خبریں

بھیما کورے گاؤں معاملے میں سپریم کورٹ نے گوتم نولکھا کی گرفتاری پر 15 اکتوبر تک روک لگائی

سپریم کورٹ نے بھیما کورے گاؤں معاملے میں گوتم نولکھا کو راحت دیتے ہوئے مہاراشٹرحکومت سے کہا ہے کہ جب تک عدالت میں شنوائی جاری ہے،انہیں گرفتار نہ کیا جائے۔

گوتم نولکھا،فوٹو: یوٹیوب

گوتم نولکھا،فوٹو: یوٹیوب

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کورے گاؤں-بھیما تشدد معاملے میں ملزم سماجی کارکن گوتم نولکھا کو گرفتاری سے تحفظ کی مدت  جمعہ کو 15 اکتوبرتک کے لئے بڑھا دی ہے۔بامبے ہائی کورٹ نے اس معاملے میں نولکھا کے خلاف درج ایف آئی آر رد کرنے سےانکار کرتے ہوئے انہیں3 ہفتہ تک گرفتاری سے تحفظ  دیا ہے۔جسٹس ارون مشرا اور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے گوتم نولکھا کی عرضی پر شنوائی کے بعد مہاراشٹر حکومت کو اس معاملے میں ان کے خلاف جانچ کے دوران اکٹھا کے  گئے شواہد  کو پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

بنچ نے بامبے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج دینے والی نولکھا کی عرضی پر شنوائی کے لئے راضی ہوتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں 15 اکتوبر کو شنوائی ہوگی۔ہائی کورٹ نے 2017 کے کورے گاؤں -بھیما تشدد معاملے میں جنوری 2018 میں گوتم نولکھا کے خلاف درج ایف آئی آر کو رد کرنے سے 13 ستمبر کو انکار کر دیا تھا۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق،بھیما کورے گاؤں معاملے میں سپریم کورٹ نے گوتم نولکھا کو راحت دیتے ہوئے مہاراشٹر حکومت سے کہا ہے کہ جب تک عدالت میں شنوائی جاری ہے ان کو گرفتار نہ کیا جائے۔

معاملے کی اگلی شنوائی 15 اکتوبر کو3 بجے ہوگی،اس سے پہلے مہاراشٹر حکومت نے نولکھا کی عرضی کی مخالفت کی تھی۔مہاراشٹر حکومت کے وکیل نے کہا کہ وہ نولکھا کو ملی گرفتاری سے راحت کی بھی مخالفت کرتے ہیں۔وہیں جسٹس ارون مشرا نے گوتم نولکھا کے وکیل سے پوچھا کہ 438 (پیشگی ضمانت)کے تحت عرضی کیوں نہیں داخل کی؟جسٹس ارون مشرا نے کہا کہ اس معاملے میں جانچ چل رہی ہے۔کیا اس معاملے میں پولیس نے نولکھا کے خلاف چارج شیٹ داخل کیا ہے؟

اس پر گوتم نولکھا کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ دوسرے لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل ہوئی ہے۔مہاراشٹر حکومت نے کہا جن کے خلاف چارج شیٹ داخل ہوئی ہے،وہ جیل میں بند ہیں۔سنگھوی نے کہا کہ آپ نولکھا کو 4 ہفتہ  کےلئے گرفتاری سے راحت دیں،وہ پیشگی ضمانت عرضی نچلی عدالت میں داخل کریں گے۔

جسٹس ارون مشرا نے  مہاراشٹر حکومت کے وکیل سے پوچھا کہ گوتم نولکھا کے خلاف آپ کے پاس کیا ثبوت ہے خط کے علاوہ؟ وہیں نولکھا کے وکیل سنگھوی نے کہا کہ ماؤوادی یہ سمجھتے ہیں کہ میں حکومت کا آدمی ہوں،جن 6 خطوط کی بات کی جا رہی ہے وہ میرے پاس سے برآمد نہیں ہوئے ہیں۔غور طلب ہے کہ پونے پولیس31 دسمبر 2017 کو ایلگار پریشد کے ذریعہ منعقد ایک پروگرام کے بعد  1 جنوری کو کورے گاؤں -بھیما میں مبینہ  تشدد کے معاملے میں جنوری،2018 کو ایف آئی آر درج کی تھی۔

اس معاملے میں نولکھا کے ساتھ ہی  ورورا راؤ،ارون پھریرا،ورنان گونجالوس اور سدھا بھاردواج  بھی ملزم ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)