خبریں

جموں و کشمیر: بی جے پی کے سپورٹ واپس لینے کے بعد محبوبہ مفتی نے دیا استعفیٰ، گورنر رول کے آثار

3 سال پرانا پی ڈی پی -بی جے پی اتحاد ٹوٹ گیا ہے۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھو  نے آج  یہ  اعلان کیا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: بی جے پی نے جموں و کشمیر کی محبوبہ حکومت سے سپورٹ واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ بی جے پی جنرل سکریٹری رام مادھو نے دہلی میں اس بات کی جانکاری دی ہے۔ اس سے پہلے بی جے پی کے صدر امت شاہ نے جموں و کشمیر حکومت میں شامل پارٹی کے سبھی وزرا اور کچھ سینئر رہنماؤں کو اہم میٹنگ کے لیے نئی دہلی بلایا تھا۔ خبروں کے مطابق، کشمیر کے ان رہنماؤں کے ساتھ امت شاہ نے دوپہر 12 بجے پارٹی آفس  پر میٹنگ کی ۔مانا جا رہا ہے کہ امرناتھ یاترا کے مد نظر جموں و کشمیر میں گورنر کی حکومت نافذ کرنے پر بھی اس میٹنگ میں غور کیا جا سکتا ہے۔

اس بات کا بھی ذکر ہو رہا تھا کہ رمضان کے بعد جموں و کشمیر میں سیز فائر پر لگی روک ہٹانے کے بعد ریاستی اور مرکزی حکومت کے بیچ دراڑ پڑنے کی   ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ خبروں کے مطابق محبوبہ چاہتی تھی کہ سیز فائر جاری رکھا جائے جبکہ مرکزی حکومت  رمضان کے دوران ہوئے تشدد کے واقعات کی وجہ سے اس کے خلاف تھی۔ گزشتہ سنیچر عید کے بعد مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی فورس کو فوجی مہم پھر سے شروع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

 بی جے پی کی طرف سے سپورٹ واپس لینے سے متعلق خط جموں و کشمیر کے گورنر کو سونپ دیا گیا ہے۔  شام کو 5 بجےمحبوبہ مفتی بھی پریس کانفرنس کریں گی۔ محبوبہ مفتی نے اپنا استعفیٰ گورنر کو سونپ دیا ہے۔

غورطلب ہے کہ پی ڈی پی -بی جے پی اتحاد والی حکومت جب سے بنی ہے تب سے دونوں پارٹیوں میں ٹکراؤ دیکھنے کو ملتا رہا ہے۔ محبوبہ مفتی کا جموں و کشمیر میں AFSPAکو ہٹانے کی مانگ کرنا ،پی ڈی پی کا علیحدگی پسند لوگوں سے بات چیت کا وعدہ کرنا اور جی ایس ٹی نافذ کرنے کے مدعے پر یہ ٹکراؤ صاف نظر آ تا رہا۔