سال 2016 میں مودی حکومت کے ذریعے 500 اور 1000 کے پرانے نوٹوں پر پابندی لگانے کے بعد آر بی آئی نے 2000 روپے کے نوٹ کے ساتھ ساتھ 500 روپے کے نئے نوٹ کی چھپائی شروع کی تھی۔
نئی دہلی:مرکز نے سوموار کولوک سبھامیں کہا کہ حکومت کی2000 روپے کے بینک نوٹ کو چلن سے واپس لینے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔وزیر مملکت انوراگ سنگھ ٹھاکر نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔انہوں نےبتایا کہ حکومت کی2000 روپے کے بینک نوٹ کو چلن سے واپس لینے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ اب بھی کئی اے ٹی ایم میں 2000 روپے کے کرنسی نوٹ دے رہے ہیں۔
انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ زیادہ تر500 روپے اور 200 روپے کی قیمت کے بینک نوٹ چلن میں ہیں۔ اس کو دھیان میں رکھتے ہوئے ا سٹیٹ بینک آف انڈیانے اپنے مقامی ہیڈ کوارٹر کو متذکرہ قیمت کی کرنسی نوٹوں کے مطابق اے ٹی ایم کوپھرسے نئی صورت دینے کے لیے انفارمیشن جاری کی ہے۔
معلوم ہو کہ 8 نومبر 2016 کو نوٹ بندی نافذ ہونے پر 2000 کے نوٹوں کی چھپائی شروع کی گئی تھی۔مودی حکومت کے ذریعے500 اور 1000 کے پرانے نوٹوں پر پابندی لگانے کے اچانک آئے فیصلے کےفوراً بعد آر بی آئی نے 2000 روپے کے نوٹ کے ساتھ ساتھ 500 روپے کے نئے نوٹ کی چھپائی شروع کی تھی۔
آر بی آئی کے اعداد وشمار کے مطابق، مارچ 2017 کے آخر میں 2000 روپے کے 328.50 کروڑ نوٹ چلن میں تھے۔ایک سال بعد، 31 مارچ 2018 کواس تعداد میں صرف336.3 کروڑ نوٹ تک کا معمولی اضافہ ہوا تھا۔31 مارچ 2018 کو چلن میں کل کرنسی کی تعداد 18 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی تھی اور اس میں سے 2000 کے نوٹوں کا حصہ 37.3 فیصد ہی تھا۔ وہیں 31 مارچ 2017 کو یہ اعدادوشمار 50.2 فیصد تھا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)
Categories: خبریں