خبریں

کورونا وائرس: ایک دن میں ریکارڈ 445 ہلاکتیں، 14 ہزار سے زیادہ معاملے سامنے آئے

ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں یکم اکتوبر 2020 تک کورونا سے متاثرین کی تعداد دو کروڑ 73 لاکھ 33 ہزار 589 ہوسکتی ہے اور ان میں سے ایک لاکھ 36 ہزار 56 لوگوں کی موت ہوسکتی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: ملک میں سوموار کو کووڈ 19 کے 14821 معاملے سامنے آنے کے بعد کل معاملوں کی تعداد بڑھ کر 425282 ہو گئی ہے۔پہلی بار اس وبا سے ایک دن میں 400 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔سوموار صبح تک 24 گھنٹے کے دوران کل 445 لوگوں کی موت ہونے کے ساتھ مرنے والوں کی کل تعداد13699 ہو گئی ہے۔ اس سے پہلے 12 جون کو ایسا پہلی بار ہوا تھا جب ایک دن میں مرنے والوں کی تعداد 400 کے قریب یعنی 396 ہو گئی تھی۔

اب ایک دن یا 24 گھنٹے میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی بات کریں تو 21 جون کو 306 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ 20 جون کو 375 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ 19 جون کو 336 لوگوں کی جان گئی تھی۔ 18 جون کو یہ اعدادوشمار334 لوگوں کا تھا۔اسی طرح17 جون کو یہ اعداد و شمار2003 تھا۔ حالانکہ اس میں اچانک اضافہ مہاراشٹر اور دہلی کے ذریعے اپنے یہاں موت کے اعدادوشمار میں ترمیم کیے جانے کی وجہ سے ہوا۔ مہاراشٹر نے اپنے یہاں موت کے اعداد و شمار میں 1300 سے زیادہ اور دہلی نے 400 سے زیادہ اموات کو شامل کیا تھا، جو جون اور اس سے پہلے کے مہینوں میں مارے گئے تھے۔ اس طرح سے 17 جون کو بھی 300 سے زیادہ لوگوں کی موت درج ہوئی۔

اس سے پہلے 16 جون کو 24 گھنٹے میں 380 لوگوں کی موت، 15 جون کو 325، 14 جون کو 311، 13 جون کو 386 اور 11 جون کو 357 لوگوں کی موت درج کی گئی تھی۔ 11 جون کو مرنے والوں کی تعداد پہلی بار 300 کے اعداد وشمار کو پار کر گئی تھی۔ اس طرح سے یہ لگاتار 12واں دن ہے، جب گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مرنے والوں کی تعداد 300 سے زیادہ رہی ہے۔

ایک دن یا 24 گھنٹے میں انفیکشن کےنئے معاملوں کی بات کریں تو گزشتہ21 جون کو 15413 نئے معاملے سامنے آئے، جو ایک دن میں درج سب سےزیادہ اعداد و شمار ہے۔ اس دن پہلی بار نئے معاملوں کی تعداد نے 15 ہزار کا اعداد و شمار پار کیا تھا۔20 جون کو ان کی تعداد ریکارڈ 14516 تھی۔ 19 جون کو ریکارڈ 13586 تھی۔ گزشتہ 18 جون کو گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ریکارڈ 12881 معاملے درج کیے گئے تھے۔

اس طرح 18 جون کو نئے معاملوں کی تعداد نے 12 ہزار کا اعداد و شمار پار کیا تھا اور ہر دن ریکارڈ اضافہ  درج کرتے ہوئے 21 جون کو چار دن میں ریکارڈ 15 ہزار کا اعداد و شمار پار ہو گیا تھا۔اس سے پہلے 17 جون کو 10974، 16 جون کو 10667، 15 جون کو 11503 اور 14 جون کوگزشتہ24 گھنٹے میں 11929 نئے معاملے سامنے آئے تھے۔

وہیں 13 جون کو 24 گھنٹے کے دوران ریکارڈ 11458 معاملے سامنے آئے تھے۔ اس دن پہلی بار نئے معاملوں کی تعداد نے 11 ہزار کا اعداد و شمار پار کیا تھا۔ 12 جون کو پہلی بار 10 ہزار کا اعداد و شمار پار کرتے ہوئے ان کی تعداد 10956 درج کی گئی تھی۔اس طرح سے گزشتہ 10 دنوں میں نئے معاملوں کی تعداد 10 ہزار سے 15 ہزار کے پار ہو گئی۔ وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق،ملک میں لگاتار 11ویں دن 10000 سے زیادہ معاملے سامنے آئے ہیں۔

وزارت کے مطابق، ملک میں کووڈ 19 کے تین لاکھ معاملوں کے بعد محض آٹھ دن میں انفیکشن کا اعداد و شمار اتوار 21 جون کو چار لاکھ کے پار پہنچ گیا۔سوموار صبح آٹھ بجے تک تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے اور اب تک 237195 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں، جبکہ 174387 ایسے لوگ ہیں جو اب بھی اس  کی زد میں ہیں۔

وہیں ایک مریض بیرون ملک چلا گیا ہے۔حکام  نے بتایا کہ پچھلے 24 گھنٹے میں کووڈ 19 کے کل 9440 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، جس کے بعد صحت یاب  ہونے کی شرح 55.77 فیصد ہو گئی ہے۔آئی سی ایم آر کے مطابق 21 جون تک کل 6950493 نمونوں کی جانچ کی گئی، جس میں سے 143267 نمونوں کی اتوار تک جانچ کی گئی۔

سوموار صبح تک جن 445 لوگوں کی موت ہوئی ہے، ان میں سے 186 مہاراشٹر سے، 63 دہلی سے، 53 تمل ناڈو سے، 43 اتر پردیش سے ہیں۔اس کے علاوہ ان میں سے 25 گجرات سے، 15 مغربی  بنگال سے، 14 مدھیہ پردیش سے، 12 راجستھان سے، 11 ہریانہ سے، سات تلنگانہ سے، پانچ پانچ لوگ آندھرا پردیش اور کرناٹک سے تھے۔ وہیں اڑیسہ کے دو، بہار، جموں وکشمیر، پڈوچیری اور پنجاب کے بھی ایک ایک شخص کی موت ہوئی۔

امریکہ، برازیل اور روس کے بعد ہندوستان اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر چوتھا ملک ہے۔دنیا بھر سے کووڈ 19 کا ڈیٹا اکٹھا کررہی امریکہ کی جانس ہاپکنس یونیورسٹی کے مطابق ہلاک  ہونے والوں کی  تعداد کے لحاظ سے ہندوستان دنیا میں آٹھویں نمبر پر ہے۔اب تک ہوئی 13699 موتوں میں سے سب سے زیادہ 6170 موت مہاراشٹر میں ہوئی ہے۔ اس کے بعد دہلی میں 2175، گجرات میں 1663، تمل ناڈو میں 757، مغربی بنگال میں 555، اتر پردیش میں 550، مدھیہ پردیش میں 515، راجستھان میں 349 اور تلنگانہ میں 210 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

ہریانہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 160،کرناٹک میں 137،آندھر پردیش میں 106، پنجاب میں 99، جموں وکشمیر میں 82، بہار میں 53، اتراکھنڈ میں 27، کیرل میں 21 اور اڑیسہ میں 14 ہے۔وزارت صحت کے مطابق جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ میں 11-11 لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ آسام میں نو، ہماچل پردیش اور پڈوچیری میں آٹھ آٹھ، چنڈی گڑھ میں چھ، میگھالیہ، تریپورہ اور لداخ میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔

وزارت نے کہا کہ 70 فیصد سے زیادہ موتیں مریض کو دوسری بیماریوں کی وجہ سے ہوئی ہیں۔انفیکشن کے سب سےزیادہ 132075 معاملے مہاراشٹر میں ہیں۔ اس کے بعد دہلی میں 59746، تمل ناڈو میں 59377، گجرات میں 27260،اتر پردیش میں 17731، راجستھان میں 14930 اورمغربی بنگال میں 13945 معاملے سامنے آئے ہیں۔

مدھیہ پردیش میں کووڈ 19 کے معاملے 11903 ہو گئے ہیں، جبکہ ہریانہ میں 10635، کرناٹک میں 9150 معاملے، آندھر پردیش میں 8999 اور تلنگانہ میں 7802 معاملے ہیں۔وہیں، بہار میں معاملے بڑھ کر 7612، جموں وکشمیر میں 5956، آسام میں 5388 اور اڑیسہ میں 5160 ہو گئے ہیں۔ پنجاب میں کورونا انفیکشن کے 4074 جبکہ کیرل میں 3172 معاملے ہیں۔

اتراکھنڈ میں کل 2344 معاملے سامنے آئے ہیں، جبکہ چھتیس گڑھ میں 2275،جھارکھنڈ میں 2073، تریپورہ میں 1221، منی پور میں 841، لداخ میں 837، گووا میں 754 اور ہماچل پردیش میں 673 لوگ معاملے ہیں۔چنڈی گڑھ میں کووڈ 19 کے 406،پڈوچیری میں 366،ناگالینڈ میں 211، میزورم میں 141 اور اروناچل پردیش میں 135 معاملے ہیں۔

دادرا اور نگر حویلی اور دمن دیو میں کووڈ 19 کے کل 88 معاملے ہیں۔وہیں سکم میں اب تک کورونا انفیکشن کے 78، انڈمان اور نکوبار میں 48 معاملے ہیں جبکہ میگھالیہ میں 44 معاملے ہیں۔

ڈی ڈبلیو اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق،سپریم کورٹ کی سرزنش کے بعد حکومت نے کووڈ 19کی علامت والے مریضوں کی ٹیسٹنگ کی تعداد بڑھاد ی ہے۔ حالانکہ ملک کی آبادی کے لحاظ سے یہ اب بھی بہت کم ہے۔ ایک ارب 30 کروڑ سے زیادہ آبادی والے ملک میں 21 جون تک صرف 69 لاکھ 50 ہزار 493 لوگوں کے نمونوں کی جانچ ہوسکی ہے۔ جانچ رپورٹوں کے مطابق کورونا پازیٹو افراد کی شرح 10.34 فیصد ہے۔

اس دوران امریکہ میں ہارورڈ گلوبل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہندی  نژاد ڈاکٹر آشیش جھا نے ہندوستان میں کورونا وائرس کے تیزی سے بڑھتے معاملات پرتشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ آنے والے مہینوں میں ہندوستان میں متاثرین اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہوگی۔

ڈاکٹر جھا کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں متاثرین کی تعداد اصل تعداد سے زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ بھلے ہی ٹیسٹ کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن معمولی علامتوں والے یا بغیر علامتوں والے مریضوں کی جانچ ابھی نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے کووڈ 19سے متاثرین اور ہلاکتوں کا اندازہ لگانے کے لیے ’یویانگ ماڈل‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس ماڈل کے مطابق ہندوستان میں یکم اکتوبر 2020 تک کورونا سے متاثرین کی تعداد دو کروڑ 73 لاکھ 33 ہزار 589 ہوسکتی ہے اور ان میں سے ایک لاکھ 36 ہزار 56 لوگوں کی موت ہوسکتی ہے۔

ڈاکٹر جھا کے مطابق اس انفیکشن کو روکنے کے لیے بارہ مہینے یا اس سے بھی زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔ ڈاکٹر جھا کا خیال ہے کہ بہار او ر اترپردیش جیسی بڑی ریاستوں میں یہ وبا ابھی اپنے عروج پر نہیں پہنچی ہے لیکن جب وہاں انفیکشن تیزی سے پھیلے گا تو متاثرین اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد بھی کافی تیزی سے بڑھنے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے حکومت ہندکو تیاررہنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ صرف لاک ڈاؤن اس مسئلے کا مستقل حل نہیں ہے۔

دریں اثنا وفاقی وزیر داخلہ امت شاہ نے قومی دارالحکومت میں کورونا وائرس کی وبا کی شدت میں تیزی کے مدنظر وزیر اعلی اروند کیجریوال اور لفٹننٹ گورنر انل  بیجل کے ساتھ اعلیٰ سطحی بات چیت کی اور اسپتالوں اور دیگر سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت دی۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے دہلی کے اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کی انتہائی خراب حالت کا از خود نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا ’’ان اسپتالوں میں مریضوں کی حالت جانوروں سے بھی بدتر ہے۔“

(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)