خبریں

خواتین کے لحاظ سے ہندوستان دنیا میں سب سے خطرناک ملک :سروے

تھامسن رائٹرس فاؤنڈیشن کے سروے میں 193ملکوں کو شامل کیا گیا تھا، جن میں سے عورتوں کے لئے ٹاپ 10 بدترین ملکوں کا انتخاب کیا گیا۔اس فہرست میں افغانستان اور سیریا دوسرے اور تیسرے، صومالیہ چوتھے اور سعودی عرب پانچویں مقام پر ہے۔

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی:پوری دنیا میں ہندوستان، خواتین کے لئے سب سے خطرناک اور غیر محفوظ ملک مانا گیا ہے۔منگل کو تھامسن رائٹرس فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کئے گئے ایک سروے میں خواتین کے تئیں جنسی تشدد، ہیومن اسمگلنگ اور جنسی کاروبار میں ڈھکیلے جانے کی بنیاد پر ہندوستان کو خواتین کے لئے خطرناک بتایا گیا ہے۔اس سروے کے مطابق خواتین کے موضوع پر جنگی حالات سے جوجھ رہے افغانستان اور سیریا دوسرے اور تیسرے، صومالیہ چوتھے اور سعودی عرب پانچویں مقام پر ہیں۔

550 ماہرین کے ذریعے کئے گئے اس سروے میں خواتین کے تئیں جنسی تشدد کے خطروں کے لحاظ سے واحد مغربی ملک امریکہ ہے۔اس سروے میں 193 ممالک کو شامل کیا گیا تھا، جن میں سے خواتین کے لئے  ٹاپ 10 بدترین ملکوں کا انتخاب کیا گیا۔اس سروے کو 26 مارچ سے 4 مئی کے درمیان آن لائن، ٹیلیفون کے ذریعہ  اورلوگوں سے مل‌کر بات چیت کر کے پورا کرایا گیا۔اس میں یورپ، افریقہ، امریکہ، جنوب-مشرقی ایشیا کے پیشہ ور، ماہر تعلیم، حفظان صحت ملازم، غیر سرکاری تنظیم کے لوگ، پالیسی ساز اور سماجی مبصرین شامل تھے۔

2011 میں ہوئے اس سروے میں افغانستان، کانگو، پاکستان، ہندوستان اور صومالیہ خواتین کے لئے سب سے خطرناک ملک مانے گئے تھے۔وہیں،اس سال ہندوستان تین پائیدان اوپر کھسک کر پہلے مقام پر آ گیا ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ 2011 میں دہلی میں ایک چلتی بس میں ہوئے گینگ ریپ کے بعد ابھی تک خواتین کے تحفظ کو لےکر زیادہ کام نہیں کئے گئے ہیں۔2011 میں ہوئے نربھیا معاملے کے بعد خواتین کے تحفظ اور ان کے خلاف ہونے  والے تشدد ملک کے لوگوں کے لئے سب سے ا ہم موضوع بن گیا تھا۔سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2007 سے 2016 کے درمیان خواتین کے تئیں بڑھتے جرائم میں 83 فیصدی کا اضافہ ہوا ہے۔ساتھ ہی ہر گھنٹے میں 4 ریپ کے معاملے درج کئے جاتے ہے۔

سروے کے مطابق، ہندوستان ہیومن اسمگلنگ، جنسی تشدد، سماجی اور مذہبی روایتوں کی وجہ سے اور خواتین کو سیکس دھندوں میں ڈھکیلنے کے لحاظ سے سر فہرست ہے۔رائٹرس کے مطابق، متعلقہ وزارت نے اس سروے کے نتیجوں پر کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔سروے میں جواب دینے والوں سے پوچھا گیا کہ 193 اقوام متحدہ کے ممبر ریاستوں میں سے خواتین کے لئے سب سے خطرناک پانچ ملک کون سے ہیں اور صحت، اقتصادی وسائل، ثقافتی اور رسم و رواج، جنسی تشدد، استحصال، غیرجنسی تشدد اور ہیومن اسمگلنگ کے معاملے میں کون سا ملک سب سے خراب ہے۔

جواب دینے والوں  نے ہندوستان کوہیومن اسمگلنگ، جنسی استحصال اور سیکس سلیوری، گھریلو غلامی اور زبردستی شادی کرانے اور اسقاط حمل کی بنیاد پر بھی خواتین کے لئے سب سے خطرناک ملک بتایا ہے۔اس لسٹ میں پاکستان نمبر 6 پر ہے، جبکہ امریکہ کا مقام دسواں ہے۔افغانستان اقتصادی وسائل، صحت سہولیات کی بھاری کمی اور جنسی تشدد کی وجہ سے تیسرے مقام پر ہے۔وہیں سیریا اورصومالیہ میں طویل عرصے سے چل رہی جنگ کی وجہ سے خواتین کی حالت کافی خراب ہوئی ہے۔سیریا میں صحت سہولیات تک خواتین کی کوئی پہنچ نہیں ہے اور صومالیہ میں ثقافتی اور مذہبی روایتوں کی وجہ سے بھی خواتین پریشان ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیریا میں سرکاری طاقتوں کے ذریعے خواتین کے ساتھ جنسی تشدد کیا جاتا ہے۔گھریلو تشدد اور بچپن میں شادی کے معاملے بڑھ رہے ہیں اور بچے کی پیدائش کے معاملے  خواتین کی شرح اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔اور ان سب کی کوئی حد نظر نہیں آتی۔وہیں، صومالیہ میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کمزور ہو چکے ہیں۔

سعودی عرب میں کام کرنے کی جگہ پر خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک ہوتا ہے۔سماجی اور مذہبی روایتوں کی وجہ سے بھی خواتین غیر محفوظ محسوس کرتی ہیں۔حالانکہ، حال کے سالوں میں کچھ اصلاح دیکھی گئی ہے۔لیکن، ابھی بھی کافی کچھ کئے جانے کی ضرورت ہے۔پاکستان میں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد، عزت کے نام پر قتل کے معاملے سامنے آئے ہیں۔وہیں امریکہ گزشتہ سال ہوئے می ٹو کیمپین کی وجہ سے 10ویں مقام پر رہا۔