جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کی جانب سے مرکز اور وزیر اعظم نریندر مودی پر لگائے گئے سنگین الزامات کے حوالے سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہےکہ ملک کا ضمیر گورنر کے طور پر ان کی میعاد ختم ہونے کے بعد ہی کیوں بیدار ہوا۔
صحافی کرن تھاپر سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے سامنےان کےایک وزیر اور گوا کے وزیر اعلیٰ کے خلاف بدعنوانی کے معاملات اٹھائے تھے، جن پر انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس کے بجائے آناً فاناً میں ان کا تبادلہ کر کے میگھالیہ بھیج دیا۔
یہ الزام ایسے وقت میں سامنےآیا ہے جب 12 اپریل کو اُڈوپی کے ہوٹل میں ایک ٹھیکیدار نے وزیر اور بی جے پی لیڈر کے ایس ایشورپا پر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔ اس کے بعد ایشورپا نے وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اس الزام پر وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے کہا کہ ان کی حکومت سنت کے الزامات کو بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے۔
سپریم کورٹ نے چھتیس گڑھ پولیس اکیڈمی کےمعطل ڈائریکٹرگرجندر پال سنگھ کو گرفتاری سےتحفظ دیتےیہ تبصرہ کیا۔ صوبے کی کانگریس سرکار نے ان کے خلاف سیڈیشن اور آمدنی سے زیادہ اثاثہ رکھنے کےالزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔
سی بی آئی نےبینکوں کےساتھ دھوکہ دھڑی کرنے کی ملزم کمپنیوں کے خلاف جانچ میں سمجھوتہ کرنے کے لیے مبینہ طور پر رشوت لینے کے معاملے میں اپنے چار عہدیداروں کے خلاف بدعنوانی کے معاملے درج کیے ہیں، ان میں دو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شامل ہیں۔
ویڈیو: آر ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے لگاتار یہ کہا گیا ہے کہ گزشتہ ساڑھے چھ سالوں میں مودی سرکار نے آر ٹی آئی قانون کو بےجان کرکے بدعنوانی کے خلاف اس لڑائی کو کمزور کیا ہے۔ اس بارے میں تفصیل سے بتا رہی ہیں سماجی کارکن انجلی بھاردواج۔
اورنگ آباد ضلع کے گنگاپور اسمبلی حلقہ سے بی جے پی ایم ایل اے پرشانت بامب گنگاپور کوآپریٹو شوگر مل کے چیئرمین بھی ہیں۔ الزام ہے کہ انہوں نے 15 لوگوں کے ساتھ مل کر چینی مل سے وابستہ ایک معاملے میں کسانوں کے ذریعےجمع کی گئی نو کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم مبینہ طور پردیگر لوگوں کے بینک کھاتوں میں جمع کی۔
سینئر وکیل پرشانت بھوشن انڈیا اگینسٹ کرپشن کے کورممبر تھے،جنہیں سال 2015 میں مبینہ طور پرتنظیم مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے یوگیندریادو کے ساتھ پارٹی سے باہرکر دیا گیا تھا۔
سی بی آئی نے کہا میہل چوکسی نے اینٹگاکی شہریت لے رکھی ہے تاکہ عدالت کی طرف سے جاری وارنٹ سے بچ سکیں۔
ویڈیو: ہریانہ میں آئندہ اسمبلی انتخابات کو لے کر دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر گورو وویک بھٹناگر کی ریاست کے بی جے پی صدر سبھاش برالا سے بات چیت۔
ویڈیو: یوگیندر یادو گزشتہ کئی سالوں سے ہریانہ کی سیاست پر نظر رکھتے رہے ہیں۔پہلے عام آدمی پارٹی کے رہنما کے طور پر اور بعد میں سوراج ابھیان کے قومی صدر کے طور پر انھوں نے ریاست میں تشہیر کے لیے کافی وقت گزارا ہے۔ریاست کے 22 ضلعوں میں سے 13 ضلعوں میں 9 دن کا جن سروکار ابھیان پورا کرکے لوٹے یوگیندر یادو نے ریاست کی پہلی بی جے پی حکومت ،کسانوں اور خواتین کی حالت،بے روزگاری سمیت مختلف مدعوں پر دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر گورو وویک بھٹناگر سے بات کی۔
ویڈیو: مودی حکومت کے 100 دن کی کامیابی اور ناکامی پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
یہ معاملہ گجرات کے ولساڈ کا ہے۔ الزام ہے کہ ایک تالاب کے رینوویشن پروجیکٹ کو لےکر شائع خبر سے گاؤں کا سابق سرپنچ ناراض تھا اور اس نے اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ ملکر صحافی اور ان کی فیملی پر حملہ کیا۔
ویڈیو: کانگریس پارٹی کے صدر راہل گاندھی سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا کہنا ہے کہ 2014 میں مودی اچھے دن کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئے تھے۔ ان کے پانچ سال کی مدت ہندوستان کے نوجوانوں، کسانوں، کاروباریوں اور ہر جمہوری ادارہ کے لئے سب سے زیادہ خوفناک اور تباہ کن رہا ہے۔
مرکزی وزیر اور غازی پور بی جے پی ایم پی منوج سنہا نے کہا کہ پوروانچل کا کوئی بھی مجرم غاری پور میں گھس نہیں سکتا اور بی جے پی کے کارکنوں کو ترچھی نگاہ سے نہیں دیکھ سکتا۔ اگر اس نے ایسا کرنے کی حماقت کی تو اس کی آنکھیں نہیں رہیں گی ۔
مودی کی تشہیر کرنے والے ان کو چوکیدار کہنے والی مہم کا سہارا لے کر ان کی امیج بدلنا چاہتے ہیں۔ حالانکہ ان کی بد عنوانی مخالف امیج کا پتہ ان کے دفتر اور حکومت کے ذریعے بڑے صنعت کاروں کی مبینہ مجرمانہ بد عنوانی کے معاملوں پر کارروائی نہ کرنے سے لگایا جا سکتا ہے۔
مدراس ہائی کورٹ کے جسٹس ایس ایم سبرامنیم نے اپنے حکم میں کہا کہ عام آدمی سرکاری دفتروں میں اور سرکاری اہلکاروں کے بدعنوان طریقہ کار سے پوری طرح مایوس ہے۔
مدھیہ پردیش کے ایک مسلم افسر نیاز خان نے ٹوئٹ کیا یے کہ خان سرنیم کی وجہ سے مجھے ہمیشہ امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔ان حالات کی وجہ سے میں ایک دور میں سخت ڈپریشن کا شکار ہوا ۔
گزشتہ اکتوبر مہینے میں سینٹرل انفارمیشن کمیشن نے وزیر اعظم دفتر کو 2014 سے 2017 کے درمیان مرکزی وزراء کے خلاف ملی بد عنوانی کی شکایتوں، ان پر کی گئی کارروائی اور بیرون ملک سے لائے گئے بلیک منی کے بارے میں جانکاری دینے کا حکم دیا تھا۔
دیپک کلکرنی ہانگ کانگ میں میہل چوکسی کی فرضی کمپنی کاڈائریکٹر تھا ۔ اس کے خلاف سی بی آئی اور ای ڈی نے لک آؤٹ سرکلر جاری کیا ہواتھا۔
راکیش استھانا کے بارے میں آلوک ورما نے سپریم کورٹ سے اپنی فریاد میں کہا ہے کہ یہ آدمی اکثریت کے فیصلے کے خلاف کام کرتا ہے اور کیس کو کمزور کرتا ہے۔
ہم بھی بھارت : سی بی آئی تنازعہ پر سپریم کورٹ کے سینئر وکیل سنجے ہیگڑے اور صحافی روہنی سنگھ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سی آئی سی نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ پی ایم او اس جانکاری کا انکشاف کرے کہ مودی حکومت میں دوسرے ملکوں سے کتنا کالا دھن لایا گیا اور اس کا کتنا حصہ ہندوستانی شہریوں کے بینک کھاتوں میں ڈالا گیا۔
کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے الزام لگایا کہ میہل چوکسی کے بھاگنے کے بعد فرم نے پیسے لوٹائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ کس بنا پر وزیر خزانہ کی بیٹی اور داماد کے لاء فرم کو ہائر کیا گیا تھا۔
نریندر مودی نے کم سے کم ایک ایسا اقتصادی سماج تو بنا دیا ہے جو نتیجے سے نہیں نیت سے تجزیہ کرتا ہے۔ حماقت کی ایسی اقتصادی جیت کب دیکھی گئی ہے؟ گیتا گوپی ناتھ جیسی ماہر اقتصادیات کو نیت کا ڈیٹا لےکر اپنا نیا ریسرچ کرنا چاہیے ۔
50 سال تک انتخاب آپ ہی جیتیںگے۔تمام ہندوستانیوں کو بنگلہ دیشی بتاکر بھی آپ انتخاب نہ جیتے تو یہ ہندوستانیوں کے عقل و دانش کی بے عزتی ہوگی۔
ملک سے فرار ہونے کے بعد پہلی بار اے این آئی کو دیے انٹرویو میں میہل نے کہا،’ مجھ پر ای ڈی کے ذریعے لگائے گئے سبھی الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔
سرکاری خزانے میں یہ بے روزگار نوجوان کتنا مالی تعاون دیتے ہیں۔مدھیہ پردیش کے ویاپم گھپلے کے دوران یہ راز فاش ہو اتھا کہ گذشتہ پانچ برسوں میں تقریباً86 لاکھ بے روزگاروں نے مختلف سرکاری نوکریوں کے لئے جو فارم بھرے تھے اس فارم کی فیس سے حکومت کو چار سو تیس کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے۔
بد عنوانی روک تھام ترمیمی بل-2018 کے تحت رشوت دینے والے کو 7 سال کی سزا یا جرمانہ یا دونوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
کالج اسٹوڈنٹ مودی کے میسینجر کی طرح تیار ہوںگے اور پی ایم مودی کا پیغام لےکر اسکول طلبا تک جائیںگے۔
ضمنی انتخاب کے نتیجےبتا رہے ہیں کہ اب جملوں سے کام نہیں چلنے والا۔ دس ریاستوں میں پھیلی لوک سبھا کی چار اور اسمبلیوں کی دس سیٹوں کے ضمنی انتخابی نتائج کا پیغام،کم سے کم ملک پر حکومتکررہی بی جے پی کے لئے، آئینے کی طرح صاف ہے-جنوب […]
اگر آپ صرف وزیر اعظم نریندر مودی کی ٹوئٹر ٹائم لائن دیکھیںگے، تو آپ کو پتہ نہیں لگےگا کہ ملک میں کیا چل رہا ہے۔
بی جے پی نے ریڈی بھائیوں کو اس انتخاب میں گلے لگا لیا ہے۔ وزیر اعظم ریڈی بھائیوں کے استقبال پر کچھ نہیں بولتے ہیں۔
سی بی آئی کے اینٹی کرپشن بیورو نے ایس ایس سی کے کچھ افسروں پر بھی امتحان کے لئے جاری داخلہ کارڈوں میں بےقاعدگی کی تصدیق کئے بغیر ملزمین کو تقرری خط جاری کرنے کا الزام لگایا ہے۔
چاہے ہیراکاروبار کا معاملہ ہو یا بنیادی ڈھانچوں کے کچھ بڑے منصوبے، کام کرنے کا طریقہ ایک ہی رہتا ہے-منصوبے کی لاگت کو بڑھاچڑھاکر دکھانا اور بینکوں اور ٹیکس دہندگان کا زیادہ سے زیادہ پیسہ اینٹھنا۔
پبلک سیکٹرکے بینکوں کو نجی ہاتھوں میں دینے سے مسئلہ ختم ہو جائےگا، ایسا سوچنا جہالت کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
آج جب دنیا میں مختلف قسم کی خرابی اجاگر ہونے کے بعد گلوبلائزیشن کی خراب پالیسیوں پر دوبارہ غور کیا جا رہا ہے، ہمارے یہاں انہی کو گلے لگائے رکھکر سو سو جوتے کھانے اور تماشہ دیکھنے پر زور ہے۔
غیر سرکاری تنظیم ٹرانس پیرینسی انٹرنیشنل کی 180 ممالک کی رپورٹ میں ہندوستان کو ایشیا پیسفک ریجن میں بد عنوانی اور پریسکی آزادی کے معاملے میں سب سے خراب حالت والے ممالک کے زمرہ میں رکھا گیا ہے۔
پچھلی حکومتوں میں سسٹم کو اپنے فائدے کے لئے توڑ نے مروڑنے والے سرمایہ دار مودی حکومت میں بھی پھل پھول رہے ہیں۔