خبریں

لائسنس والے دکاندار بیچ سکیں گے پٹاخے، آن لائن فروخت پر روک: سپریم کورٹ

کورٹ نے کہا ہے کہ دیوالی کے دن رات 8 بجے سے لے کر 10 بجے کے بیچ پٹاخے جلائے جائیں گے اور یہ پورے ملک میں نافذ ہوگا۔

علامتی تصویر: پی ٹی آئی

علامتی تصویر: پی ٹی آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مرکز اور ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی ہے کہ صرف لائسنس والے ہی پٹاخے بیچ سکیں گے ۔ اس کے علاوہ پٹاخوں کی آن لائن فروخت پر پوری طرح سے روک لگا دی گئی ہے۔ کورٹ نے کہا کہ اگر اس آرڈر کے بعد پٹاخوں کی آن لائن فروخت ہوتی ہے تو وہ خلاف ورزی مانی جائے گی۔ کورٹ نے کہا کہ پٹاخوں سے جڑی یہ ہدایت سبھی تہواروں اور شادیوں پر بھی نافذ ہوگی۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ؛کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ لائسنس رکھنے والے دکاندار صرف کم ایمیشن والے پٹاخے بیچ سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے خاص طور پر دیوالی کے موقعے کے لیے کہا کہ اس دن رات 8 بجے سے لے کر 10 بجے کے بیچ پٹاخے جلائے جائیں گے اور یہ پورے ملک میں نافذ ہوگا۔ اس حکم کو عمل میں لانے کے لیے ہر علاقے میں ایس ایچ او کو تعینات کیا جائے گا اور یہ ان کی ذمہ داری ہوگی کہ کورٹ کے حکم پر عمل کرایا جائے۔ اگر اس کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو ایس ایچ او کو عدالت کی ہتک عزت کا مجرم مانا جائے گا۔

واضح ہو کہ 20 اگست کو جسٹس اے کے سیکری اور جسٹس اشوک بھوشن نے دلیل پوری ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں پورے ملک میں پٹاخوں کی فروخت پر روک لگانے کی مخالفت کی۔ مرکز ی حکومت نے کورٹ سے کہا ،’ پٹاخوں کے پروڈکشن  کو لے کر قانون بنانا بہتر قدم ہے ۔ المونیم اور بوریم جیسے مواد کا استعمال روکنا صحیح ہوگا۔’ کورٹ نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 21 کی بنیاد پر جینے کا حق پٹاخے بنانے والوں اور عوام دونوں پر نافذ ہوتا ہے اس لیے دونوں کے بیچ تال میل بنانا ضروری ہے۔

 گزشتہ سال 9 اکتوبر کو کورٹ نے دیوالی کے موقعے پر پٹاخوں کی فروخت پر عارضی طور پر روک لگا دی تھی۔ بعد میں کورٹنے اس عرضی کو خارج کر دیا تھا جس میں پٹاخا کاروباریوں نے مانگ کی تھی کہ دیوالی سے ایک دن پہلے ان کو پٹاخے بیچنے کی اجازت دی جائے۔ کورٹ نے کہا کہ گزشتہ سال لگائی گئی روک آلودگی کی سطح کے اثرات کا تجزیہ کرنے کے لیے ایک تجربہ تھا۔