خبریں

نریندر مودی کے ذریعے کی گئی رافیل ڈیل یو پی اے والی ڈیل سے بہتر نہیں ہے : رپورٹ

رافیل کو لےکر مودی حکومت کا دعویٰ ہے کہ نئی ڈیل یو پی اے حکومت سے بہتر ہے اور اس کی وجہ سے ہندوستان کو طیارے جلدی مل جائیں‌گے۔ حالانکہ وزارت دفاع کے تین سینئر افسروں نے حکومت کے ان دعووں سےاتفاق نہیں کیا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے 2015 میں فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولاند کے ساتھ نئے رافیل معاہدے کا اعلان کیا تھا۔ (فوٹو : پی آئی بی)

وزیر اعظم نریندر مودی نے 2015 میں فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولاند کے ساتھ نئے رافیل معاہدے کا اعلان کیا تھا۔ (فوٹو : پی آئی بی)

نئی دہلی: رافیل ڈیل کو لےکر مرکز کی مودی حکومت کو یہ دعویٰ رہا ہے کہ فرانس کے ساتھ دستخطی نیا معاہدہ کانگریس کی رہنمائی والےیو پی اے حکومت سے بہتر ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے کئے گئے نئے معاہدے کی وجہ سے ہندوستان کو رافیل جنگی طیارے جلدی مل جائیں‌گے۔حالانکہ دی ہندو کے ذریعے کئے گئے نئے انکشاف سے پتہ چلا ہے کہ سات رکنی ہندوستانی مذاکرہ ٹیم(آئی این ٹی)میں شامل وزارت دفاع کے تین سینئر افسروں نے حکومت کے ان دعووں سے اتفاق نہیں کیا تھا۔

دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق،انڈین کاسٹ اکاؤنٹس سروس سے جوائنٹ سکریٹری کی سطح کے افسرایم پی سنگھ ،صلاح کار (لاگت)،اے آر سولے فنانشیل منیجر(فضائیہ)اور راجیو ورما جوائنٹ سکریٹری اور(Acquisitions Manage)،فضائیہ نے اسے سلسلے میں ایک خط (ڈیسنٹ نوٹ)دیا تھا، جس میں ان افسروں نے نئی ڈیل کو یو پی اے حکومت کے ذریعے کی گئی ڈیل سے بہتر بتانے اور رافیل طیاروں کو جلدی مہیّا کرانے کے دعووں پر اعتراض کیا تھا۔

8 صفحےکے مکتوب(ڈیسنٹ نوٹ)کو فرانسیسی ٹیم کے ساتھ بات چیت پوری ہونے کے تین مہینے بعد اور 23 ستمبر، 2016 کو بین حکومتی سمجھوتہ پر دستخط کئے جانے سے تین مہینے پہلے لکھا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق، نئے رافیل معاہدے کی تقریباً 62 ہزار 976 کروڑ روپے (7.87 بلین یورو)لاگت پر تبصرہ کرتے ہوئے ماہرین نے کہا کہ فرانسیسی حکومت کے ذریعے دی گئی قیمت منطقی نہیں ہے۔ یہاں تک کہ فرانسیسی حکومت کے ذریعے دی جانے والی آخری قیمت کو ایم ایم آر سی کے آفر کے مقابلے میں’بہتر شرطوں ‘کے طور پر نہیں مانا جا سکتا ہے اور اس لئے یہ مشترکہ بیان کی ضرورت کو پورا نہیں کرتا ہے۔ ‘

دی ہندو نے آگے لکھا،انہوں نے یہ بھی نتیجہ نکالا کہ نئے معاہدے میں36 فلائی وے رافیل طیاروں میں سے پہلے 18 کی ڈیلیوری کا وقت اصل خریدپروسس میں18فلائی وے ایئرکرافٹ کے لئے دئے گئے تجویز کے مقابلے میں سست ہے۔ ‘کانگریس صدر راہل گاندھی نے اس معاملے کو لےکر مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ اس خبر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت کی وہ دلیل اب ختم ہو گئی ہے جو انہوں نے پارلیامنٹ اور سپریم کورٹ میں دی تھی۔

کانگریس رہنما نے انل امبانی کو فائدہ پہنچانے کے لئے حکومت پر 36رافیل طیارے زیادہ قیمت پر خریدنے کا الزام لگایا ہے۔ انل امبانی کی دفاعی کمپنی کو رافیل کی تعمیر کرنے والی فرانس کی کمپنی داسو کے لئے آفسیٹ پارٹنر چنا گیا ہے۔ انل امبانی، داسو اور حکومت نے الزامات سے انکار کیا ہے۔