خبریں

جےاین یو: شدید مخالفت کے بعد انتظامیہ نے جزوی طور پر واپس لیا فیس میں اضافے کا فیصلہ

نئے فیصلے کے مطابق،سنگل روم کا کرایہ 200 روپے جبکہ ڈبل روم کا کرایہ 100 روپے ہوگا۔

جواہر لال نہرو یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی)

جواہر لال نہرو یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: جواہر لال نہرویونیورسٹی(جے این یو)ایگزیکٹو کمیٹی نے ہاسٹل فیس میں اضافے کے فیصلے کو جزوی طور پر واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق،نئے فیصلے کے مطابق،سنگل روم کا کرایہ 200 روپے جبکہ ڈبل روم کا کرایہ 100 روپے ہوگا۔وہیں ہاسٹل کے لیےڈپازٹ فیس5500 روپے ہوگی۔سروس چارج 1700 روپے لگے گا۔ اس کے ساتھ ہی یونیورسٹی مالی  طور پر کمزور طلبا کو مدد مہیا کرائے گی۔

اس سے پہلے سنگل روم کے لیے کرایہ 20 روپے سے بڑھا کر 600 روپے اور ڈبل روم کا کرایہ 10 روپے سے بڑھا کر 300 روپے فی ماہ کر دیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی 1700 روپے کا سروس چارج بھی لگایا گیا تھا۔

ایچ آر ڈی منسٹری میں ایجوکیشن سکریٹری آر سبرامنیم نے اس بات کی جانکاری دی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق،آر سبرامنیم نے بتایا کہ جے این یو کی ایگزیکٹو کمیٹی نے فیس بڑھانے کے فیصلے کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ اقتصادی طور پر کمزور اسٹوڈنٹس (ای ڈبلیو ایس)کو مالی مدد دینے کی بھی تجویز رکھی گئی ہے۔

غور طلب ہے کہ   جواہر لال نہرو یونیورسٹی  (جے این یو) کے موجودہ انتظامیہ  کی ‘اسٹوڈنٹس مخالف’ پالیسی  کے خلاف سوموار کو سیکڑوں طلبا نے مظاہرہ  کیاتھا ۔ اس سے پہلے اپنی مانگوں کو لے کر طلبا  پچھلے دو ہفتے سے کیمپس کے اندر مظاہرہ  کر رہے تھے۔اسٹوڈنٹس وائس چانسلر  سے ملنا چاہتے تھے اور ان کی مانگ تھی کہ ہاسٹل مینول کا مسودہ  واپس لیا جائے جس میں ان کے مطابق، فیس میں اضافہ ، کرفیو کا وقت اور ڈریس کوڈ جیسی پابندیوں کا اہتمام ہے۔

بتا دیں کہ طلبا کے مظاہرے کے دوران  کچھ مظاہرین  کو حراست میں لے لیا گیاتھا۔ اس کے ساتھ ہی طلبا پر پانی کی بوچھاروں کا بھی استعمال کیا گیاتھا۔ہاتھوں میں تختیاں لے کر طلبا نے ‘دہلی پولیس واپس جاؤ’ جیسے نعرے لگائے تھے اور وائس چانسلر ایم جگدیش کمار کو ایک ‘چور’ بتایاتھا۔