خبریں

کیا حکومت کے خلاف لڑنے والوں کو مجاہد آزادی کا درجہ دیا جا سکتا ہے؟

ملک میں جہاں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے، ان تمام ریاستوں میں حکومت ایمرجنسی کے دوران جیل گئے لوگوں کو مجاہد آزادی کا درجہ دینے پر غور کر رہی ہے۔

Photo: PTI

Photo: PTI

نئی دہلی :مہاراشٹر کی بی جے پی حکومت ایمرجنسی (1975-77) کے دوران جیل جانے والے لوگوں کو مجاہد آزادی کا درجہ دینے پر غور کر رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بی جے پی کی دیویندر فڈنویس حکومت جنوری میں ہونے والی پہلی کابینہ میٹنگ میں یہ فیصلہ لے سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق، حکومت کی اس تجویز کو معاون جماعت شیوسینا کی بھی حمایت حاصل ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس نے کہا؛’ حکومت ان تمام لوگوں کو مجاہد آزادی کا درجہ دینے پر غور رہی ہے، جنہوں نے ایمرجنسی کے دوران قید کی سزا کاٹی تھی۔ ان سبھی کے لئے پینشن کا بھی انتظام کیا جائے‌گا۔‘

وزیراعلیٰ فڈنویس نے کہا ہے کہ موجودہ وقت میں تقریباً7-8ریاستوں میں ایمرجنسی کے دوران جیل گئے لوگوں کو مجاہد آزادی کا درجہ ہے، جس میں اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور بہار جیسی ریاست بھی شامل ہیں۔ مہاراشٹر حکومت ریاست کے 36 ضلعوں اور 355 تعلقہ سے ان سبھی لوگوں کے نام جٹا رہی ہے، جو ایمرجنسی کے دوران جیل میں رہے تھے۔

حالانکہ مہاراشٹر حکومت کے اس فیصلے کے پہلے ہی اس پر تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ اس فیصلے کی مخالفت کر رہے لوگ دبی زبان میں اس کے ذریعے ایمرجنسی کے دوران جیل گئے آر ایس ایس کے لوگوں کو مجاہد آزادی کا درجہ دینے کی بات کہہ رہے ہیں۔

اس تنازعے پر دی وائر سے بات کرتے  ہوئے بی جے پی کےترجمان اتل شاہ نے کہا، ‘ بھارتیہ جنتا پارٹی وزیراعلیٰ کی تجویز سے متفق ہے۔ ایمرجنسی کے دوران صرف آر ایس ایس کے کارکن ہی نہیں بلکہ دوسرےلوگ بھی جیل میں تھے اور اس لئے سبھی لوگوں کو مجاہد آزادی کا درجہ ملنا چاہیے، جو اس وقت جیل گئے تھے۔ ‘

مجاہد آزادی کا درجہ کیوں ملنا چاہیے، اس سوال پر شاہ کہتے ہیں، ‘ اس وقت جو لوگ لڑے اور جیل گئے تو ان کی گزر بسر کرنے کے سارے وسائل برباد ہو گئے۔ جب وہ جیل سے باہر آئے تو وہ کافی پچھڑ گئے تھے۔ غریبی کے چلتے ان کے خاندانوں کی ترقی نہیں ہو پائی، اس لئے مجھے لگتا ہے کہ ان کو یہ درجہ ملنا چاہیے اور اس سے بڑی بات یہ ہے کہ وہ لوگ جمہوریت کو بچانے کے لئے لڑ رہے تھے۔ ‘

وہیں وزیراعلیٰ کی تجویز پر کانگریس نے حملہ کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس ہندوستان کی آزادی کے لئے نہیں لڑی تھی بلکہ ایک  خاص حکومتکے خلاف لڑی تھی۔ ایسے لوگوں کو مجاہد آزادی کا درجہ دینا کہیں سے بھی مناسب نہیں ہے۔

دی وائر سے بات کرتے ہوئے ممبئی کانگریس صدر سنجے نروپم نے کہا، ‘ حکومت کو یہ سمجھنا چاہیے کہ انقلابی اور احتجاج کرنے والوں میں فرق ہوتا ہے۔ آر ایس ایس کے کچھ لوگ ایمرجنسی کے دوران ملک کی ایک حکومت کے خلاف لڑ رہے تھے، نہ کہ ملک کی آزادی کے لئے۔ مجاہد آزادی انقلابی تھے اور آر ایس ایس کے لوگ اس وقت اپنی تحریک چلانے  والوں میں شامل تھے۔ ‘

انہوں نے آگے کہا، ‘ اگر حکومت کے خلاف لڑنے والے لوگوں کو مجاہد آزادی کا درجہ ملنا چاہیے تو گجرات حکومت کے خلاف لڑ رہے ہاردک پٹیل کو بھی مجاہد آزادی کا درجہ دے دینا چاہیے۔ ان تمام لوگوں کو یہ درجہ ملنا چاہیے جو حکومت کے خلاف سڑک پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ملک میں ہر دن تحریک اور احتجاجی مظاہرے ہوتے رہتے ہیں تو کیا ان تمام لوگوں کو انقلابی یا مجاہد آزادی کا درجہ مل جانا چاہیے۔ ‘

نروپم کہتے ہیں، ‘ آر ایس ایس ایک فرقہ وارانہ تنظیم ہے اور ملک میں آج کیا ہو رہا ہے، یہ سب کو پتا ہے۔ ہندوستان کی آزادی میں آر ایس ایس کا کوئی کردار نہیں تھا۔ یہ سب جانتے ہیں کہ یہ لوگ کس کی طرف سے لڑے تھے۔ بی جے پی صرف ایمرجنسی کے نام پر سیاست کرنا چاہتی ہے اور فڈننویس حکومت کا یہ قدم پوری طرح سے سیاسی ہے۔ ‘

حالانکہ کانگریس رہنما سنجے نروپم نے یہ واضح نہیں کیا کہ اسمبلی میں فڈنویس حکومت کے اس فیصلے کا ان کی پارٹی مخالفت کرے‌گی یا نہیں۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق، ایوان میں اپوزیشن کے لیڈر رادھاکرشن وکھےپاٹل نے کہا ہے کہ بی جے پی دراصل ہندوستان کی آزادی کی جنگ کی اہمیت کو کم کرنا چاہتی ہے۔ مہاراشٹر کی بی جے پی حکومت تحریکِ آزادی کا مقابلہ کسی اندرونی تحریک سے کیسے کر سکتی ہے؟

وہیں کچھ میڈیا رپورٹ کے مطابق، آر ایس ایس کے اندر بھی حکومت کی اس تجویز کو لےکر مخالفت کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ آر ایس ایس کا ماننا ہے کہ وہ پینشن اور سرکاری درجہ پانے کے لئے ایمرجنسی کے وقت جیل نہیں گئے تھے۔

آر ایس ایس میں ہو رہی اس مخالفت پر بی جے پی ترجمان اتل شاہ کہتے ہیں، ‘ یہ آر ایس ایس کے اصولوں کی بات ہے کہ وہ لوگ کچھ پانے کے لئے کوئی کام نہیں کرتے، لیکن مہاراشٹر حکومت کی اس تجویز کی بی جے پی حمایت کرتی ہے۔ ‘

پارٹی ذرائع کے مطابق، ملک میں جہاں جہاں بی جے پی حکومت ہے، ان تمام ریاستوں میں حکومت ایمرجنسی کے دوران جیل گئے لوگوں کو مجاہد آزادی کا درجہ دینے پر غور کر رہی ہے۔