نوئیڈا پولیس نے سیکٹر-58 میں واقع کئی کمپنیوں کو نوٹس بھیجکر کہا کہ اگر ملازم پبلک پلیس میں نماز پڑھتے پائے گئے تو اس کے لئے ادارے کو ذمہ دار ٹھہرایا جائےگا۔
نئی دہلی: اتر پردیش پولیس نے دفتروں اور اداروں کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو پبلک پلیس جیسے کہ پارکوں میں جمعہ کی نماز پڑھنے سے روکیں۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق یوپی پولیس کی ہدایت کو جانکاری میں لیتے ہوئے نوئیڈا پولیس کے مختلف تھانوں میں پچھلے ہفتے ایک نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اگر نوئیڈا سیکٹر-58 واقع انڈسٹریل ہب کے دفتروں کے ملازم پبلک پلیس میں نماز پڑتے پائے گئے تو اس کے لئے ادارے کو ذمہ دار ٹھہرایا جائےگا۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس حکم کے بعد اس علاقے کی کمپنیوں نے نوئیڈا پولیس کے سینئر افسروں کے ساتھ میٹنگ کرنے کی مانگ کی ہے اور اس معاملے میں وضاحت مانگی ہے۔ خاص کر کمپنیوں نے اس بات کو لےکر فکر ظاہر کی ہے کہ ملازمین کے ذریعے حکم کی خلاف ورزی کرنے پر ان کو ذمہ دار ٹھہرایا جائےگا۔
اس بات کو لےکر بھی تشویش جتائی جا رہی ہے کہ ہدایت کے دائرے میں قومی راجدھانی میں آنے والی دیگر جگہوں کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ بتا دیں کہ نوئیڈا کا سیکٹر 58 بنیادی طور پر ایک آئی ٹی اور سروس سینٹر ہے۔نوئیڈا پولیس نے اس کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے مد نظرایسی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
سیکٹر 58 پولس اسٹیشن کے ایس ایچ او پنکج رائے نے کہا، ہاں، ہم نے اپنے علاقے کی کئی ساری کمپنیوں کو نوٹس بھیجا ہے کیونکہ ہمارے پاس اس کو لےکر کئی ساری شکایتں آئیں تھیں کہ خاص کر جمعہ کو کثیر تعداد میں لوگ نماز پڑھتے ہیں۔ چونکہ نماز پڑھنے والے لوگ اس علاقے کے ملازم ہی ہوتے ہیں، اس لئے ہم نے کمپنیوں کو نوٹس بھیجا ہے کہ وہ اپنے ملازمین سے کہیں کہ یا تو وہ مسجد یا عید گاہ میں نماز پڑھیں یا پھر کمپنی کے کیمپس یا چھت پر پڑھیں۔ ‘
وہیں نوئیڈا کے ایس ایس پی اجئے پال شرما نے ٹیکسٹ میسیج کا کوئی جواب نہیں دیا۔ پولیس کے ذریعے بھیجے گئے نوٹس میں لکھا ہے، ہم آپ کو مطلع کرنا چاہتے ہیں کہ سیکٹر 58 میں اتھارٹی پارک میں جمعہ کو نماز سمیت کسی بھی قسم کی مذہبی سرگرمی منعقد کرنے کے لئے انتظامیہ سے کوئی اجازت نہیں ہے۔
نوٹس میں آگے لکھا ہے، اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ آپ کی کمپنی کے مسلم ملازم پارک میں نماز ادا کرنے کے لئے جمع ہوتے ہیں اور میں نے، ایس ایچ او نے ان سے کہا تھا کہ پارک میں نماز ادا نہ کریں۔ ساتھ ہی، سٹی مجسٹریٹ کے پاس ان کی عرضی پر ایسا کرنے کی کوئی اجازت نہیں ملی ہے۔ ‘کمپنیوں کو بھیجےگئے نوٹس میں آگے لکھا ہے، اس لئے آپ سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ آپ اپنی سطح پر اپنے مسلم ملازمین کو نماز ادا کرنے کے لئے پارک میں نہ آنے کی اطلاع دیں۔ اگر آپ کی کمپنی کے ملازم پارک میں آتے ہیں، تو یہ مانا جائےگا کہ آپ نے اپنے ملازمین کو مطلع نہیں کیا ہے اور آپ کی کمپنی کو جواب دہ ٹھہرایا جائےگا۔ ‘
رائے نے کہا کہ نماز پڑھنے والے لوگوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے نوٹس بھیجا گیا ہے۔انہوں نے کہا، ‘ پہلے صرف تقریباً 10سے15 لوگ جمعہ کی نماز پڑھنے کے لئے پارکوں میں جمع ہوتے تھے اور اس سے متعلق کوئی شکایت نہیں تھی۔ حالانکہ، پچھلے کچھ ہفتوں میں اس تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے کچھ ہفتوں میں، تقریباً 500سے600 لوگ دوپہر میں نماز پڑھنے کے لئے جمع ہوئے اور ہمیں اس سے متعلق کئی شکایتں ملیں۔ ‘
پنکج رائے نے کہا کہ چونکہ انتخابات قریب آ رہے ہیں اور یہ فکر کی وجہ ہے کہ کہیں اس سے سماجی ہم آہنگی نہ بگڑ جائے، اس لئے ایسی نوٹس بھیجی گئی ہے۔ کمپنیوں کو نوٹس کو لےکر فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا، ‘ کمپنیاں ذاتی معاملوں کے بارے میں کچھ بھی نہیں کر سکتی ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ کمپنیاں اپنے ملازمین کو مطلع کریں کہ کمپنی کو اس مدعے کے بارے میں ایک نوٹس ملا ہے اور ان کو مسجد، عید گاہ یا اپنے دفترکے احاطے کے اندر نماز پڑھنی چاہیے۔ ‘جن کمپنیوں کے دفتر نوئیڈا میں ہے، ان میں ایچ سی ایل ٹکنالوجی، ایل اسٹام سسٹمس، زینسا، انٹیرا، پولاریس،آر سسٹمس، آر ایم ایس آئی، کیڈینس، ایڈوب انٹرنیشنل، ٹی سی ایس، ایس ٹی مائکروالیکٹرانک، سیمسنگ اور منڈا ہف شامل ہیں۔
Categories: خبریں