خبریں

ریلائنس جیو کو حکومت کے ذریعے تحفظ دینے کا الزام، بی ایس این ایل یونین 3 دسمبر سے ہڑتال پر

 یونین کا دعویٰ ہے کہ مرکزی حکومت نے بی ایس این ایل کو 4 جی سروس کے لیے اسپیکٹرم کا مختص اس لیے نہیں کیا تاکہ وہ جیو کے ساتھ مقابلہ نہ کر سکے۔

فوٹو: پی ٹی آئی،وکی پیڈیا

فوٹو: پی ٹی آئی،وکی پیڈیا

نئی دہلی: پبلک سیکٹر کی ٹیلی کمیونیکشن کمپنی بی ایس این ایل کی ملازمین یونین نے ٹیلی کمیونیکشن سیکٹر کے اقتصادی بحران کے لیے نجی کمپنی ریلائنس جیو کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ یونین کا الزام ہے کہ مرکز کی مودی حکومت دوسری کمپنیوں کے مقابلے میں ریلائنس جیو کو تحفظ دےرہی ہے۔ یونین نے اس کی مخالفت میں تین دسمبر سے غیر متعینہ مدت کی ہڑتال پر جانے کا اعلان کیا ہے۔ ملازم یونین کا دعویٰ ہے کہ مرکزی حکومت نے بی ایس این ایل کو 4 جی سروس کے لیے اسپیکٹرم کا مختص اس لیے نہیں کیا ہے تاکہ وہ جیو کے ساتھ مقابلہ نہ کر سکے۔ ریلائنس جیو نے حالانکہ ان الزامات پر تبصرہ نہیں کیا ہے۔

بی ایس این ایل کی  یونین نے مشترکہ بیان میں کہا کہ فی الحال انفارمیشن ٹیلی کمیونیکشن سیکٹر بحران میں ہے۔ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ مکیش امبانی کی قیادت والی کمپنی نے بازار بگاڑنے والی شرحیں رکھی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جیو کا کھیل بی ایس این ایل سمیت اپنے سبھی مد مقابل کو پوری طرح بازار سے غائب کرنا ہے۔ آل یونینس اینڈ ایسوسی ایشنس آف بی ایس این ایل (اے یو اے بی)نے الزام لگایا ہے کہ پیسے کی طاقت پر ریلائنس جیو لاگت سے کم کی شرحیں پیش کر رہی ہے۔

اے یو اے بی نے کہا کہ نجی شعبہ  کی کئی ٹیلی کمیونیکشن کمپنیاں ایئر سیل، ٹاٹا ٹیلی سروسیز ، انل امبانی کی ریلائنس ٹیلی کمیونیکشنس اور ٹیلی نار پہلے ہی اپنے موبائل سروس کے کاروبار کو بند کر چکی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پورا مقابلہ ختم ہونے کے بعد جیو شرحوں میں زوردار اضافہ کرے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بعد میں جیو کال اور ڈیٹا قیمت میں بھاری اضافہ کر کے عوام کو لوٹے گی۔ یہ ہمارے لیے تشویش ناک ہے۔

ریلائنس جیو کو کھلے عام نریندر مودی حکومت کی طرف سے تحفظ مل رہا ہے۔ پی ایم او سے اس پر فوری رد عمل نہیں مل سکا۔ اے یو اے بی نے کہا کہ پبلک سیکٹر کی کمپنی حکومت سے 4 جی اسپیکٹرم کی مانگ کرتی آ رہی ہے لیکن حکومت کے کان میں جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔ یہ حکومت کی سوچی سمجھی پالیسی ہے تاکہ حکومت کمپنی کو ریلائنس جیو کے ساتھ مقابلہ کرنے سے روکا جا سکے۔ اے یو اے بی نے کہا ہے کہ بی ایس این ایل کے سبھی افسر اور ملازمین 3 دسمبر 2018 سے غیر متعینہ مدت تک کے لیے ہڑتال پر جا رہے ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)