ادبستان

آدتیہ کمار

’ہمرا نام پرپینڈی کلر ہے اور ہم آپ کی دکان لوٹنے آئے ہیں‘

گینگس آف واسع پور سے مشہور ہونے والے ایکٹر آدتیہ کمار عرف پرپینڈی کلر کا کہنا ہے کہ ایکٹنگ میرے لئے صرف اسکرپٹ نہیں ہےزندگی کا تجربہ بھی ہے۔ ہمرا نام   پرپینڈی کلر ہے۔  فیضل خان ہمرے بڑے بھائی ہیں۔  ہم آپ کی دکان لوٹنے آئے ہیں۔  پولیس […]

illustration: Pariplab Chakraborty

دوسرے ممالک میں گائے دودھ کے لئے ہوتی ہے، ہمارے یہاں فساد کرنے کے لئے

عوام کہتی ہے ہماری مانگ ہے مہنگائی بند ہو، منافع خوری بند ہو، تنخواہ بڑھے، استحصال بند ہو، تب ہم اس سے کہتے ہیں کہ نہیں، تمہاری بنیادی مانگ گئورکشا ہے۔ یہ آندولن عوام کو الجھائے رکھنے کے لئے ہے۔

book cover

بک ریویو :سقوط حیدر آباد کے تاریخی حقائق کو نئے نتاظر میں پیش کرتی کتاب

مصنف نے سقوط حیدرآباد کے واقعات سے جو نتیجہ اخذکیا ہے کہ’یہ حملہ ناقابل گریزتھا ‘اس سے اختلاف کیا جاسکتا ہے مگرانہوں نے اپنی بات جس سنجیدگی کے ساتھ پیش کی ہے اس کا تقاضاہے کہ یہ کتاب سنجیدگی سے پڑھی جائے۔

فوٹو:دی بوائے ان دی اسٹرپڈ پاجاماز

اگر ملک کو بچانا ہے تو …

دی بوائے ان دی اسٹرپڈ پاجاماز:  کمال کی فلم ہے، جس کو ہم ہندوستانیوں کا دیکھنا اس لئے بھی ضروری ہے، کیونکہ آج ہم پر بھی اس وقت کے نازی سماج کی طرح سوچنے کا دباؤ ہے۔ پورے جرمنی میں جب نسلی تشدد کا طوفان تھا، نازی کیمپوں […]

کارگل 
وار میموریل / فوٹو : پی ٹی آئی

کارگل کی جنگ کا مفصل اور معتبر دستاویز؛’اے سولجرس ڈائری: کارگِل د اِنسائیڈ اسٹوری‘

ڈائری کی طرز پر لکھی گئی یہ کتاب کارگل کی جنگ کا اولین سچا، مفصل اور معتبر دستاویز ہے۔ اس میں ان واقعات کی حقیقی تصویر ملتی ہے کہ کیسے ہماری افواج نے بہادری سے لڑتے ہوئے انہیں مار بھگایا۔

فوٹو: محمد اصغر خان

ناگپوری بولی کے مقبول گلوکار عزیز انصاری، مفلسی کے شکار

عزیز انصاری نے ناگپوری بولی میں تقریباً 4ہزار نغمے لکھے اور گائے۔ان کے ٹھیٹ اور قدیم ناگپوری نغمات میں گاؤں کا دردوغم ہے تو مقامی تہذیب کی خوشبو بھی ہے۔ خیرسگالی کے پیغام ہیں تو سماجی برائیوں پر طنز بھی۔

فوٹو: عرفان خان

عرفان خان کا خط اپنے مداحوں کے نام : مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی

یہ تو معلوم تھا کہ درد ہوگا، لیکن ایسا درد؟ اب درد کی شدت سمجھ میں آ رہی ہے۔ کچھ بھی کام نہیں کر رہا ہے۔ نہ کوئی تسلی اور نہ کوئی دلاسہ۔ پوری کائنات اس درد کے پل میں سمٹ آئی تھی۔ درد خدا سے بھی بڑا اور عظیم محسوس ہوا۔

فوٹو بہ شکریہ : پون شری واستو

لائف آف این آؤٹ کاسٹ ؛دلتوں کے ’نہیں‘ کہنے کی جدوجہد بھری کہانی …

لائف آف این آؤٹ کاسٹ ؛دلتوں کے اپنے اپنے حصے کی لڑائی اور جد وجہد کی کہانی ہے، ایک ایسی کہانی جس میں ضد بھی شامل ہے اور اس ضد میں’ برداشت ‘کو پردے پردیکھنا ناظرین کے لیے ایک الگ ہی طرح کا تجربہ ہوسکتاہے۔ پہلے وہ باتیں […]

raj-kapoor

راج کپور:ایک دل والا حقیقت پسند

یوم وفات پر خاص :سدا کا عاشق مزاج راج کپور اپنی فلموں میں سماجی برائیوں کے مد مقابل محبت کو لا کھڑا کرتا تھا۔ نا انصافیوں کے سامنے راج کپور کی فوج میں سپاہی نہیں بلکہ امن کا جھنڈا تھامے ، پیار کے ترانے گاتے عاشق ڈٹے نظر آتے ہیں۔

SpyChronicles

بک ریویو : را،آئی ایس آئی اور امن کے بھرم کو کھولتی کتاب

اس کتاب سے وقتی سیاسی فائدہ اٹھانے کے بجائے ہندوستانی حکومت کو با ور کرایا جائے، کہ ہندوستانی انٹلی جنس کے اس ماہرکی باتو ں کو سنجیدگی سے لیکر امن مساعی کا آغاز کرکے عوامی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کی طرف پیش رفت کریں۔

بہ شکریہ : جدید ادب ،جرمنی

میرا جی کے بارے میں اختر الایمان کا ایک خط

میرا جی اپنے زمانے کا بڑا نام تھا، میں نے بمبئی کے تمام ادیبوں کو اطلاع بھجوائی، اخبار میں بھی چھپوایا مگر کوئی ادیب نہیں آیا۔ جنازے کے ساتھ صرف پانچ آدمی تھے۔ میں، مدھو سودن، مہندر ناتھ، نجم نقوی اور میرے ہم زلف آنند بھوشن۔

till-talaq-do-us-part-book-cover

بک ریویو : طلاق کے موضوع پر ایک ضروری مگر نامکمل کتاب

مسلمان ‘ عقیدہ کو ٹھیس ‘ لگنے والی زبان سے دوری بناکر اب شہریت کے حقوق کی زبان بولنا سیکھ رہے ہیں، تو لازمی ہے کہ ان کو انصاف اور مساوت کے معیار کو ان مدعوں پر بھی نافذ کرنا ہوگا جن کو لمبے وقت سے قوم کا اندرونی معاملہ کہہ‌کرخاموشی اختیار کر لی جاتی رہی ہے

Photo : Indian Express

نیشنل فلم ایوارڈس : 50 سے زیادہ فنکاروں نے کیا تقریب کا بائیکاٹ

فنکاروں کا کہنا تھا کہ صدر جمہوریہ کے ذریعے ایوارڈ دینے کی 65 سال سے چلی آ رہی روایت کو توڑا جا رہا ہے۔ وہیں صدر ہاؤس نے وضاحت دی ہے کہ صدر رام ناتھ کووند تمام ایوارڈ پروگراموں میں زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹے رکتے ہیں، اس لئے وہ صرف 11 لوگوں کو ہی انعام دیں‌گے۔

فوٹوبشکریہ : ٹوئٹر

مدیحہ گوہر : حیوانیت کے دور میں انسانیت کی جیتی جاگتی مثال

وہ برقع کی روایت کے خلاف ‘ برقع وگینزا ‘ ڈرامہ کھیل‌کر پاکستان کے شدت پسند ملا او مولوی کے سینے پر مونگ دل رہی تھیں۔ ہائے توبہ مچی تو حکومت نے اس ڈرامے پر پابندی لگا دی لیکن وہ اس کے باوجود یہ ڈرامہ کھیلتی رہیں۔