خبریں

گوڈسے بھارت کے سپوت تھے، اورنگ زیب اور بابر کی طرح  حملہ آور نہیں: مرکزی وزیر گری راج سنگھ

چھتیس گڑھ کے دورے پر گئے مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر گری راج سنگھ نے کہا کہ گوڈسے گاندھی کے قاتل ہیں اور بھارت کے سپوت بھی ہیں۔ جن کو بابر کی اولاد کہلانے میں خوشی محسوس ہوتی  ہے، وہ کم از کم بھارت  ماتا کے سچےسپوت نہیں ہو سکتے۔

گری راج سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

گری راج سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

نئی دہلی: مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈرگری راج سنگھ نے جمعہ کو ناتھو رام گوڈسے کو بھارت کا ‘سپوت’ بتایا اور کہا کہ مہاتما گاندھی کا قاتل مغل بادشاہ بابر اور اورنگ زیب کی طرح حملہ آور نہیں تھا، کیونکہ وہ ہندوستان میں پیدا ہوا تھا۔

گری راج سنگھ پارٹی کارکنوں اور لیڈروں سے ملاقات کے لیے چھتیس گڑھ کے بستر علاقے کے دو روزہ دورے پر ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، بستر کے دنتے واڑہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ جو لوگ اپنے آپ کو بابر اور اورنگ زیب کی اولاد کہلانے میں خوشی محسوس کرتے ہیں، وہ بھارت ماتا کے سچے سپوت نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ، اگر گوڈسے گاندھی کے قاتل ہیں تو گوڈسے بھارت کے سپوت بھی ہیں۔ وہ ہندوستان میں پیدا ہوئے، اورنگ زیب اور بابر کی طرح حملہ آور نہیں ہیں۔ اور جن کو بابر کی اولاد کہلانے میں خوشی محسوس  ہوتی  ہے، وہ کم از کم بھارت ماتاکے سچےسپوت نہیں ہو سکتے۔

اورنگ زیب اور ٹیپو سلطان کی تعریف کرنے والے کچھ سوشل میڈیا پوسٹ کے خلاف ہندوتوا تنظیموں کے احتجاج اورمہاراشٹر کے کولہاپور میں حالیہ تشدد کے بعد17ویں صدی کے مغل بادشاہ کے حوالے سے سیاست تیز ہوگئی ہے۔

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ دیویندر فڈنویس نے ہندوتوا تنظیموں کی جارحیت کا دفاع کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘اگر اورنگ زیب کی تعریف کریں گے تو ردعمل ضرور ہوگا۔ ہم یہ برداشت نہیں کریں گے۔ یہ چھترپتی شیواجی مہاراج کا مہاراشٹر ہے۔

ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا، ‘مہاراشٹر کے کچھ اضلاع میں اچانک اورنگ زیب کی اولادیں پیدا ہوگئی ہیں، جو اورنگ زیب کی تصویر دکھاتے ہیں، اورنگ زیب کا اسٹیٹس  رکھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے معاشرے میں بدنیتی پیدا ہو رہی ہے، تناؤ بھی پیدا ہو رہا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اچانک اورنگ زیب کی اتنی اولادیں کہاں سے پیدا ہوگئیں؟ اس کے پیچھے کون ہے؟ اس کا اصلی مالک کون ہے؟ ہم اس کا پتہ لگائیں گے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے فڈنویس پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ بی جے پی لیڈر ‘اس طرح کے ماہر’ ہیں۔

اویسی نے کہا تھا، ‘مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دیویندر فڈنویس نے کہا، ‘اورنگ زیب کی اولاد’ کیا آپ سب کچھ جانتے ہیں؟ مجھے نہیں معلوم تھا کہ آپ (فڈنویس) اتنے ماہر ہیں۔ تو آپ کو معلوم ہوگا کہ گوڈسے اور آپٹے کی اولادکون ہیں؟

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، گری راج سنگھ نے چھتیس گڑھ میں بھوپیش بگھیل کی قیادت والی کانگریس حکومت پر دہشت پھیلانے اور تبدیلی مذہب کی حوصلہ افزائی کا بھی الزام لگایا۔

انہوں نے کہا، ‘ریاست میں ایک سازش کے تحت قبائلیوں اورغیر قبائلیوں کا مذہب تبدیل کیا جا رہا ہے۔ ریاست میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے پر  تبدیلی مذہب کے خلاف سخت قانون بنایا جائے گا۔

ریاست میں کانگریس حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے مرکزی وزیر نے مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (منریگا) کے تحت چھتیس گڑھ کو دیے گئے فنڈز کے غبن کا دعویٰ کیا۔

انہوں نے کہا، منریگا فنڈ میں جو بھی گڑبڑی کر رہا ہے اسے جانچ کا سامنا کرنا پڑے گا اور اسے سزا ملے گی، چاہے وہ چیف منسٹر ہوں  یاکوئی اور۔

دریں اثنا، سنگھ کے ریمارکس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ بی جے پی لیڈر اپنے ‘بے ہودہ بیانات’ کے لیے جانے جاتے ہیں۔ وہ اور بی جے پی مایوس ہیں کہ  وہ آئندہ انتخابات میں اقتدار میں نہیں آ رہے ہیں۔

کانگریس کے ترجمان آر پی سنگھ نے کہا، ‘وہ اپنے بیہودہ بیانات اور نفرت پھیلانے کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔انہیں جمہوریت میں برتاؤ کرنا سیکھنا چاہیے۔ درحقیقت چھتیس گڑھ کا دورہ کرنے کے بعد انہیں مایوسی ہوئی کیونکہ ان کی پارٹی آئندہ انتخابات میں بری طرح ہارنے والی ہے۔

واضح ہو کہ 7 جون کو اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر ترویندر سنگھ راوت نے بھی مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کو محب وطن قرار دیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا، ‘گاندھی جی کوقتل کیا گیا، یہ الگ مسئلہ ہے، لیکن جہاں تک میں نے گوڈسے کو سمجھا اور پڑھا ہے، وہ بھی ایک محب وطن تھے۔ ہم گاندھی جی کے قتل سے متفق نہیں ہیں۔