیے ریاضیاتی ماڈل کے استعمال پر شدید اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ اس ماڈل اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کا طریقہ کارمشکوک ہے۔

تیجندر پال سنگھ بگا  (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

دہلی بی جے پی کے ترجمان تیجندر بگا کو پنجاب پولیس نے گرفتار کیا

پنجاب پولیس نے دہلی بی جے پی کے ترجمان تیجندر پال سنگھ بگا کو نئی دہلی کے جنک پوری واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا ہے۔ ان کے خلاف گزشتہ ماہ اشتعال انگیز بیانات دینے، دشمنی کو بڑھاوا دینے اور مجرمانہ طور پر دھمکیاں دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جانکاری کے مطابق، مرکزی وزارت داخلہ کے تحت آنے والی دہلی پولیس نے پنجاب پولیس کے خلاف ‘اغوا’ کے لیے ایف آئی آر درج کی ہے۔

عام آدمی پارٹی کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار بھگونت مان۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

پنجاب اسمبلی انتخاب: دہلی سے باہر عام آدمی پارٹی کی تاریخ ساز کامیابی

عام آدمی پارٹی پنجاب کی 117 اسمبلی سیٹوں میں سے 92 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔ ان میں سے 18 سیٹوں پر کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اکالی دل کو 3 جبکہ بی جے پی کو 2 سیٹیں ملی ہیں۔ وزیر اعلیٰ چرن جیت سنگھ چنی کو دونوں سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

عآپ لیڈر اروند کیجریوال اور منیش سسودیا دہلی واقع پارٹی ہیڈکوارٹر میں۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

اروند کیجریوال نے کہا –دہلی میں انقلاب ہوا، پنجاب میں ہوا اور اب پورے ملک میں پہنچے گا

گزشتہ دنوں عام آدمی پارٹی کے سابق رہنما کمار وشواس نے الزام لگایا تھا کہ اروند کیجریوال ریاست کے وزیر اعلیٰ بننے کے لیے پنجاب میں علیحدگی پسندوں کی حمایت لینے کے لیے تیار ہیں۔ اس الزام کا حوالہ دیتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ اس مینڈیٹ سے عوام نے صاف کر دیا ہے کہ کیجریوال ‘دہشت گرد’ نہیں، بلکہ ملک کا سچاسپوت اور محب وطن ہے۔

yh

 ہم بی جے پی کے فرضی راشٹرواد کا سامنا سچے راشٹرواد سے کریں گے: عآپ لیڈر سنجے سنگھ

ویڈیو: اتر پردیش کی 403 سیٹوں پر 10 فروری سے 7 مارچ تک سات مرحلوں میں پولنگ ہونی ہے۔ پنجاب میں ایک ہی مرحلے میں 20 فروری کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ یوپی میں عام آدمی پارٹی کے انچارج اور راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ سے دونوں ریاستوں میں پارٹی کی حکمت عملی پر عارفہ خانم شیروانی نے بات چیت کی۔

WhatsApp Image 2022-01-13 at 14.16.58 (1)

پی ایم مودی کو ’جان کا خطرہ‘، اس سے بڑا کوئی جھوٹ نہیں ہو سکتا: نوجوت سنگھ سدھو

ویڈیو: پنجاب میں اسمبلی انتخاب کےقریب آتے ہی کانگریس کے ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو نے کانگریس کے پرانے ‘پنجاب ماڈل’اروند کیجریوال اور وزیر اعظم مودی کی ریلی سمیت مختلف موضوعات پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت کی۔

2017 میں دھروئی ڈیم سے سی-پلین کے ذریعے سابرمتی ریور فرنٹ لوٹتے وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو: ٹوئٹر/@narendramodi)

سی-پلین کی سواری سے برلن اسٹیشن تک نریندر مودی نے کئی بار حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کی ہے

پنجاب میں مبینہ سکیورٹی کوتاہی کی ضرور جانچ ہونی چاہیے،لیکن یہ وزیراعظم کے حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ ایس پی جی کے سابق عہدیداروں کا کہنا ہےکہ حتمی فیصلہ صرف نریندر مودی ہی لیتے ہیں اور اکثر طے شدہ امورکو انگوٹھا دکھاتےدیتے ہیں۔

نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

وزیر اعظم کی کوئی بھی مخالفت ان کی سلامتی کے لیے خطرہ کیوں ہے

وزیر اعظم کی خوبی یہ ہے کہ وہ جب بھی کسی ناخوشگوار صورتحال کا سامناکرتے ہیں تو کسی نہ کسی طرح ان کی جان خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ جب سے وہ وزیر اعلیٰ ہوئےتب سے اب تک کچھ وقت کے بعد ان کے قتل کی سازش کی کہانی کہی جانے لگتی ہے۔ لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ہے، لیکن کچھ ثابت نہیں ہوتا۔ پھر ایک دن ایک نئے خطرے کی کہانی سامنے آجاتی ہے۔

پنجاب کے فیروز پور میں ایک فلائی اوور پر پھنسا وزیر اعظم نریندر مودی کا قافلہ ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کیا وزیر اعظم کی سکیورٹی میں ہوئی کوتاہی کو انتخابی ’ایونٹ‘ میں تبدیل کیا جا رہا ہے؟

جس طرح سے وزیر اعظم خود اور ان کی پارٹی سکیورٹی میں کوتاہی کو اسی لمحے سےسنسنی خیز بنا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس سے صاف ہے کہ وہ اس واقعہ کی سنگینی کے بارے میں کم اور ممکنہ انتخابی فائدے کے بارے میں زیادہ سنجیدہ ہیں۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

جھارکھنڈ: ایک مسلمان کو مبینہ طور پر تھوک چاٹنے اور ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے لیے مجبور کیا گیا

پنجاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی سکیورٹی میں کوتاہی کےخلاف دھنباد میں احتجاج کر رہےبی جے پی کے کارکنوں نے مبینہ طور پر وزیر اعظم اور بی جے پی کے جھارکھنڈ ریاستی صدر کو نا زیبا کلمات کہنےکے الزام میں ذہنی طور پر معذور ایک مسلمان کی پٹائی کی تھی۔ وزیراعلیٰ نے اس معاملے میں قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔

پنجاب کے فیروز پور میں ایک فلائی اوور پر پھنسا وزیر اعظم نریندر مودی کا قافلہ ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

رویش کمار کا بلاگ: پی ایم کی سکیورٹی میں چوک کہیں کوریج کی بھوک مٹانے کی منصوبہ بندی تو نہیں

وزیراعظم کی سکیورٹی میں کوتاہی ہوئی ہے۔اس سوال پر زیادہ بحث کی ضرورت نہیں ہےکہ جلسے میں کتنے لوگ آئے، کتنے نہیں آئے۔ سکیورٹی انتظامات میں پنجاب حکومت کا رول ہوسکتا ہے لیکن یہ ایس پی جی کے ماتحت ہے۔ وزیر اعظم کہاں جائیں گے اور ان کے قریب کون بیٹھے گا یہ سب ایس پی جی طے کرتی ہے۔ اس لیےسب سے پہلے کارروائی مرکزی حکومت کی طرف سے ہونی چاہیے۔

میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک وزیر اعظم نریندر مودی کےہمراہ۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: پی ایم او انڈیا/ٹوئٹر)

میں نے پی ایم مودی سے کہا کہ 500 کسان مر گئے  تو وہ بولے کیا میرے لیے مرے-ستیہ پال ملک

ہریانہ کے دادری میں میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ جب وہ زرعی قوانین کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملے تب ‘وہ بہت گھمنڈ میں تھے’۔ملک نے یہ بھی کہا کہ آنے والے دنوں میں بھی اگر حکومت کسانوں کے خلاف کوئی قدم اٹھائے گی تو وہ اس کی مخالفت کریں گے اور اپنا عہدہ چھوڑنے سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

پنجاب: ماب لنچنگ کے وحشیانہ واقعات کو جائز کیوں ٹھہرایا جا رہا ہے

سکھوں کی مذہبی علامتوں کی مبینہ بے حرمتی کے الزام کے سلسلے میں گزشتہ دنوں پنجاب میں میں دو افراد کو بھیڑ نے قتل کر دیا۔عوامی جذبات لنچنگ کے ان واقعات کے حق میں کھڑےنظر آتے ہیں اور مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتیں اور سکھ دانشور، ان جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچاناچاہتے۔

(فوٹو: اسکرین شاٹ)

پنجاب لنچنگ: انگریزی اخباروں کے اداریے میں انتظامیہ سے واضح ردعمل کا مطالبہ

انگریزی کے اہم اخباروں نے پنجاب میں ‘بے ادبی’کے واقعات پراپنےاداریوں کو مرکوز کرتے ہوئےسخت لفظوں میں اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ آخر سیاست داں ماب لنچنگ کی مذمت کیوں نہیں کرتے ۔ان اداریوں میں کہا گیا ہےکہ ان کی خاموشی کا مقصدانتخابات سےقبل رائے دہندگان کے ایک طبقے کو ناراض نہیں کرنا ہے۔

کرن تھاپر اورانجلیک کوٹزی۔ (فوٹو: دی  وائر)

کووڈ 19: اومیکران اس وقت زیادہ باعث تشویش نہیں ہے: جنوبی  افریقی میڈیکل ایسوسی ایشن کی صدر

جنوبی افریقی میڈیکل ایسوسی ایشن کی صدرانجلیک کوٹزی نے کہا کہ کورونا وائرس کے اس نئے ویرینٹ کے مریضوں میں ہلکی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔ حالانکہ اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا ہے کہ اس کے سنگین معاملے آ سکتے ہیں۔

rohtak.00_14_14_14.Still004

کسانوں کی تحریک: ’زندہ کسانوں کی بات نہ سننے والی حکومت مہلوک کسانوں کی بات کیا سنے گی‘

ویڈیو: ایک سال سے جاری کسانوں کی تحریک میں کسانوں نے بہت کچھ کھویا ہے۔اس دوران تقریباً700سے زیادہ کسانوں کی موت ہوئی، کسی نے خودکشی کی تو کسی کی بیماری کی وجہ سے جان گئی ۔ تحریک کے دوران جان گنوانے والے کسانوں کے پسماندگان سے بات چیت۔

2411 GONDI.00_14_41_06.Still005

ان داتا کو دہشت گرد بتانے والے میڈیا کو کسانوں نے کیا کہا

ویڈیو: دی وائر نے زرعی قوانین کو واپس لینے کے بعد مین اسٹریم میڈیا کے یو ٹرن پر دہلی کی ٹکری بارڈر پر مظاہرہ کر رہے کسانوں سے بات کی۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ جس میڈیا نے انہیں دہشت گرد، خالصتانی، غدار کہا، انہیں ان کا سامنا کرنا پڑےگا۔

Capture

راکیش ٹکیت کا چیلنج: ایم ایس پی پر قانون نہیں تو جاری رہے گی کسانوں کی تحریک

ویڈیو: اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں گزشتہ دنوں ہوئے سنیکت کسان مورچہ کی مہاپنچایت میں بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے تحریک کو جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی کئی مدعے ہیں، جن کے حل کے بعد ہی تحریک کا خاتمہ ہوگا۔