خبریں

گجرات: بی جے پی کارکنوں کی پٹائی کر نے کے الزام کے بعد پولیس افسر کا تبادلہ

بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریلی میں پارٹی چیف سی آر پاٹل سے متعلق  ایک پروگرام  کی تیاری کر رہے ان کے کارکنوں کو اے ایس پی ابھے سونی کے ذریعے پیٹا گیا۔ وہیں سونی کا کہنا ہے کہ انہوں نے کارکنوں سے صرف وہاں سے جانے کے لیے کہا تھا، کیونکہ رات بہت زیادہ ہو گئی تھی۔

(علامتی تصویر، فوٹو: اے این آئی)

(علامتی تصویر، فوٹو: اے این آئی)

نئی دہلی: گجرات سرکار نے اتوار کو آئی پی ایس افسر ابھے سونی کا امریلی ضلع سے گاندھی نگر تبادلہ کر دیا۔بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریلی میں پارٹی چیف  سی آر پاٹل سے متعلق  ایک پروگرام  کی تیاری کر رہے ان کے کارکنوں کو اے ایس پی ابھے سونی کے ذریعے پیٹا گیا۔ وہیں سونی نے کہا کہ انہوں نے کارکنوں سے صرف وہاں سے جانے کے لیے کہا تھا، کیونکہ رات بہت زیادہ ہو گئی تھی۔

ایک بیان کے مطابق، ریاست کے محکمہ داخلہ نے سونی کے تبادلے کا آرڈر جاری کیا۔ انہیں امریلی سے گاندھی نگر میں ایس آرپی کے بٹالین کوارٹر ماسٹر کے طور پر بھیجا گیا ہے۔بی جے پی کے ایک سینئر رہنما اور سابق ایم پی نے الزام لگایا کہ امریلی میں سنیچر کی رات جب پارٹی کارکن ٹیکہ کاری کیمپ کی تیاری کر رہے تھے، اسی دوران ابھے سونی آئے اور کچھ کارکنوں کو پیٹا۔

یہ کیمپ اتوار کو منعقدہونے والا تھا۔ انہوں نے کہا، ‘اس واقعہ کے بعد ہمارے دو کارکنوں کو اسپتال میں بھرتی کرایا گیا۔’سینئر رہنما نے دعویٰ کیا کہ مقامی بی جے پی رہنماؤں نے ریاستی حکومت  سے سونی کے تبادلے کی گزارش کی تھی۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق،مقامی بی جے پی رہنمادلیپ سنگھانی نے کہا، ‘سینئر سٹیزن پارک میں ایک ٹیکہ کاری کیمپ لگنا تھا۔ سرکار، غیر سرکاری تنظیموں  اور کوآپریٹو سیکٹر نے مل کر اتوار کو کیمپ کے لیے اس کو تیار کر رہے تھے۔ چونکہ بی جے پی کے ریاستی صدرسی آر پاٹل کو کیمپ کا دورہ کرنا تھا، اس لیے ان کے لیے ایک شامیانہ لگانا، بیٹھنے کا انتطام کرنا وغیرہ ضروری  تھا۔ ہمارے کارکن  ایسا کر رہے تھے، جب اے ایس پی آئے اور بنا کسی وارننگ  کے انہوں نے ہمارے کارکنوں کی پٹائی شروع کر دی۔’

سنگھانی نے کہا، ‘میں نے وزیراعلیٰ ، پارٹی چیف  سی آر پاٹل اور انسپکٹر جنرل(بھاونگر رینج) کو فون کیا۔ بعد میں سرکار کو ٹیکہ کاری  میں تیزی لانے کی کوشش کرتے ہوئے ای میل بھیجا۔ پولیس افسر لوگوں کو کام کرنے سے روک رہے تھے۔ میں وزیر اعلیٰ  کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے کچھ ہی وقت میں اے ایس پی کا ٹرانسفر یقینی بنایا۔’

وہیں، ابھے سونی نے انکار کیا کہ انہوں نے کسی کو بھی تھپڑ مارا تھا۔ انہوں نے کہا، ‘ہم نے انہیں جانے کے لیے کہا تھا کیونکہ رات کے 11 بجے تھے، لیکن انہوں نے تعاون  نہیں کیا۔ اس دوران ہمارے بیچ بحث ہوئی اور کچھ دھکا مکی ہوئی تھی۔ ہم نے انہیں ہمارے ساتھ آنے کے لیے کہا، لیکن انہوں نے منع کر دیا۔’

سن 2017 بیچ کے آئی پی ایس افسر سونی سے یہ پوچھے جانے پر کہ کیااس معاملے کی وجہ سے ان کو ٹرانسفر کیا گیا ہے؟ انہوں نے کہا، ‘مجھے نہیں پتہ۔ میں صرف احکامات پر عمل  کروں گا۔’

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)