یہ واقعہ 21 ستمبر کی رات دیر گئے بیدر ضلع کے بسواکلیان تعلقہ کے دھنور میں پیش آیا اور جمعہ کی صبح یہ منظر عام پر آیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ نامعلوم لوگوں نے مسجد کے اوپر بھگوا جھنڈا لہرا کر امن و امان کو بگاڑنےکی کوشش کی تھی۔ پولیس نے جھنڈا ہٹا دیا اور ایف آئی آر درج کر کے ملزمین کی تلاش کر رہی ہے۔
نئی دہلی: بیدر ضلع کے بسواکلیان تعلقہ میں 21 ستمبر کی رات دیر گئے ایک مسجد کے اوپر بھگوا جھنڈا لگانے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔پولیس کے مطابق، نامعلوم افراد کی طرف سے لگائے گئے جھنڈے کو ہٹا دیا گیا ہے اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق، پولیس حکام کے مطابق، یہ واقعہ دھنور میں پیش آیا اور جمعہ کی صبح 7 بجے اس وقت منظر عام پر آیا جب مقامی رہائشی اسماعیل نماز پڑھنے مسجد گئے۔ انہوں نے دوسروں کو مطلع کیا اور بسواکلیان (دیہی) پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔
پولیس نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے مسجد پر بھگوا جھنڈا لہرا کر امن و امان کوبگاڑنے کی کوشش کی۔ انہوں نے جھنڈے کو چھڑی سے باندھ کر مسجد کی ایک مینار پر رکھ دیا تھا۔
حکام نے کہا کہ اس واقعےسے مسلم کمیونٹی میں ناراضگی ہے، لیکن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جھنڈا ہٹا دیا، اور کمیونٹی کو یقین دلایا کہ شرپسندوں کو جلدہی گرفتار کر لیا جائے گا۔
ایک مقامی رہائشی محمد فیضل نے صحافیوں کو بتایا،’گاؤں میں ہندو اور مسلمان کئی دہائیوں سے امن وامان کے ساتھ رہ رہے ہیں، لیکن کچھ لوگ جھنڈا لہرا کر فرقہ وارانہ امن کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم دونوں برادریوں کے تہوار ایک ساتھ مناتے ہیں۔ ایسے واقعات سے مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہیں۔ برادری کے بزرگوں نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی اور پولیس نے ملزمان کے خلاف کارروائی کا وعدہ کیا۔’
بسواکلیان دیہی پولیس انسپکٹر وسنت پاٹل نے کہا، ‘خبر ملنے کے فوراً بعد ہم گاؤں پہنچے اور کمیونٹی کو اعتماد میں لیا۔’
انہوں نے کہا کہ پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 295 (مذہب کی توہین کے ارادے سے عبادت گاہ کی بے حرمتی) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور نامعلوم افراد کی تلاش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا، ‘ہم جانکاری کے لیے قریبی علاقوں اور موبائل ٹاور کی سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھا کر رہے ہیں۔’ اسی دوران ڈپٹی ایس پی جے ایس نیامے گوڑا نے گاؤں میں دونوں برادریوں کے درمیان میٹنگ کی اور ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا وعدہ کیا۔
Categories: خبریں