Police

نوین جندل اور نوپور شرما۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

پیغمبر محمد پر تبصرہ: بی جے پی نے نوپور شرما اور نوین جندل کوسسپنڈ کیا

پیغمبر محمدکے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے معاملے میں بی جے پی لیڈر نوپور شرما کے خلاف مہاراشٹر میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ وہیں، دہلی یونٹ کے ترجمان رہے نوین جندل نے یکم جون کو پیغمبرمحمد کا تذکرہ کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا تھا۔

پیغمبرمحمد کے بارے میں مبینہ تبصرے کو لے کر تھانے میں نوپور شرما کےخلاف احتجاجی مظاہرہ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

پیغمبر محمد کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر نوپور شرما کے خلاف پونے میں بھی مقدمہ درج

ایک نیوز چینل پر بحث کے دوران پیغمبر محمد کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرکے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے خلاف پونے کے علاوہ ممبئی، تھانے، بھیونڈی اور حیدرآباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

کھیت میں داخل ہونے پر دلتوں کی جوتوں سے پٹائی کی منادی کرانے کے الزام میں سابق پردھان گرفتار

یہ اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع کے چرتھاول تھانہ حلقہ کا معاملہ ہے۔ پاوتی خورد گاؤں کے لوگوں نے دعویٰ کیا کہ دلت برادری کے لوگوں کی طرف سے گاؤں کے سابق پردھان راج ویر تیاگی کے کھیتوں میں کام کرنے سے انکار کرنے کے بعدانہوں نےاپنے کھیتوں میں دلتوں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔

اقبال سنگھ لال پورہ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

کوئی سیاسی جماعت نہیں بلکہ کچھ عناصر ملک میں امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: اقلیتی کمیشن کے چیئرمین

مختلف شہروں میں دو کمیونٹی کے بیچ حالیہ تشدد پر قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لال پورہ نے کہا کہ کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے، بلکہ کچھ لوگ ملک میں امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے لوگوں کی نشاندہی کی جانی چاہیے اور ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔ تاہم، انہوں نے پنجاب کے پٹیالہ میں گزشتہ دنوں ہوئے پرتشدد جھڑپوں پر کہا کہ ریاستی حکومت اسے روک سکتی تھی۔

راج ٹھاکرے/ فوٹو: پی ٹی آئی

راج ٹھاکرے کے خلاف ’اشتعال انگیز تقریر‘ کے لیے اورنگ آباد میں مقدمہ درج، ممبئی پولیس نے نوٹس بھیجا

اپنے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے کہا کہ جب تک کہ مساجد میں لگے لاؤڈ اسپیکر بند نہیں ہو جاتے، ان کی پارٹی کے کارکنان اونچی آواز میں ہنومان چالیسہ بجانا جاری رکھیں گے۔ دوسری جانب مہاراشٹر میں حکمراں شیو سینا نے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے لیے 3 مئی کی ڈیڈ لائن کے حوالے سے ایم این ایس سربراہ کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ الٹی میٹم سے نہیں چلتا، یہاں قانون کی حکمرانی ہے۔

جہانگیر پوری میں ترنگا یاترا۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نفرت کے خلاف عام شہریوں کا متحد ہونا مطمئن کرتا ہے کہ نفرت ہارے گی

ملک میں جہاں ایک طرف نفرت کے علمبردار فرقہ واریت کی خلیج کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف ان کی بھڑکانے اور اکسانے کی تمام تر کوششوں کے باوجود عام لوگ فرقہ وارانہ خطوط پر ایک دوسرے کے خون کے پیاسے نہیں ہو رہے بلکہ ان کے منصوبوں کو سمجھ کرزندگی کی نئی سطحوں کوتلاش کرنے کی سمت میں بڑھن رہے ہیں۔

1904 NSC.00_57_15_11.Still038

کیا ہندوستان فرقہ وارانہ تشدد کی کھائی میں گر چکا ہے؟

ویڈیو: گزشتہ چند ہفتوں میں پورے ہندوستان بالخصوص مدھیہ پردیش کے کھرگون شہر میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا۔ ان واقعات پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ نے رام نومی اور ہنومان جینتی پر ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کی جوڈیشل انکوائری کی مانگ ٹھکرائی

جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور جسٹس بی آر گوئی کی بنچ نے ایڈوکیٹ وشال تیواری کی طرف سے دائر پی آئی ایل کو خارج کرتے ہوئے کہا، آپ چاہتے ہیں کہ تحقیقات کی سربراہی سابق چیف جسٹس کریں؟ کیاکوئی فری ہے؟ پتہ  کیجیے، یہ کیسی راحت ہے۔ ایسی […]

1904 NSC.00_53_38_17.Still002

روڑکی تشدد: ابھی مسلمانوں نے گھر چھوڑا ہے، انہیں ملک بھی چھوڑنا ہوگا

ویڈیو: اتراکھنڈ کے روڑکی ضلع کے دادا جلال پور گاؤں میں 16 اپریل کو ہنومان جینتی پر نکالے گئے جلوس کے دوران پتھراؤ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ متاثرین سے بات چیت۔

(علامتی  تصویر، فوٹو: رائٹرس)

اترپردیش: مرادآباد میں ہندو یووا واہنی نے بین مذہبی شادی کو روکا، مقدمہ درج

اتر پردیش کے شہر مراد آباد میں 18 اپریل کو ہندو یوا واہنی کے ایک گروپ نے کلکٹریٹ کے باہر اس نوجوان جوڑے کو گھیر لیا تھا اور لڑکے پر لو جہاد کا الزام لگایا تھا۔ بعد میں واہنی کے ارکان نے ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

روڑکی کے دادا جلال پور کا منظر۔

روڑکی: ’کشمیر فائلز‘ سے متاثر ہندوتوادیوں نے مسلمانوں کو گاؤں سے نکالنے کی دھمکی دی

اتراکھنڈ کے روڑکی ضلع کے دادا جلال پور گاؤں میں 16 اپریل کو ہنومان جینتی پر نکلی ایک شوبھا یاترا کے دوران پتھراؤ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں زیادہ تر مسلمانوں کو بھگوان پور کا علاقہ چھوڑنا پڑا ہے ۔ جو پیچھے رہ گئےہیں ، ان کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل خوف کے سائے میں جی رہے ہیں۔

(فوٹوبہ شکریہ: اے این آئی)

جموں و کشمیر: 2011 میں لکھے گئے مضمون کی وجہ سے پولیس نے یو اے پی اے کے تحت پی ایچ ڈی کے طالبعلم کو گرفتار کیا

کشمیر یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے طالبعلم عبد العالا فاضلی نے تقریباً 11 سال قبل 6 نومبر 2021 کو آن لائن میگزین ‘دی کشمیر والا’ میں ایک مضمون لکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ مضمون انتہائی اشتعال انگیز تھا اور جموں و کشمیر میں بدامنی پھیلانے کی نیت سے لکھا گیا تھا۔ اس کا مقصد دہشت گردی کو بڑھاوا دینا اور نوجوانوں کو تشدد کا راستہ اختیار کرنے کی ترغیب دینا تھا۔

آشیش مشرا (درمیان میں)۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

لکھیم پور تشدد: سپریم کورٹ نے مرکزی وزیر کے بیٹے کو ضمانت دینے کے فیصلے کو رد کیا

گزشتہ سال 3 اکتوبر کو لکھیم پور کھیری ضلع کے تکونیہ گاؤں میں کسانوں کے احتجاج کے دوران ہوئے تشدد میں چار کسانوں سمیت آٹھ افراد مارے گئے تھے۔ اس معاملے میں وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے کمار مشرا ‘ٹینی’ کے بیٹے آشیش مشرا کو 9 اکتوبر 2021 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے انہیں 10 فروری کو ضمانت دی تھی۔

1604 HKB.00_10_22_23.Still006

مسلمان عورتوں کو ریپ کی دھمکی دینے والے ملزم مہنت نے کب کب زہر فشانی کی

ویڈیو: اتر پردیش کے سیتا پور ضلع کے خیر آباد علاقے کے مہنت بجرنگ منی نے 2 اپریل کو ہندو نئے سال اور نوراتری کے موقع پر مسلمان عورتوں کو مبینہ طور پر ریپ کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس معاملے میں اسے گرفتار کیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش پولیس کے ایک سابق سب انسپکٹر کے بیٹے بجرنگ منی پہلے انوپم مشرا کے نام سے معروف تھے۔

بجرنگ منی۔ (فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی)

یوپی: مہنت بجرنگ منی ہیٹ اسپیچ اور مسلمان عورتوں کے ساتھ ریپ کرنے کی دھمکی دینے کے الزام میں گرفتار

اتر پردیش کے سیتا پور ضلع کے خیر آباد کے مہرشی شری لکشمن داس اُداسی آشرم کے مہنت بجرنگ منی پر مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز تبصرے کے لیےگزشتہ 8 اپریل کوآئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ مہنت نے یہ بیان نوراتری اور ہندو نئے سال کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران پولیس کی موجودگی میں دیا تھا۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

دہلی: گئو کشی کے شبہ میں ایک شخص کا پیٹ پیٹ کر قتل، دو زخمی

یہ واقعہ 11 اپریل کو دوارکا کے چھاولہ علاقے میں پیش آیا۔ گئو کشی کے شبہ میں خود کو گئو رکشک بتانے والے 10-15 نامعلوم لوگ ایک فارم ہاؤس پہنچے اور وہاں موجود لوگوں پر حملہ کر دیا۔ گئو کشی کے الزام میں اب تک پانچ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ حملے اور قتل کے معاملے میں تا حال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

ممبئی: رام نومی کے جلوس کے بعد بی جے پی رہنماؤں سمیت 20 سے زیادہ لوگوں کے خلاف معاملہ درج

شمالی ممبئی کے مالوانی علاقے میں رام نومی کے جلوس کے دوران گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں بی جے پی لیڈر تیجندر تیوانہ، ونود شیلار اور بجرنگ دل کے عہدیداروں سمیت 20 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مانخورد علاقے میں اسی دن پیش آئے تشدد میں ملوث ہونے کے الزام میں سات افراد کو گرفتار کیا گیا اور چار دیگر کو حراست میں لیا گیا۔

اجئے مشرا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے مشرا کو قتل کے معاملے میں بری کیے جانے کی اپیل پر 16 مئی کو سماعت

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے مشرا ‘ٹینی’ اور دیگر کے خلاف لکھیم پور کھیری ضلع کے تکونیہ پولیس اسٹیشن میں ایک 24 سالہ نوجوان کے قتل کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ وہیں مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش مشرا پر گزشتہ سال ضلع میں تشدد کے دوران چار کسانوں اور ایک صحافی کو ایس یو وی سے کچل کر ہلاک کردینے کا الزام ہے۔

وائرل ویڈیو میں نظر آ رہے مہنت۔ (فوٹو بہ شکریہ: ویڈیو گریب)

اترپردیش: مہنت نے مبینہ طور پر مسلمان عورتوں کے ساتھ ریپ کی دھمکی دی، مقدمہ درج

بتایاجاتا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ ایک ویڈیو 2 اپریل کو ریکارڈ کیا گیا تھا، جب سیتا پور ضلع کے خیر آباد قصبے کے مہرشی شری لکشمن داس اُداسین آشرم کے مہنت بجرنگ منی داس کے طور پر شناخت کیے گئے ایک شخص نے نوراتری اور ہندو سال نو کے موقع پر جلوس نکالا تھا۔

(السٹریشن بہ شکریہ: آساوری کلکرنی/فیمینزم ان انڈیا)

بہار: مبینہ گینگ ریپ کی جانچ  کر رہے افسر نے متاثرہ کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کا مطالبہ کیا، گرفتار

پولیس نے کہا کہ گیا کے دیلہا پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او ایک 23 سالہ خاتون کی جانب سے پانچ لوگوں پر لگائے گئے گینگ ریپ کے الزامات کی تحقیقات کر رہےتھے۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ جب بھی اس نے پولیس اہلکار سے اپنے کیس میں تفتیش کی پیش رفت کے بارے میں پوچھا تو پولیس اہلکارنے جنسی تعلقات قائم کرنے کامطالبہ کیا۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: وزیر اعلیٰ یوگی کے خلاف مبینہ طور پر اشتعال انگیز بیان بازی کے الزام میں ایس پی ایم ایل اے کے خلاف مقدمہ درج

بریلی ضلع کے بھوجی پورہ سیٹ سے ایم ایل اے شازل اسلام پر الزام ہے کہ انہوں نے سماج وادی پارٹی سے انتخاب میں کامیا ب ہونے والے ایم ایل اے کے لیے منعقد ایک تقریب میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو نشانہ بناتے ہوئے مبینہ طور پر اشتعال انگیز بیان دیا تھا۔ ہندو یووا واہنی کے ضلع صدر انج ورما نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔

بابر علی۔ (تمام تصاویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

یوپی: بی جے پی کی جیت کا جشن منانے پر مسلم نوجوان کے قتل کا الزام، پولیس نے تردید کی

یہ معاملہ کشی نگر ضلع کا ہے، جہاں 28 سالہ بابر علی کو 20 مارچ کو ان کے پڑوسیوں نے مبینہ طور پر بے دردی سے پیٹا اور چھت سے نیچے پھینک دیا تھا، جس کے بعد اسپتال میں ان کی موت ہوگئی ۔ ان کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ بابر کو بی جے پی کے لیے انتخابی مہم چلانے اور جیت کا جشن منانے کی وجہ سے مارا پیٹا گیا، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ تنازعہ ایک نالے کو لے کر تھا۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

دہلی: کشمیری ہونے کی وجہ سے ایک شخص کو ہوٹل میں کمرہ دینے سے منع کیا گیا، پولیس نے معاملہ درج کیا

گزشتہ 22 مارچ کو جموں و کشمیر کے سری نگر کے رہنے والے سید فیصل کو دہلی کے جہانگیر پوری واقع ایک ہوٹل میں ٹھہرنے سے منع کر دیا گیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کے مطابق ہوٹل کی ایک خاتون ملازمہ نے انہیں جموں و کشمیر سے ہونے کی وجہ سے ہوٹل میں ٹھہرنےسے منع کیا۔ فیصل نے کہا یہ پہلا موقع ہے کہ انہیں اس طرح کے امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

راجستھان: الور میں ایک دلت نوجوان کو مندر میں ناک رگڑنے کو مجبور کیا گیا

الور ضلع کے بہرور کا واقعہ۔ الزام ہے کہ پرائیویٹ بینک کے ملازم راجیش کمار میگھوال نے سوشل میڈیا پر فلم ’دی کشمیر فائلز‘ پر اپنےتنقیدی ریمارکس پر ایک ردعمل کے جواب میں مبینہ طور پر ہندو دیوتاؤں پر توہین آمیز تبصرے کیے، جس کے نتیجے میں کچھ مشتعل افراد نے ان سےمار پیٹ کی اور مندر میں ناک رگڑنے کو مجبور کیا۔

بی جے پی لیڈر راگھویندر پرتاپ سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

اتر پردیش: بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کی ریلی میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے قتل کی اپیل  

اتر پردیش کے سدھارتھ نگر ضلع کے ڈمریا گنج سے بی جے پی کے سابق ایم ایل اے راگھویندر پرتاپ سنگھ کو حالیہ انتخابات میں ایس پی امیدوار سیدہ خاتون سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہندو یوا واہنی کے رہنما راگھویندر پرتاپ سنگھ کو اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی کئی مواقع پر مسلمانوں کے خلاف زہر فشانی کرتے دیکھا گیا تھا۔

(فوٹوبہ شکریہ: indiarailinfo)

گڑگاؤں: مذہب کو نشانہ بناتے ہوئے دو مسلمانوں کے ساتھ مارپیٹ کی گئی: پولیس

پولیس نے بتایا کہ گڑگاؤں کے سیکٹر-45 میں رماڈا ہوٹل کےقریب بہار کے رہنے والے عبدالرحمٰن اور ان کے دوست محمد اعظم سے دو افراد نے مبینہ طور پر موبائل فون چھیننے کے بعد مار پیٹ کی اور ان کے مذہب کی توہین کی ۔ حملہ آوروں نے انہیں خنزیر کا گوشت کھلانے کی بات بھی کہی اور کوئی سفید پاؤڈر کھانے کو مجبور کیا۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

بُلی بائی ایپ کے نشانے پر رہی خواتین کے پاس ایک ہی راستہ ہے … وہ ہے آگے بڑھتے رہنا

سال 2021 میں اقلیتوں کے خلاف ہیٹ کرائم میں اضافہ ہوا، لیکن میڈیا خاموش رہا۔ اس سال کی ابتدا اور زیادہ نفرت سے ہوئی، لیکن اس کے خلاف ملک بھر میں آوازیں بلند ہوئی۔ اقلیتوں اور خواتین سے نفرت کی مہم کا نشانہ بننے کے بعد میں اپنے آپ کو سوچنے سے نہیں روک پاتی کہ کیا اب بھی کوئی امید باقی ہے؟

لکھیم پور کھیری کےتکونیہ علاقے میں3 اکتوبر کو پیش آئےتشدد کے بعد کچھ گاڑیوں میں آگ لگا دی گئی تھی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

لکھیم پور کھیری تشدد: دوسری چارج شیٹ میں چار کسانوں پر قتل اور دنگے سمیت کئی الزام، تین بری

لکھیم پورکھیری تشدد معاملےمیں درج دوسری ایف آئی آر کے تحت گرفتار کیے گئے سات کسانوں میں سے پولیس نے چار- وچتر سنگھ، گرویندر سنگھ، کمل جیت سنگھ اور گرپریت سنگھ کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ چار کسانوں پر الزام ہے کہ انہوں نے بی جے پی کے دو مقامی لیڈروں اور وزیر مملکت اجئے مشرا کی گاڑی کے ڈرائیور کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔

بُلی بائی  ایپ پلیٹ فارم کا اسکرین شاٹ۔ (بہ شکریہ: ٹوئٹر)

 بُلی بائی جیسے ایپ کو محض جرم سمجھنا اس میں پوشیدہ بدنیتی اور گہری سازش سے منھ موڑنا ہے

مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کے پس پردہ ، اس سازش کا مقصد یہ ہے کہ اس قوم کو اس قدر ذلت دی جائے، ان کےعزت نفس کو اتنی ٹھیس پہنچائی جائے کہ تھک ہارکر وہ ایک ایسی’شکست خوردہ قوم’کے طور پر اپنے وجود کو قبول کر لیں، جوصرف اکثریت کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے کو مجبور ہے۔

آشیش مشرا (کرتے میں)۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

لکھیم پور کھیری تشدد: چارج شیٹ میں مرکزی وزیر کے بیٹے کے خلاف قتل اور سازش کے الزام

اتر پردیش پولیس کی ایس آئی ٹی نے لکھیم پور کھیری تشدد کےکیس میں مرکزی وزیر اجئے کمار مشرا ‘ٹینی’کے بیٹےآشیش سمیت تمام 14 ملزمان کے خلاف عدالت میں5000 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ یہ چارج شیٹ پچھلے سال 3 اکتوبر کو گاڑیوں سے کچل کر چار کسانوں اور ایک صحافی کے مبینہ قتل کے معاملے سے متعلق ہے۔

1412 AKI.00_13_10_13.Still002

یوگی-مودی جواب دیں، لکھیم پور میں کسانوں کے قتل کی سازش کس نے رچی؟

ویڈیو: اکتوبر میں اتر پردیش کےلکھیم پور کھیری ضلع میں کسانوں کے احتجاج کے دوران ہوئے تشدد کی جانچ کر رہی ایس آئی ٹی نے ایک اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسانوں کی موت کوئی حادثہ نہیں بلکہ سازش کا واضح معاملہ ہے۔ الزام ہے کہ مرکزی وزیر اجئے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا نے مظاہرے کے دوران کسانوں کو اپنی کار سے کچل دیا تھا، جس سے چار کسانوں اور ایک صحافی کی موت ہو گئی تھی۔

مرکزی وزیر اجئے مشرا سے لکھیم پور تشدد کے بارے میں سوال پوچھتے صحافی۔(تصویر: ویڈیو گریب)

لکھیم پور تشدد: مرکزی وزیر اجئے مشرا نے ایس آئی ٹی کی جانچ سے متعلق سوال پر صحافی کے ساتھ بدسلوکی کی

لکھیم پور کھیری میں گزشتہ اکتوبر میں کسانوں کے احتجاجی مظاہرہ کے دوران ہوئے تشدد کی جانچ کر رہی ایس آئی ٹی نے چھان بین اورشواہد کی بنیاد پر دعویٰ کیا تھا کہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے کمار مشرا کے بیٹے آشیش مشرا اور ان کے ساتھیوں نے اس معاملے کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت انجام دیا۔ اس میں چار کسانوں اور ایک صحافی کی موت گاڑی سے کچل دیے جانے سے ہو گئی تھی۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

لکھیم پور تشدد: وزیر کے بیٹے سمیت 13 افراد پر قتل کی کوشش کا مقدمہ چلانے کے لیے عرضی

اتر پردیش کےلکھیم پور کھیری ضلع میں گزشتہ3 اکتوبر کو ہوئے تشدد میں الزام ہے کہ مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش مشرا نے کسانوں کو اپنی کار سے کچل دیا تھا، جس کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی تھی۔معاملےکی جانچ کررہی ایس آئی ٹی نے آشیش مشرا سمیت 13ملزمین کے خلاف قتل کی کوشش اور آرمس ایکٹ کے تحت اور چار مزید مجرمانہ الزامات عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت میں ایک عرضی دائر کی ہے۔

(السٹریشن: دی وائر)

ڈوبھال اور راوت کے حالیہ بیانات میں ملک  کو پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ نظر آتا ہے

گزشتہ ہفتے نریندر مودی حکومت کےدو ذمہ دارافرادقومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال اور چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے وسیع تر قومی مفاد کے نام پر قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی کو جائز ٹھہرانے کے لیے نئی تھیوری کی تشکیل کی کوشش کی ہے۔

نرسنہانند سرسوتی۔ (فوٹو: فیس بک)

یوپی پولیس نے شدت پسند ہندوتوا لیڈریتی نرسنہانند پر غنڈہ ایکٹ لگانے کی کارروائی شروع کی

شدت پسندہندوتوا لیڈریتی نرسنہانند غازی آبادواقع ڈاسنہ دیوی مندر کے مہنت ہیں۔ وہ مسلم مخالف بیان بازیوں کو لےکرسرخیوں میں رہتے ہیں۔اس مہینے کی شروعات میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ایک مسلم لڑکے کو ان کی جاسوسی کے لیے بھیجا گیا تھا۔ اسی سال مارچ میں ڈاسنہ مندر میں ایک مسلم لڑکے کے پانی پینےکی وجہ سے اس کی پٹائی کی گئی تھی۔ جس شخص نے لڑکے کو پیٹا تھا، نرسنہانند نے اس کی حمایت کی تھی۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

ہریانہ پولیس نے سنگھو بارڈر پر مارے گئے شخص کے خلاف ہی کیس درج کیا

ہریانہ کےکنڈلی تھانے میں سکھوں کی مقدس کتاب کی مبینہ طور پر توہین کرنے کےالزام میں دلت مزدور لکھبیر سنگھ کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔گزشتہ دنوں سنگھو بارڈر پر سنگھ کوہلاک کر دیا گیا تھا، جس کی ذمہ داری نہنگوں نے لی ہے۔

Arfa

 کیا سنگھو بارڈر قتل معاملہ کسانوں کی تحریک کو کمزور کرے گا؟

ویڈیو: دہلی ہریانہ سنگھو بارڈر پر کسانوں کےمظاہرہ کے پاس 15 اکتوبر کی صبح ایک دلت مزدور کی مسخ شدہ لاش برآمد کی گئی تھی۔ نہنگ سکھوں نے مقدس مذہبی صحیفہ کی بے ادبی کےالزام میں ان کےقتل کیے جانے کی بات کہی ہے۔اس موضوع پر کسان لیڈریوگیندریادو اور کانگریس کے ترجمان گردیپ سنگھ سپل کے ساتھ عارفہ فا خانم شیروانی کی بات چیت۔

اجئے مشرا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

لکھیم پور تشدد: کسانوں کو ’دھمکی‘ دینے والے اجئے مشرا وزیر بننے سے پہلے کیا تھے

اتر پردیش کےلکھیم پور کھیری سےایم پی اور وزیرمملکت برائےداخلہ اجئے کمارمشرا‘ٹینی’نے کسانوں کی تحریک کو لےکر دھمکی دی تھی۔ان کے خلاف تین اکتوبر کو کسانوں نے ان کے آبائی گاؤں بن بیرپورمیں منعقد ایک پروگرام میں ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ کے جانے کی مخالفت کی تھی۔الزام ہے کہ اس دوران ان کے بیٹے آشیش مشرا نے اپنی گاڑی سے کچل کر چار کسانوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ مرکزی وزیر کی مجرمانہ تاریخ رہی ہے۔

رام اقبال سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

لکھیم پور واقعہ کے ماسٹر مائنڈ ہیں اجئے کمار مشرا: بی جے پی  رہنما کا الزام

اتر پردیش بی جے پی ورکنگ کمیٹی کےممبر اورسابق ایم ایل اے رام اقبال سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے وزیرمملکت برائے داخلہ اجئے کمارمشرا کو فوراً برخاست کرنے کی مانگ کی ہے۔انہوں نے کہا کہ لکھیم پور کھیری میں پیش آئےتشدد کے کچھ دن پہلے وزیر کےدھمکی بھرے بیان نے ہی آگ میں گھی کا کام کیا ہے۔