خبریں

روہنگیا کیمپ کے دورے بعد پرینکا چوپڑہ نے کہا ان کو سخت مدد کی ضرورت،ہوئیں ٹرول

یہاں 60 فیصدی بچے ہیں ۔ان کو یہ بھی نہیں معلوم کہ ان کا کیا ہوگا اور وہ ہر دن اس خوف میں جی رہے ہیں کہ اگلی بار کھانا کب ملے گا۔پرینکا نے کہا ہے کہ دنیا کو ان بچوں پر دھیان دینے کی ضرورت ہے۔

فوٹو : انسٹا گرام

فوٹو : انسٹا گرام

نئی دہلی:بالی ووڈ ایکٹریس اور یونیسیف کی گلوبل گڈول ایمبیسڈر پرینکا چوپڑہ نے حال ہی میں بنگلہ دیش میں رہ رہے روہنگیا پناہ گزینوں کے ایک کیمپ کا دورہ کیا ۔جس کی ایک تصویر انہوں نے اپنے ٹوئٹر اور انسٹا گرام پر شیئر کی ۔اس پوسٹ میں پرینکا نے لکھا ؛ میں روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ کے دورے پر ہوں ۔میرے تجربات کو شیئر کرنے کے لیے انسٹا گرام پر فالو کریں ۔دنیا کو ان کی دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے ۔ہمیں ان کی کیئر کرنے کی ضرورت ہے۔

زی نیوز کے مطابق ؛یونیسیف کی سفیر نے بنگلہ دیش کے کاکس بازار میں پناہ گزینوں سے ملاقات کی اور اس حادثے کو ڈراونا بتاتے ہوئے متاثر بچوں کی مدد کرنے کی اپیل کی ۔انہوں نے کہا بچوں کو ایک اچھا مستقبل دینے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے دینا کو ایک ساتھ آنا ہوگا۔پرینکا نے انسٹا گرام پر روہنگیا پناہ گزینوں کے بچوں کے ساتھ کئی تصویریں شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ؛ 2017 کی دوسری ششماہی میں دنیا نے برما میں نسلی تشدد دیکھا اس تشدد نے 700,000 روہنگیا ئی مسلمانوں کو بنگلہ دیش بھاگنے پر مجبور کیا۔جن میں 60 فیصدی بچے ہیں ۔ان کو یہ بھی نہیں معلوم کہ ان کا کیا ہوگا اور وہ ہر دن اس خوف میں جی رہے ہیں کہ اگلی بار کھانا کب ملے گا۔پرینکا نے کہا ہے کہ دنیا کو ان بچوں پر دھیان دینے کی ضرورت ہے۔

دینک جاگرن کے مطابق ؛پرینکا اس موقع پر جذباتی ہوگئیں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ برسات کا موسم شروع ہونے والا ہے ،اب تک جو کچھ انہوں نے بنایا ہے سب برباد ہوجائے گا۔یہ بچوں کی پوری نسل ہے جس کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ان کے چہر ے پر مسکان ہے مگر میں ان کے اندر کے سونے پن کو دیکھ سکتی ہوں ۔اس انسانی بحران کی اگلی صف میں یہ بچے کھڑے ہیں جن کو مد د کی سخت ضرورت ہے۔واضح ہو کہ پرینکا نے ان بچوں کی مدد کے لیے یونیسیف کا لنک بھی شیئر کیا ہے۔

پرینکا کی اس پہل پر سوشل میڈیا پر ان کی تعریف بھی ہورہی ہے ۔حالاں کہ کچھ لوگ اس دورے کی وجہ سے پرینکا کو ٹرول کر رہے ہیں ۔پرینکا کو ٹرول کرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ اپنے ہی ملک میں ہزاروں کشمیری پنڈت دہلی این سی آر میں پناہ لیے ہوئے ہیں ۔پرینکا ادھر سے ہزار بار گزری ہوگی لیکن انہوں نے کبھی بھی ان کشمیری پنڈتوں سے ملاقات نہیں کی ۔سورج نام کے ایک ٹرولر نے لکھا ہے کہ ؛میڈم کبھی کشمیری پنڈتوں کے کیمپ بھی چلے آنا ،اپنے ہی ملک میں ہے ،ویزا بھی نہیں لینا پڑتا ۔

ہیمنت کشواہا نام کے ایک ٹرولر نے لکھا ؛بس انہی حرکتوں کی وجہ سے آپ ٹرول ہوتی ہو۔انہوں نے مزید لکھا بنگلہ دیش میں کان تک ڈھانک لیے اور دوسری جگہوں پر کھلا پن ۔کیسے کر لیتی ہو ایسا۔

غور طلب ہے کہ پرینکا کو 2010 میں یونیسیف کا برانڈ امبیسڈر بنایا گیا تھا،جس کے تحت وہ دنیا بھر کے مظلوم بچوں کی آواز بنی اور ان کے حقوق کے لیے یونیسیف کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں ۔پچھلے سال انہوں نے سیریائی پناہ گزینوں سے بھی ملاقات کی تھی ،لیکن اس بار روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ میں جانے کی وجہ سے ان کو ٹرول کیا گیا ہے۔