up police

IMG-20210208-WA0002

کسان مہا پنچایت: مظفر نگر فسادات  کے بعد پہلی بار مسلم-جاٹ کسان ایک پلیٹ فارم پر آئے

ویڈیو: کسانوں کی تحریک کی بازگشت مغربی اتر پردیش تک پہنچ چکی ہے اور حال ہی میں شاملی میں کسان رہنماؤں کی ایک مہاپنچایت ہوئی۔ یہاں کے کسانوں سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: کسانوں کی تحریک میں شامل کسان کی موت، بیوی اور بھائی پر قومی ترنگے کی توہین کا معاملہ درج

پیلی بھیت کے سہرامئو تھانہ حلقہ کے بلویندر سنگھ 23 جنوری کو غازی پوربارڈر کے لیے نکلے تھے۔ ایک ہفتے بعد ان کے اہل خانہ کو دہلی پولیس نے فون کرکے سڑک حادثےمیں ان کی موت کے بارے میں بتایا۔ بدھ کو آخری رسومات کی ادائیگی کے دوران ان کی لاش کو ترنگے میں لپیٹا گیا تھا۔

مندیپ پنیا، فوٹو: دی وائر

تہاڑ جیل سے لوٹ کر مندیپ پنیا کی رپورٹ: جیل میں بند کسانوں کے بھی حوصلے توڑ پانا سرکار کے بس کی بات نہیں

تہاڑ جیل میں آزاد صحافی مندیپ پنیا کو ایک کسان نے کہا،سرکار کو کیا لگتا ہےکہ وہ ہمیں جیل میں ڈال کر ہمارے حوصلے توڑ دےگی۔ وہ بڑی غلط فہمی میں ہے۔ شاید اس کو ہماری تاریخ کاعلم نہیں۔ جب تک یہ تینوں زرعی قوانون واپس نہیں ہو جاتے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

کسانوں کو روکنے کے لیے خاردار تار، بیریکیڈنگ اور سیمنٹیڈ دیوار کے ذریعے بنایا جا رہا سکیورٹی  گھیرا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

زرعی قانون: امریکہ نے کہا-انٹرنیٹ کی دستیابی اور پرامن مظاہرہ متحرک جمہوریت کی نشانی

یو ایس اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا یہ بیان امریکی گلوکارہ یحانہ سمیت کئی ہستیوں کی جانب سے کسانوں کی تحریک کو حمایت پر ہندوستانی وزارت خارجہ کی تنقید پر آیا ہے۔ محکمہ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ ایسے ا قدامات کا خیرمقدم کرتا ہے جو ہندوستانی بازار کو بہتر بناتے ہیں اور بڑے پیمانے پر نجی سرمایہ کاری کو متوجہ کرتے ہیں۔

غازی پور بارڈر پر پولیس کی جانب سے کی گئی گھر ا بندی۔ (فوٹو:  پی ٹی آئی)

لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھ کر اپوزیشن  نے کہا، غازی پور بارڈر پر حالات ہند و پاک سرحد جیسے

شرومنی اکالی دل،ڈی ایم کے ، این سی پی اور ترنمول کانگریس سمیت ان پارٹیوں کے 15ایم پی کو پولیس نے غازی پور بارڈر پر کسانوں سے ملنے نہیں دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں کی حالت جیل کے قیدیوں جیسی ہے۔

ماحولیاتی کارکن گریتا تُنبیر(فوٹو: رائٹرس)

کسانوں کی حمایت کر نے پر دہلی پولیس نے گریتا تُنبیر کے خلاف ایف آئی آر درج کی

دہلی کی مختلف سرحدوں پر زرعی قوانین کی مخالفت میں جاری کسانوں کی تحریک کی ماحولیاتی کارکن گریتا تُنبیرنے حمایت کی تھی۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد انہوں نے کہا ہے کہ وہ اب بھی کسانوں کے ساتھ ہیں۔

سنگھو بارڈر پر لگے نئے بیریکیڈ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کسانوں کی تحریک کو دنیا کی نامور ہستیوں کی حمایت فخر کی بات: سنیکت کسان مورچہ

گزشتہ دنوں میں دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کی تحریک کو پاپ گلوکارہ ریحانہ اور ماحولیاتی کارکن گریتا تُنبیر جیسی کچھ عالمی ہستیوں نے حمایت کی ہے۔تحریک کی قیادت کر رہے سنیکت کسان مورچہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ بدقسمتی ہے کہ حکومت ان کا درد نہیں سمجھ رہی ہے۔

پاپ گلوکارہ ہ یحانہ اور ماحولیاتی کارکن گریتا تُنبیر(فوٹو:  رائٹرس)

کسانوں کی تحریک کو متعدد بین الاقوامی شخصیات کی حمایت ،ہندوستان  نے کہا-غیر ذمہ دارانہ

ملک میں تین زرعی قوانین کی مخالفت میں 70 دنوں سے جاری کسانوں کی تحریک کو لے کر پاپ گلوکارہ ریحانہ، کارکن گریتا تُنبیر، امریکی نائب صدرکملا ہیرس کی بھتیجی مینا ہیرس، یوٹیوبر للی سنگھ سمیت کئی لوگوں نے حمایت کی ہے۔ اس قدم کے لیے انہیں سوشل میڈیا پر ایک طبقہ کے ذریعے ٹرول کیا جا رہا ہے۔

سدھارتھ وردراجن اور عصمت آرا۔ (فوٹو: دی  وائر )

یوپی: سدھارتھ وردراجن کے خلاف درج ایف آئی آر میں دی وائر اور رپورٹر کا نام بھی شامل

گزشتہ 26 جنوری کی ٹریکٹر پریڈ کے دوران جان گنوانے والے نوجوان کے اہل خانہ کے دعووں کو لےکر دی وائر کی عصمت آرا نے ایک رپورٹ لکھی تھی، جس کو ٹوئٹر پر شیئر کرنے کے بعد دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے خلاف رام پور میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

اتوار کو عدالت لے جانے کے دوران مندیپ پنیا۔ (فوٹو: Twitter/@TimesTrolley)

دہلی:سنگھو بارڈر سے گرفتار صحافی مندیپ پنیا کو ضمانت ملی

آزادصحافی مندیپ پنیا کوسنگھو بارڈر سے سنیچر کو حراست میں لینے کے بعد اتوارکو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیجا گیا تھا۔ عدالت نے انہیں ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ شکایت گزار، متاثرہ، گواہ سب پولیس اہلکارہیں۔ اس بات کا امکان نہیں ہےکہ ملزم کسی پولیس افسر کو متاثر کر سکتا ہے۔

punia

دہلی پولیس نے سنگھو بارڈر سے صحافی کو کیا گرفتار، ایک دیگر صحافی کو رہا کیا

آزادصحافی اور کارواں میگزین کے لیے لکھنے والے مندیپ پنیا اور ایک دیگرصحافی دھرمیندر سنگھ کو سنیچر کو حراست میں لیا گیا تھا۔ دھرمیندر سنگھ کو اتوار کوصبح رہا کر دیا گیا۔ وہیں بتایا جا رہا ہے کہ پنیا کو عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔

سدھارتھ وردراجن/ فوٹو: فیس بک

یوپی پولیس نے ایک ٹوئٹ کے لیے دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے خلاف مقدمہ درج کیا

دی وائر کے بانی مدیرسدھارتھ وردراجن نےیوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کے ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئےتشدد میں دہلی کے آئی ٹی او پرمظاہرہ میں شامل ایک نوجوان کی موت کو لےکر ان کے اہل خانہ کے دعووں سے متعلق خبر ٹوئٹر پر شیئرکی تھی۔

 نصیرالدین شاہ(فوٹو : دی وائر)

لو جہاد لفظ بین مذہبی شادیوں کو داغدار کر نے کے تصور سے نکلا ہے: نصیر الدین شاہ

معروف اداکار نصیرالدین شاہ نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ فوری ردعمل کے ڈر سے کسی بھی آدمی کے لیےعوامی طور پراپنے خیالات کا اظہارکرنا مشکل ہو گیا ہے۔ یہ بہت ہی مشکل دور ہے کہ تبادلہ خیال کی آزادی کاکوئی امکان ہی نہیں ہے۔

Firozabad-MAP

یوپی: لڑکی کامذہب تبدیل کر نے کےالزام سے انکار، ناراض بھیڑ نے ملزم مسلم نوجوان کے گھر والوں کا پیچھا کیا

اتر پردیش کے فیروزآباد ضلع کے ناگلا ملا گاؤں کا معاملہ۔ لڑکی گزشتہ سال دسمبر میں ملزم مسلم نوجوان کے ساتھ گھر چھوڑکر چلی گئی تھی۔ پولیس نے لڑکی کا پتہ لگا لیا، لیکن پولیس کو ابھی نوجوان کی تلاش ہے۔ فی الحال نوجوان اور لڑکی کے گاؤں میں کشیدگی ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

تبدیلی مذہب کے الزام میں کیس درج ہو نے کے ایک مہینے بعد یوپی سرکار نے کہا، نہیں ملے ثبوت

الہ آباد ہائی کورٹ میں معاملے کی شنوائی کے دوران ایک حلف نامہ داخل کرکےیوپی سرکار کی جانب سے عدالت کو یہ جانکاری دی گئی۔ اتر پردیش میں تبدیلی مذہب سے متعلق قانون نافذ ہونے کے ایک دن بعد گزشتہ سال 29 نومبر کو مظفرنگر میں دو مسلمان مزدوروں کے خلاف کیس درج کیا گیا تھا۔

ایک تقریب میں سپنا اور وشال۔ (فوٹو: اسپیشل ارینجمنٹ)

یوپی: دبنگوں کا خوف، دو مہینے سے چھپ کر رہ رہے ہیں اپنے گیتوں میں امبیڈکر کے خیالات کوپیش کر نے والے گلوکار

غازی پور ضلع کے وشال غازی پوری اور ان کی اہلیہ سپنا دلت اورپسماندہ مفکرین کی تعلیمات کو گیتوں کے ذریعہ پیش کرتے ہیں۔گزشتہ اکتوبر میں ان گیتوں سے ناراض علاقے کے کچھ دبنگوں نے ان کے اسٹوڈیو میں آگ زنی کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ پولیس میں شکایت درج ہونے کے باوجود وشال اپنی فیملی کے ساتھ چھپ کر رہنے کو مجبور ہیں۔

ناصر۔ (فوٹو: ویڈیو اسکرین گریب)

اتر پردیش: ’ٹھاکر‘ لکھا جوتا فروخت کر نے پر مسلم دکاندار گرفتار، تنازعہ کے بعد رہا

معاملہ اتر پردیش کے بلندشہر کا ہے۔ بجرنگ دل کےکنوینر نے دکاندار ناصر پرفرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب نے کا الزام لگاتے ہوئے معاملہ درج کرایا تھا۔ ٹھاکر فٹ ویئر کمپنی کے مالک نے کہا کہ یہ نام ان کے داداجی سےمنسوب ہے۔ کسی سیاست کے لیے نہیں بدلیں گے۔

(علامتی  تصویر،فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: بریلی پولیس نے کہا جبراً تبدیلی مذہب کےمعاملے میں مسلم نوجوانوں کو پھنسایا گیا

معاملہ بریلی ضلع کا ہے، جہاں پہلی جنوری کوایک24 سالہ خاتو ن پر جبراًتبدیلی مذہب کا دباؤ ڈالنے کے الزام میں تین مسلم نوجوانوں پر معاملہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جانچ میں تینوں نوجوانوں پر لگائے گئے الزام غلط پائے گئے ہیں۔

اتر پردیش کے دگمبر جین کالج میں جین کے مجسمے کے پاس اکٹھا اے بی وی پی کارکن۔ (ویڈیو اسکرین گریب: ٹوئٹر/@djohninc)

اتر پردیش: جین کے مجسمے کو نقصان پہنچانے والے اے بی وی پی کے چار کارکنوں کی رکنیت رد

گزشتہ 22 دسمبر کو بڑوت کے دگمبر جین کالج میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے چار ممبروں نے شرت دیوی کے مجسمے کو نقصان پہنچایا تھا، جس کے بعدتنظیم نے معافی مانگی تھی۔ ان چاروں کے خلاف دنگا کرنے سمیت آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

کلکتہ ہائی کورٹ(فوٹو بہ شکریہ: Twitter/@LexisNexisIndia)

بالغ خاتون اپنی مرضی سے شادی اور مذہب تبدیل کرے تو دخل اندازی کی ضرورت نہیں :  کلکتہ ہائی کورٹ

کلکتہ ہائی کورٹ نےایک 19سالہ لڑکی کے والد کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ پولیس کے مطابق، لڑکی نے اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کرکے شادی کی تھی اوروہ اپنے والد کے گھر نہیں لوٹنا چاہتی۔

یوپی پولیس( فوٹو: رائٹرس)

اتر پردیش: بین مذہبی شادی کرانے والے وکیل نے پولیس پر ہراساں کر نے کے الزام  لگائے

دہلی کے ایک وکیل نے بتایا کہ اتر پردیش کے ایٹہ ضلع واقع جلیسر کی خاتون کو ان کی مرضی سے مذہب تبدیل کرواکر شادی کروانے میں مدد کی تھی۔ ڈر کی وجہ سےجوڑا لاپتہ ہو گیاہے۔الزام ہے کہ ان کی تلاش میں اتر پردیش پولیس نے وکیل کی فیملی کے لگ بھگ دس لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

’لو جہاد‘ کے نام پر ہراسانی کے ڈر سے لڑکے-لڑکی نے کہا-لوٹ کر یوپی نہیں جا ئیں گے

اتر پردیش کے ایک مسلم نوجوان اور ہندولڑکی نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے نہ صرف ان کی فیملی بلکہ یوپی پولیس سے بھی تحفظ کی مانگ کی ہے۔ دہلی سرکار کی جانب سے تحفظ کا بھروسہ دلائے جانے کے بعد دونوں نے اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت شادی کے لیے رجسٹریشن کرایا ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فائل فوٹو: رائٹرس)

یوپی:کسان رہنماؤں پر کسانوں کو بھڑکانے کا الزام، 50 لاکھ روپے کا بانڈ بھر نے کا نوٹس

پولیس رپورٹ کے مطابق، بھارتیہ کسان یونین کےرہنماؤں سمیت کسان رہنما کسانوں کو اکسا رہے ہیں اور جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔ رہنماؤں نےالزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ میٹنگ کے ذریعے لوگوں کو نئے زرعی قانون سمجھا رہے ہیں۔ انہوں نے بانڈ بھرنے کے نوٹس کو ہراسانی قرار دیا ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

یوپی پولیس نے لو جہاد کی افواہ پر مسلمان لڑکے-لڑکی کی شادی رکوائی

اتر پردیش کے کشی نگر ضلع کا معاملہ۔لڑکے نے پولیس پر پٹائی کا الزام لگایا ہے۔ یہ بھی الزام ہے کہ پولیس نے لڑکے-لڑکی کو تب تک حراست میں رکھا جب تک کہ لڑکی کے بھائی نےثبوت دیتے ہوئے یہ نہیں بتایا دیا کہ دونوں پیدائش سے مسلمان ہیں اور مذہب تبدیل نہیں ہوا ہے۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

اتر پردیش: گھر والوں کی رضامندی کے باوجود لکھنؤ پولیس نے بین مذہبی شادی رکوائی

پولیس کے مطابق، ہندو یووا واہنی کے کچھ ممبروں نے شادی کو لےکر اعتراض کیا تھا۔ نئے قانون کے تحت بین مذہبی شادی کے لیے ضلع مجسٹریٹ سے اجازت لینا ضروری کر دیا گیا ہے۔ اس کی جانکاری لڑکے اور لڑکی کے اہل خانہ کو دے دی گئی ہے، انہوں نے منظوری ملنے کے بعد شادی کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں سی اے اےمخالف مظاہرہ کے ملزمین کے پوسٹر گزشتہ مارچ  میں جگہ جگہ لگائے گئے تھے۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

سی اے اے مخالف مظاہرہ: ہائی کورٹ کی ہدایت  کے باوجود لکھنؤ انتظامیہ نے پھر لگوائے ملزمین کے پوسٹر

اس سال مارچ میں الہ آباد ہائی کورٹ نے لکھنؤ انتظامیہ کے اس قدم پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پوسٹر ہٹانے کےحکم دیے تھے۔ عدالت نے کہا تھا کہ عوامی مقامات پر پوسٹر لگانا غیر مناسب ہے اور یہ متعلقہ لوگوں کی پرائیویسی اورآزادی میں پوری طرح سے دخل اندازی ہے۔

 (فوٹو بہ شکریہ: IndiaRail Info)

اتر پردیش: اناؤ میں گینگ ریپ کے بعد جلا کر مار دی گئی لڑکی کے بھتیجے کا اغوا

اتر پردیش کے اناؤضلع کی23سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پرگینگ ریپ کیا گیا تھا۔پچھلے سال دسمبر میں جب معاملے کی شنوائی کے لیےلڑکی عدالت جا رہی تھی تو ضمانت پر رہاہوئےریپ کے دوملزمین نے تین دیگر کے ساتھ مل کر زندہ جلا دیا تھا۔ اگلے دن لڑکی نے دہلی کے ایک اسپتال میں دم توڑ دیا تھا۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

اتر پردیش میں اس سال 139 لوگوں پر این ایس اے لگا، آدھے سے زیادہ معاملے گئوکشی سے متعلق: رپورٹ

ااس سال 19 اگست تک یوپی پولیس نے ریاست میں 139 لوگوں کے خلاف این ایس اے لگایا ہے، جن میں سے 76 معاملے گئوکشی سے جڑے ہیں۔ 31 اگست تک صرف بریلی پولیس زون میں ہی 44 لوگوں پر این ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا گیا۔

یوگی آدتیہ ناتھ(فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: یوگی حکومت نے ریاست میں بندوق کا لائسنس رکھنے والے برہمنوں کی جانکاری مانگی، پھر پیچھے ہٹی

اتر پردیش اسمبلی میں ایک بی جے پی ایم ایل اے نے ریاست میں برہمنوں کے قتل، ہتھیارکےلائسنس کے لیےدرخواست دینے والے اور لائسنس رکھنے والے برہمنوں سے متعلق اعدادوشمار کو لےکر ایک سوال پوچھا تھا، جس کے جواب میں یوپی حکومت نے تمام ضلع حکام کو خط لکھ کر تفصیلات طلب کی تھی۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/MYogiAdityanath)

اتر پردیش: یوگی آدتیہ ناتھ نے ’لو جہاد‘ روکنے کے لیے افسروں کو ہدایت دی

اتر پردیش محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اونیش کمار اوستھی نے کہا کہ یہ ایک سماجی مدعا ہے۔ اس کو روکنے کے لیے اس کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ ملزمین کے خلاف کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ہمیں سخت ہونا ہوگا۔

گورکھپور سےبی جے پی ایم ایل اے رادھا موہن داس اگروال (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

یوپی پولیس کے کام کر نے کے طریقے پر سوال اٹھانے والے بی جے پی ایم ایل اے کو پارٹی نے بھیجا نوٹس

گورکھپور سے بی جے پی ایم ایل اے رادھا موہن داس اگروال نے گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر یوپی پولیس کے کام کرنے کے طریقے پر سوال کرتے ہوئے اعلیٰ پولیس حکام کو ہٹانے کا مشورہ دیا تھا۔ پارٹی نےوضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں ایک ہفتےکے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔

محمد مصباح ظفر۔

یوپی: سرکار اور سنگھ کو تنقید کا نشانہ بنانے کی وجہ سے صحافت کے طالبعلم کو 12 گھنٹے حراست میں رکھا گیا

اتر پردیش کے بہرائچ کے رہنے والے طالبعلم محمد مصباح ظفر کو پولیس نے 14 اگست کی آدھی رات کو حراست میں لیا تھا۔ ویسے تو ظفر کے خلاف کوئی معاملہ درج نہیں کیا گیا ہے، لیکن پولیس نے انہیں 12 گھنٹے حراست میں رکھا تھا۔

علامتی تصویر / ٖفوٹو : رائٹرز

’کشمیریوں کو جان لینا چاہیے کہ اب وہ ہمارے غلام ہیں‘

رپورٹ کے مطابق پچھلے ایک سال کے دوران 12سے 15ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔مصنفین کے مطابق ایک شخص کو گرفتار کرکے آگرہ جیل میں بس اس وجہ سے پہنچایا گیا کہ کسی فوٹو میں اس کو کسی کی نماز جنازہ ادا کرتے ہو ئے دیکھا گیا تھا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

پولیس انکاؤنٹر: کیا ’فوری انصاف‘ کے نام پر لاقانونیت کو قبول کیا جاسکتا ہے؟

ایک ملک اور ایک مجرم میں یہی فرق ہوتا ہے کہ ملک قانون کا پابند ہوتا ہے جبکہ مجرم اس کو توڑتا ہے۔ اگر ملک ایک بار بھی قانون توڑ دےتو اس کا مطلب ہوگا کہ وہ بھی مجرم کےخانے میں آ گیا اور اس کو حکومت کرنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔

AKI 10 July 2020 Vikas Dubey .00_24_57_08.Still001

کون نہیں چاہتا تھا، وکاس دوبے زندہ رہے؟

ویڈیو:اتر پردیش پولیس کی ایس ٹی ایف نےجمعہ کو دعویٰ کیا تھا کہ مدھیہ پردیش کے اجین میں گزشتہ نو جولائی کو گرفتار کیے گئے آٹھ پولیس اہلکاروں کے قتل کے کلیدی ملزم وکاس دوبے کو کانپور لاتے وقت پولیس ٹیم کی ایک گاڑی پلٹ گئی۔ اس دوران وہ بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا، تو پولیس کو گولی چلانی پڑی۔