ویڈیو : اب اسٹوری ہی ہیرو ہے ؛ سیکریڈ گیمس ایکٹر جتن سرنا
پہلی انڈین ویب سیریزسیکریڈ گیمس میں بنٹی کے کردار کے طور پر مشہور ہونے والے ایکٹر جتن سرنا سے ان کے کردار ،سنیما ،ورلڈ سنیمااور فلمی سفر پر فیاض احمدوجیہہ کی بات چیت۔
پہلی انڈین ویب سیریزسیکریڈ گیمس میں بنٹی کے کردار کے طور پر مشہور ہونے والے ایکٹر جتن سرنا سے ان کے کردار ،سنیما ،ورلڈ سنیمااور فلمی سفر پر فیاض احمدوجیہہ کی بات چیت۔
گینگس آف واسع پور سے مشہور ہونے والے ایکٹر آدتیہ کمار عرف پرپینڈی کلر کا کہنا ہے کہ ایکٹنگ میرے لئے صرف اسکرپٹ نہیں ہےزندگی کا تجربہ بھی ہے۔ ہمرا نام پرپینڈی کلر ہے۔ فیضل خان ہمرے بڑے بھائی ہیں۔ ہم آپ کی دکان لوٹنے آئے ہیں۔ پولیس […]
ویڈیو: کسی زمانے میں فخر بہار میں کہے جانے والے طنز ومزاح کے معروف شاعر اسرار جامعی ان دنوں ناسازگار حالات میں زندگی گزارنے کو مجبور ہیں ۔
اُردو کی معروف افسانہ نگاراورمنٹو پرتحقیق کرنے والی محقق نگارعظیم سے عورتوں کے لکھنے کی جدوجہد اور پدری نظام کے موضوع پر فیاض احمدوجیہہ کی بات چیت۔
بچپن سے ہی میرے من میں یہ بات بہت کھٹکتی تھی کہ ہمارے جل، جنگل اور زمین، وکاس کے جھوٹے نام پر چھینے جا رہے ہیں۔ ہم کہاں جائیںگے۔ ایسی کئی بات من میں رہ رہ کر ابھر آتی۔
اُردوبک ریویو کے مدیر،محمد عارف اقبال سے اردو بک ریویو کی اشاعت ،اس کی غرض و غایت ،ریڈرشپ اور پبلشنگ انڈسٹری کی پسماندگی کے موضوع پر فیاض احمدوجیہہ کی بات چیت۔
ویڈیو:مکتبہ جامعہ والے شاہد علی خان کی زبانی سنیے مکتبہ پر جمع ہونے ادیب و فن کار کے دلچسپ قصے اور مکتبہ کی خدمات۔
عوام کہتی ہے ہماری مانگ ہے مہنگائی بند ہو، منافع خوری بند ہو، تنخواہ بڑھے، استحصال بند ہو، تب ہم اس سے کہتے ہیں کہ نہیں، تمہاری بنیادی مانگ گئورکشا ہے۔ یہ آندولن عوام کو الجھائے رکھنے کے لئے ہے۔
مصنف نے سقوط حیدرآباد کے واقعات سے جو نتیجہ اخذکیا ہے کہ’یہ حملہ ناقابل گریزتھا ‘اس سے اختلاف کیا جاسکتا ہے مگرانہوں نے اپنی بات جس سنجیدگی کے ساتھ پیش کی ہے اس کا تقاضاہے کہ یہ کتاب سنجیدگی سے پڑھی جائے۔
دی بوائے ان دی اسٹرپڈ پاجاماز: کمال کی فلم ہے، جس کو ہم ہندوستانیوں کا دیکھنا اس لئے بھی ضروری ہے، کیونکہ آج ہم پر بھی اس وقت کے نازی سماج کی طرح سوچنے کا دباؤ ہے۔ پورے جرمنی میں جب نسلی تشدد کا طوفان تھا، نازی کیمپوں […]
ویڈیو:سعادت حسن منٹو کی کہانیوں کوریڈیو پر پیش کرنے کا تجربہ اوران کہانیوں کی عصری معنویت پرآرجے صائمہ سے فیاض احمدوجیہہ کی بات چیت۔
نئی دہلی کے ایمس میں گوپال داس نیرج نے آخری سانس لی۔سینے میں انفیکشن کی شکایت تھی۔انہیں 1991 میں پدم شری،1994 میں یش بھارتی اور 2007 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا تھا۔
ویڈیو:سینئر صحافی اور قلمکار صبا نقوی سے ان کی تازہ ترین کتاب ‘Shades of Saffron: From Vajpayee To Modi’اور موجودہ حالات میں میڈیا رپورٹنگ کے موضوع پرمہتاب عالم کی بات چیت
عالمی اردو ادب کے مدیر،فکشن نویس اورمترجم نند کشور وکرم سے تقسیم ہند ،اُردواورفلمی صحافت کے موضوع پر فیاض احمدوجیہہ کی بات چیت۔
ڈائری کی طرز پر لکھی گئی یہ کتاب کارگل کی جنگ کا اولین سچا، مفصل اور معتبر دستاویز ہے۔ اس میں ان واقعات کی حقیقی تصویر ملتی ہے کہ کیسے ہماری افواج نے بہادری سے لڑتے ہوئے انہیں مار بھگایا۔
عزیز انصاری نے ناگپوری بولی میں تقریباً 4ہزار نغمے لکھے اور گائے۔ان کے ٹھیٹ اور قدیم ناگپوری نغمات میں گاؤں کا دردوغم ہے تو مقامی تہذیب کی خوشبو بھی ہے۔ خیرسگالی کے پیغام ہیں تو سماجی برائیوں پر طنز بھی۔
چین اور جنوب ایشیائی ممالک کے بڑھتے ہوئے تعلقات کے پیشِ نظر اردو زبان کی اہمیت کافی بڑھ گئی ہے مستقبل میں ملازمت کے مواقع ہیں ۔
ویڈیو:عالمی شہرت یافتہ خطاط، مصوراور شاعر صادقین کے بارے میں ان کے بھانجے اورصادقین میموریل ٹرسٹ کے بانی چیئرمین ایم اے حیدرنقوی سے فیاض احمدوجیہہ کی بات چیت۔
صادقین کو شاعری ورثے میں ملی تھی کہ میر تقی میر کے استاد امیر علی انہی کے اجداد میں سے تھے اور میر انیس کے والد مبرورنے بھی خانوادۂ صادقین سے ہی کسب فیض کیا تھا۔
آسکر ایوارڈ یافتہ اے آر رحمان، عرفان خان، امیتابھ بچن اور عامر خان پہلے سے ہی اکیڈمی کے ممبر ہیں۔
عرفان خان کو فلم ’ہندی میڈیم‘ کے لئے بیسٹ ایکٹر کا ایوارڈ دیا گیا۔
دنیا میں اگرکوئی ایسی شے ہے جسے آپ با محاورہ اردو میں بیک وقت کھا اور پی سکتے ہیں تو یہی ستو اور فالودہ ہے جو ٹھوس غذا اور ٹھنڈے شربت کے درمیان نا قابلِ بیان سمجھوتہ ہے۔
مشتاق احمد یوسفی کا کمالِ فن یہ ہے کہ وہ اپنے کرداروں کے ساتھ ہنستے ہیں، ان پر نہیں۔
ذاکر حسین لائبری میں قران کے ہاتھ سے لکھے ہوئے تقریباً 100 قدیم نسخے موجود ہیں۔ ان میں سے کچھ 400 سال پرانے بھی ہیں۔
یہ تو معلوم تھا کہ درد ہوگا، لیکن ایسا درد؟ اب درد کی شدت سمجھ میں آ رہی ہے۔ کچھ بھی کام نہیں کر رہا ہے۔ نہ کوئی تسلی اور نہ کوئی دلاسہ۔ پوری کائنات اس درد کے پل میں سمٹ آئی تھی۔ درد خدا سے بھی بڑا اور عظیم محسوس ہوا۔
تم کیسے مسلمان ہو کہ تمھاری بیوی برقعہ نہیں پہنتی اور تم اردو نہیں بولتے…۔یہ کہانیاں اتنی حقیقی اور جانی پہچانی سی ہیں کہ اسے پڑھتے ہوئے احساس ہی نہیں ہوتا کہ ہم فکشن پڑھ رہے ہیں۔
میرے لئے کالا حیران ہوکر دیکھنے والی فلم رہی،ہندوستانی سینما کی تاریخ میں کالا پہلی فلم ہے، جس میں کردار جئے بھیم کے نعرے لگاتے ہیں۔
دلتوں کی زندگی پر مبنی لائف آف این آؤٹ کاسٹ کے ڈائریکٹر پون شری واستو سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت
لائف آف این آؤٹ کاسٹ ؛دلتوں کے اپنے اپنے حصے کی لڑائی اور جد وجہد کی کہانی ہے، ایک ایسی کہانی جس میں ضد بھی شامل ہے اور اس ضد میں’ برداشت ‘کو پردے پردیکھنا ناظرین کے لیے ایک الگ ہی طرح کا تجربہ ہوسکتاہے۔ پہلے وہ باتیں […]
یوم وفات پر خاص :سدا کا عاشق مزاج راج کپور اپنی فلموں میں سماجی برائیوں کے مد مقابل محبت کو لا کھڑا کرتا تھا۔ نا انصافیوں کے سامنے راج کپور کی فوج میں سپاہی نہیں بلکہ امن کا جھنڈا تھامے ، پیار کے ترانے گاتے عاشق ڈٹے نظر آتے ہیں۔
اس کتاب سے وقتی سیاسی فائدہ اٹھانے کے بجائے ہندوستانی حکومت کو با ور کرایا جائے، کہ ہندوستانی انٹلی جنس کے اس ماہرکی باتو ں کو سنجیدگی سے لیکر امن مساعی کا آغاز کرکے عوامی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کی طرف پیش رفت کریں۔
افسوس اس بات کا ہے کہ اردو کی نئی نسل میں جاسوسی ادب میں اب کوئ بڑا نام نہیں ہے، اور خاص طور پر ہندوستان میں تو ڈٹیکٹو فکشن کی روایت تقریباً ختم ہو چکی ہے۔
معلوم پڑتا ہے مداوی الرشید شاہی خاندان کے اندر پنپ رہی کسی بغاوت کی طرف اشارہ کر نا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کسی گمنام خط کا تفصیل سے ذکر کیا ہے، جو ستمبر 2015 میں آن لائن شائع ہو اتھا۔
میرا جی اپنے زمانے کا بڑا نام تھا، میں نے بمبئی کے تمام ادیبوں کو اطلاع بھجوائی، اخبار میں بھی چھپوایا مگر کوئی ادیب نہیں آیا۔ جنازے کے ساتھ صرف پانچ آدمی تھے۔ میں، مدھو سودن، مہندر ناتھ، نجم نقوی اور میرے ہم زلف آنند بھوشن۔
ویڈیو:اُردو میں ادبی صحافت اور اس کے زوال کے موضوع پرنقاد اور مترجم حقانی القاسمی سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت
مسلمان ‘ عقیدہ کو ٹھیس ‘ لگنے والی زبان سے دوری بناکر اب شہریت کے حقوق کی زبان بولنا سیکھ رہے ہیں، تو لازمی ہے کہ ان کو انصاف اور مساوت کے معیار کو ان مدعوں پر بھی نافذ کرنا ہوگا جن کو لمبے وقت سے قوم کا اندرونی معاملہ کہہکرخاموشی اختیار کر لی جاتی رہی ہے
وہ پونے اپنی ایک پیش کش کے لیے گئے تھے، یہاں سے 62 کلومیٹر دور کامشیٹ کے پاس اُکسان جھیل گھومنے کے دوران ان کا پیر پھسل گیا اور جھیل میں ڈوبنے سے ان کی موت ہو گئی۔
فنکاروں کا کہنا تھا کہ صدر جمہوریہ کے ذریعے ایوارڈ دینے کی 65 سال سے چلی آ رہی روایت کو توڑا جا رہا ہے۔ وہیں صدر ہاؤس نے وضاحت دی ہے کہ صدر رام ناتھ کووند تمام ایوارڈ پروگراموں میں زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹے رکتے ہیں، اس لئے وہ صرف 11 لوگوں کو ہی انعام دیںگے۔
ساری سرکاری مشنری گجرات کے مسلم کش فسادات میں شامل تھی ،ریٹائرڈ آئی پی ایس آر بی سری کمار کی آنکھیں کھول دینے والی کتاب ’پس پردہ گجرات‘ کے انکشافات۔
وہ برقع کی روایت کے خلاف ‘ برقع وگینزا ‘ ڈرامہ کھیلکر پاکستان کے شدت پسند ملا او مولوی کے سینے پر مونگ دل رہی تھیں۔ ہائے توبہ مچی تو حکومت نے اس ڈرامے پر پابندی لگا دی لیکن وہ اس کے باوجود یہ ڈرامہ کھیلتی رہیں۔