خبریں

یوپی بورڈ کے نصاب میں ساورکر اور دین دیال اپادھیائے شامل، پنڈت نہرو باہر

یوپی بورڈ نے اپنے نئے نصاب میں ہندوتوا مفکر ونایک دامودر ساورکر، پنڈت دین دیال اپادھیائے سمیت 50 عظیم شخصیات کو شامل کیا ہے۔ نہرو کو باہر کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے ثانوی تعلیم کے وزیر  (آزادانہ چارج)  گلاب دیوی نے کہا کہ انہوں نے ملک کے لیے اپنی جان  کی قربانی نہیں دی تھی، اس لیے انھیں نصاب سے باہر کر دیا گیا ہے۔

ثانوی تعلیمی بورڈ کا دفتر۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@upboardpryj)

ثانوی تعلیمی بورڈ کا دفتر۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@upboardpryj)

نئی دہلی: جولائی میں شروع ہونے والے نئے سیشن سے اتر پردیش بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن اپنے طلبا کو ہندوستان کی 50 عظیم شخصیات کی زندگی اور ان کےدور کے بارے میں پڑھائے گا۔

بورڈ نے اپنے نصاب میں ہندوتوا مفکر ونایک دامودر ساورکر، پنڈت دین دیال اپادھیائے سمیت 50 عظیم شخصیات کی سوانح حیات کو شامل کیا ہے، لیکن ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کو نصاب سے باہر کر دیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، نہرو کو باہر کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے سیکنڈری ایجوکیشن منسٹر (آزادانہ چارج) گلاب دیوی نے کہا، نہرو نے ملک کے لیے اپنی جان کی  قربانی نہیں دی، اس لیے انہیں 50عظیم شخصیات کی اس  فہرست سے باہرکر دیا گیا ہے۔

ساورکر کو شامل کرنے کے بارے میں وزیر نے کہا، اگر ہم طالبعلموں کو ساورکر اور پنڈت دین دیال اپادھیائےجیسےعظیم رہنماؤں کے بارے میں نہیں پڑھاتے ہیں ، تو ہم انہیں کیا سکھائیں گے؟ کیا ہمیں اپنے بچوں کو ہندوستان کی عظیم شخصیات کے بارے میں بتانے کے بجائے دہشت گردوں کے بارے میں بتاناچاہیے؟

طلبا کو مہاویر سوامی، بھارت رتن مہامنا مدن موہن مالویہ، راجہ رام موہن رائے، سروجنی نائیڈو اور نانا صاحب کے بارے میں بھی پڑھایا جائے گا۔

یوپی بورڈ کے سکریٹری دیویہ کانت شکلا نے کہا، یہ مضمون تمام طلباء کے لیے لازمی ہے اور اس میں پاس کرنا ضروری ہے، لیکن ہائی اسکول اور انٹرمیڈیٹ امتحانات کی مارک شیٹ میں نمبر شامل نہیں کیے جائیں گے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی نے 2022 کے اسمبلی انتخابات کے لیے جاری کردہ اپنے لوک کلیان سنکلپ پتر میں، تعلیمی نصاب میں عظیم شخصیات اور مجاہدین آزادی کے کارناموں کو شامل کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، ان میں روحانی پیشوا سوامی وویکانند، آریہ سماج کے بانی سوامی دیانند سرسوتی اور مصنف اور مجاہد آزادی پنڈت شری رام شرما بھی شامل ہیں۔ یہ مضمون طلبہ کو ‘کھیل، یوگ اور نیتک شکشا’ نامی کتاب کے ذریعے پڑھائی جائے گی، جو کلاس 9 سے 12 تک کے لیےتجویز کی گئی ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، کلاس 9 کے طلباء کو چندر شیکھر آزاد، برسا منڈا، بیگم حضرت محل، ویر کنور سنگھ، ایشور چندر ودیا ساگر، گوتم بدھ، جیوتی با پھولے، چھترپتی شیواجی، ونایک دامودر ساورکر، ونوبا بھاوے، شری نواس رامانج اور جگدیش چندر بوس کے بارے میں پڑھایا جائے گا۔

کلاس 10 میں، طلباء منگل پانڈے، روشن سنگھ، سکھ دیو، لوک مانیہ تلک، گوپال کرشن گوکھلے، مہاتما گاندھی، خودی رام بوس اور سوامی وویکانند کے بارے میں جانیں گے۔

کلاس 11 کے طالبعلم رام پرساد بسمل، بھگت سنگھ، بھیم راؤ امبیڈکر، سردار ولبھ بھائی پٹیل، پنڈت دین دیال اپادھیائے، مہاویر جین، مہامنا مدن موہن مالویہ، اروند گھوش، راجہ رام موہن رائے، سروجنی نائیڈو، نانا صاحب، مہرشی پتنجلی، اور سرجن سشروت اور ہومی جہانگیر بھابھا کے بارے میں پڑھیں گے۔

کلاس 12 میں طالبعلموں کو رام کرشن پرم ہنس، گنیش شنکر ودیارتھی، راج گرو، رابندر ناتھ ٹیگور، لال بہادر شاستری، رانی لکشمی بائی، مہارانا پرتاپ، بنکم چندر چٹرجی، شنکراچاریہ، گرو نانک دیو، اے پی جے عبدالکلام، رامانج آچاریہ، پانینی،آریہ بھٹ اورسی وی  رمن کے بارے میں پڑھایا جائے  گا۔