خبریں

مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ: شمشان میں سی بی آئی نے کروائی کھدائی، انسانی ہڈیاں بر آمد

شمشان میں کھدائی کے بعد 5 انسانی ہڈیاں اب تک بر آمد ہو چکی ہیں۔ یہ کھدائی معاملے میں اہم ملزم برجیش ٹھاکر کے ڈرائیور کی نشاندہی پر کرائی جا رہی ہے۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: بہار کے مظفر پور شیلٹر ہوم کیس کی جانچ کر رہی سی بی آئی ٹیم بدھ کو بہار کے سکندر پور پہنچی۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ سکندر پور کے شمشان میں کھدائی کے بعد 5 انسانی ہڈیاں اب تک بر آمد ہو چکی  ہیں اور ابھی کھدائی جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق؛ یہ کھدائی معاملے میں اہم ملزم برجیش ٹھاکر کے ڈرائیور کی نشاندہی پر کرائی جا رہی ہے۔

 واضح ہو کہ معاملے میں اہم ملزم برجیش ٹھاکر فی الحال جیل میں بند ہےاور کہا جا رہا ہے کہ سی بی آئی اس میں نئے حقائق تلاش کرنے میں جٹی ہے۔ بہار کے مظفر پور شیلٹر ہوم میں 34 لڑکیوں سے ریپ کا انکشاف ہونے کے بعد ریاست کی سیاست گرما گئی تھی۔ ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسیز (ٹی آئی ایس ایس)کی رپورٹ کے بعد اس معاملے کا پتا چلا تھا۔

اس معاملے میں دباؤ بڑھنے کے بعد نتیش حکومت نے  سی بی آئی جانچ کی سفارش کی تھی۔ ساتھ ہی حکومت نے سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر دیویش کمار کو معطل کر دیا تھا۔ مرکزی حکومت کی منظوری کے بعد اب سی بی آئی اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے۔ جانچ ایجنسی نے شیلٹر ہوم کو چلانے والے برجیش ٹھاکر کے بیٹے سے بھی اس معاملے میں پوچھ تاچھ کی تھی۔ بعد میں اس کو چھوڑ دیا گیا تھا۔

غور طلب ہے کہ یہ معاملہ تب سامنے آیا تھا جب ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس نےاسی سال مئی میں  بچیوں  سے بات چیت کی بنیاد پر رپورٹ تیار کی تھی۔انکشاف کے بعد لڑکیوں کی میڈیکل جانچ کرائی گئی ۔ 21 لڑکیوں کی میڈیکل رپورٹ سے انکشاف ہوا کہ ان میں سے 16 لڑکیوں کے ساتھ بالیکا گریہہ میں ریپ ہوا تھا۔  اس کے بعد  بہار سوشل ویلفیئر ڈپاڑٹمنٹ نے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ٹی آئی ایس ایس کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کہیں کم تو کہیں زیادہ لیکن اکثر شیلٹر ہوم میں یہ مسئلہ پایا گیا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ان پٹ کے ساتھ)