خبریں

وجوبھائی والا : جن سنگھ کے وفادار سپاہی سے لےکر کرناٹک کے گورنر تک  کا سفر

گجرات میں جن سنگھ کی بنیاد رکھنے والوں میں سے ایک وجوبھائی نے سال 2002 میں نریندر مودی کے لئے اپنی روایتی اسمبلی سیٹ چھوڑ دی تھی۔

کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا (فوٹو : یوٹیوب)

کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا (فوٹو : یوٹیوب)

نئی دہلی: کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا گجرات میں بی جے پی کے سب سے سینئر رہنماؤں میں سے ایک رہے ہیں۔ گجرات میں ایک لمبے وقت تک وزارت خزانہ کے ساتھ دوسرے  اہم وزارت سنبھال چکے 79 سال کے وجوبھائی گجرات اسمبلی کے اسپیکر بھی رہ چکے ہیں۔سیاست میں چھے دہائی کا وقت گزارنے والے وجوبھائی گجرات ریاست میں بی جے پی کے دو بار ریاستی صدر (98-1996 اور06-2005) بھی رہے ہیں۔ وہ گجرات کے سب سے لمبے وقت تک رہنے والے وزیر خزانہ تھے اوران کے نام  18 بجٹ پیش کر نے ریکارڈ ہے۔

کرناٹک کے گورنر بننے سے پہلے سال 2012 میں وہ گجرات اسمبلی کےصدر تھے۔ اس سے پہلے ان کے پاس وزارت خزانہ کے علاوہ ریوینیو  اور شہری ترقی جیسی بڑی وزارت تھی۔ 2014 میں ان کو کرناٹک کا گورنر منتخب کیا گیا۔ گجرات کے متاثر کن رہنما رہے وجوبھائی والا کو وزیر اعظم نریندر مودی کا قریبی مانا جاتا ہے۔ سال 2002 میں جب نریندر مودی اپنا پہلا انتخاب لڑنے والے تھے، تب وجوبھائی نے راجکوٹ کی اپنی روایتی سیٹ مودی کو دے دی تھی۔ اس کے بعد ہوئے اسمبلی انتخاب میں مودی منی نگر سے لڑنے چلے گئے اور وجوبھائی کو واپس راجکوٹ سیٹ مل گئی۔

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ نریندر مودی جب وزیر اعظم کے عہدہ کے لئے گجرات کے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے رہے تھے تو آنندی بین پٹیل سے پہلے وجوبھائی وزیراعلیٰ بننے والے تھے، لیکن بعد میں آنندی بین پٹیل کو وزیراعلیٰ بنا دیا  گیا۔

سال 2012 میں گجرات اسمبلی کے صدر  بننے کے بعد ایم ایل ایز کا خیر مقدم کرتے وجوبھائی والا۔فائل فوٹو:  NarendraModi.in

سال 2012 میں گجرات اسمبلی کے صدر  بننے کے بعد ایم ایل ایز کا خیر مقدم کرتے وجوبھائی والا۔فائل فوٹو:  NarendraModi.in

وجوبھائی نے اپنے سیاسی کریئر کی شروعات راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے کی تھی اور 1971 میں گجرات میں جن سنگھ پارٹی کے بانی ممبروں میں سے ایک تھے۔ وہ سنگھ سے 57 سال تک جڑے رہے ہیں اور ایمرجنسی کے دوران 11 مہینے جیل میں بھی رہے ہیں۔ایم ایل اے اور وزیر بننے سے پہلے وجوبھائی نے اپنی سیاسی پاری راجکوٹ کے میئر کے طور پر شروع ہوئی تھی۔ وہ راجکوٹ سے بی جے پی کے پہلے میئر تھے۔ اتناہی نہیں سوراشٹر میں بی جے پی کو مضبوط کرنے میں ان کا اور سابق وزیراعلیٰ کیشوبھائی پٹیل کا اہم کردار تھا۔ سوراشٹر 1980 تک کانگریس کا مضبوط گڑھ مانا جاتا تھا۔

وجوبھائی کے میئر بننے سے پہلے راجکوٹ میں پانی کا بہت مسئلہ تھا۔ ان کو یہاں پانی کا مسئلہ دور کرنے کے لئے بھی جانا جاتا ہے۔ انہوں نے ٹرین سے راجکوٹ میں پانی لانے کا کام شروع کیا تھا۔ اس دوران ان کو پانی والے میئر کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔میئر کے بعد 1985 میں وہ پہلی بار مغربی راجکوٹ سیٹ سے گجرات اسمبلی میں بطور ایم ایل اے منتخب ہو کر پہنچے اور 1990 میں بی جے پی اور جنتا دل کی حکومت میں پہلی بار وزیر بنے۔

1996 سے 1998 دو سال چھوڑ دیا جائے تووجوبھائی 1990 سے 2012 کے درمیان20 سالوں تک  وزیر رہے۔ 2012 کے بعد ان کو گجرات اسمبلی کا صدر بنا دیا گیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)