خبریں

1984 سکھ مخالف فسادات: سابق کانگریس ایم پی سجن کمار کو عمر قید کی سزا

دہلی ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا،’متاثرین کو یہ احساس دلانا ضروری ہے کہ کتنا بھی چیلنج آئے لیکن سچ کی جیت ہوگی۔‘

سجن کمار/ فوٹو: پی ٹی آئی

سجن کمار/ فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے 1984 سکھ مخالف فسادات کے ملزم کانگریس رہنما اور سابق ایم پی سجن کمار کو مجرم ٹھہراتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی۔دہلی ہائی کورٹ نے 1984 سکھ مخالف فسادات معاملے میں نچلی عدالت کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے کانگریس رہنما سجن کمار کو مجرم پایا ہے۔جسٹس ایس مرلی دھر اور جسٹس ونود گویل کی بنچ نے سوموار کو سجن کمار کو فسادات پھیلانے اور سازش رچنے کا مجرم قرار دیا ہے اور اس کے لیے ان کو عمر قید کی سزا سنائی۔

ہائی کورٹ نے 74 سالہ سجن کمار کو 1984 میں سکھ مخالف فسادات کے دوران دہلی کے راج نگر علاقے میں ایک فیملی کے 5 لوگوں کا قتل کرنے کے لیے مجرم ٹھہرایا ہے۔سجن کمار کو نچلی عدالت نے اس معاملے میں بری کر دیا تھا جس کے خلاف متاثرین اور سی بی آئی نے ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔ عدالت نے سجن کمار کو 31 دسمبر تک سرینڈر کرنے کے لیے کہا ہے اور شہر سے باہر جانے پر بھی روک لگا دی ہے۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق؛ عدالت نے سجن کمار کے خلاف لڑنے والی جگدیش کور کی ہمت کی تعریف کرتے ہوئے کہا ،’متاثرین کو یہ احساس دلانا ضروری ہے کہ کتنا بھی چیلنج آئے لیکن سچ کی جیت ہوگی۔‘غور طلب ہے کہ 1984 میں وزیر اعظم اندرا گاندھی کا ان کے سکھ باڈی گارڈ کے ذریعے قتل کر دیا گیا تھا۔

اس کے بعد سکھ کمیونٹی کے خلاف فسادات ہوئے اور کم سے کم 3 ہزار لوگوں کا قتل کر دیا گیا تھا۔کئی گواہوں اور بچے ہوئے لوگوں نے کانگریس رہنماؤں کو سکھوں کو نشانہ بنانے والی بھیڑ کی قیادت کرتے دیکھا تھا۔ سجن کمار کانگریس پارٹی کے پہلے رہنما ہیں جس کو اس معاملے میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔

عدالت نے کہا ‘ مجرموں نے سیاسی تحفظ کا فائدہ اٹھایا۔ پولیس کی ناکامیابی تھی کیونکہ پولیس متاثرین کی شکایتوں کو درج کرنے میں نا کام رہی۔پولیس  مجرموں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہی تھی۔ ‘ نچلی عدالت کے ذریعے ایک سابق کانگریس کاؤنسلر بلوان کھوکھر ، ریٹائرڈ نیوی افسر کپتان بھاگمل اور 3 دوسرے کو راج نگر معاملے میں مجرم ٹھہرایا گیا تھا لیکن عدالت نے سجن کمار کو اس وقت بری کر دیا تھا۔ اس وقت مجرم ٹھہرائے گئے مجرموں نے سزا کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔

نرلیپ کور کے والد کو بھیڑ کے ذریعے زندہ جلا دیا گیا تھا۔انھوں نے روتے ہوئے 34 سال بعد انصاف کے لیے قانون کا شکریہ ادا کیا۔دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کر عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ انھوں نے لکھا،’ 1984 کے فسادات کے معاملے میں سجن کمار کو مجرم ٹھہرائے جانےکے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم ہے۔یہ بے قصور متاثرین کے لیے بہت لمبا درد ناک انتظار رہا، جن کا قتل اقتدار میں بیٹھے لوگوں کے ذریعے کیا گیا تھا۔ کسی بھی فسادات میں شامل شخص کو بچنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے، چاہے وہ شخص کتنا ہی طاقتور ہو۔’