پی ایم انڈیا کی ویب سائٹ کے مطابق، 2014 میں پہلی بار وزیر اعظم بننے کے بعد سے نریندر مودی نے 71 غیر ملکی دورے کیے ہیں۔ وزارت خارجہ نے پارلیامنٹ کو بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران وزیراعظم نے 20 غیر ملکی دورے کیے، جن پر 2548701373 روپے خرچ ہوئے۔
نئی دہلی: وزارت خارجہ نے 20 جولائی کو پارلیامنٹ میں بتایا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کے غیر ملکی دوروں پر 254.87 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔
راجیہ سبھا میں عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ کے ایک تحریری سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن نے جمعرات (20 جولائی) کو کہا، دستیاب معلومات کے مطابق، گزشتہ پانچ سالوں کے دوران وزیر اعظم کے غیر ملکی سفر پر 2548701373 روپے خرچ ہوئے ہیں۔
اسی سال فروری میں وزارت نے راجیہ سبھا میں صدر، وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے غیر ملکی دوروں پر ہونے والے اخراجات سے متعلق ایک تحریری سوال کے جواب میں کہا تھا کہ21 فروری 2019 سے 16 نومبر 2022 کے درمیان مودی کے غیر ملکی دوروں پر 22 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
جواب میں کہا گیا تھا،حکومت ہند نے صدر کے دوروں کے لیے 62431424 روپے، وزیر اعظم کے دوروں کے لیے 227676934 روپے اور وزیر خارجہ کے غیر ملکی دوروں پر 208701475 روپے خرچ کیے ہیں۔
تحریری جواب میں ان 21 ممالک کی فہرست بھی شامل ہے جن کا مودی نے اس عرصے میں دورہ کیا تھا۔
سی پی آئی (ایم) کے ایم پی وی سیواداسن کے ایک تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے مرلی دھرن نے کہا، دستیاب معلومات کے مطابق فروری 2021 سے جون 2023 تک وزیر اعظم کے غیر ملکی سفر پر 308047075 روپے خرچ ہوئے۔
وزارت کے جواب میں اس عرصے کے دوران وزیر اعظم کے 20 غیر ملکی دوروں کی فہرست بھی دی گئی ہے، جن میں 26-27 مارچ 2021 کو بنگلہ دیش کے دورے سے لے کر 20-25 جون، 2023 تک امریکہ اور مصر کے دورےشامل ہیں۔
جمعرات کو ایک الگ جواب میں وزارت خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ فروری 2021 سے جون 2023 کے درمیان مودی کے غیر ملکی دوروں پر 30 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ہوئے ہیں۔
ان دونوں بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ فروری 2019 اور جون 2023 کے درمیان وزیر اعظم کے غیر ملکی دوروں پر تقریباً 50 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ تاہم، پچھلے پانچ سالوں کے دوران اخراجات کے سوال کا جواب 254 کروڑ روپے بتاتا ہے۔
دی وائر نے ان اعداد و شمار کے بارے میں وزارت خارجہ کو خط لکھا ہے۔
سال 2018 میں اس وقت کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی کے سنگھ کے ایک بیان کے مطابق، 19 جولائی 2018 کو راجیہ سبھا میں یہ اطلاع دی گئی تھی کہ 15 جون 2014 سے 10 جون 2018 کے درمیان مودی کے غیر ملکی دوروں پر 1484 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔
پی ایم انڈیا کی ویب سائٹ پر دستیاب تفصیلات کے مطابق مودی 2014 میں پہلی بار وزیر اعظم بننے کے بعد 71 غیر ملکی دورے کر چکے ہیں۔
ویب سائٹ پر مودی کے غیر ملکی دوروں کی فہرست دی گئی ہے – جون 2014 میں بھوٹان کے ان کے پہلے دورے سے لے کر گزشتہ ماہ امریکہ اور مصر کے دوروں تک۔ اس کے بعد مودی اس ماہ فرانس اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کر چکے ہیں۔
پی ایم انڈیا کی ویب سائٹ پر دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، اس کے مقابلے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے مئی 2004 سے مئی 2014 کے درمیان اپنے دور میں 73 ممالک کا دورہ کیا تھا۔
اپوزیشن نے پچھلے نو سالوں میں مودی کے مسلسل غیر ملکی دوروں پر سوالات اٹھائے ہیں۔ حالیہ مہینوں میں مودی کے غیر ملکی دوروں پر حزب اختلاف نےیہ سوال بھی اٹھائے ہیں کہ ان دوروں پر گوتم اڈانی کتنی بار مودی کے ساتھ گئے۔
یہ سوال اس وقت اٹھائے گئے جب اپوزیشن نے اڈانی گروپ کے ذریعہ اسٹاک مارکیٹ میں مبینہ ہیرا پھیری کی مشترکہ پارلیامانی تحقیقات کا مطالبہ کیا، جیسا کہ امریکی مالیاتی تحقیقی فرم ہنڈنبرگ ریسرچ نے دعویٰ کیا ہے۔
سال 2018 میں دی وائر نے رپورٹ کیاتھاکہ وزارت خارجہ نے وزیر اعظم کے ساتھ غیر ملکی دوروں پر جانے والے افراد کے بارے میں آر ٹی آئی درخواست میں معلومات کا انکشاف کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
معلومات فراہم کرنے سے انکار سینٹرل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) کے ایک حکم کی خلاف ورزی تھی، جس نے وزارت سے ان سرکاری اور نجی افراد کے ناموں کا انکشاف کرنے کو کہا تھا جو 2014-15 کے بعد سے مودی کے ساتھ غیر ملکی دوروں پر گئے تھے۔
(اس رپورٹ کوانگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں۔)
Categories: خبریں