اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پولیس کو اسرائیل-حماس تصادم پر ہندوستانی حکومت کے موقف کی مخالفت کرنے اور فلسطین کی حمایت کرنے والی سوشل میڈیا پوسٹ کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش کی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی ایسے شخص کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو اسرائیل-حماس تصادم پر ہندوستانی حکومت کے موقف کی مخالفت کرنے اور سوشل میڈیا پر فلسطین کی حمایت کا اظہار کرنے والی سرگرمیوں میں ملوث پایا جائے گا۔
دکن ہیرالڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پولیس کو فلسطین کی حمایت میں سوشل میڈیا پر ایسی سرگرمیوں یا پوسٹ کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ وزیر اعلیٰ کی یہ ہدایت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کیمپس میں کچھ دن پہلے ‘اسرائیل مخالف’ مارچ کے ٹھیک بعد آئی ہے۔
ایک سینئر افسر نے کہا،’سینئر ضلع پولیس افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ مسلم علماء سے بات کریں اور یہ واضح کریں کہ سوشل میڈیا پر جذبات بھڑکانے کی کسی بھی کوشش یا مذہبی مقامات سے اس طرح کی اپیل کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔’
افسر نے بتایاکہ پولیس کو ایسی کسی بھی کوشش کے خلاف فوراً کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
پولیس ان رپورٹس کی بھی تحقیقات کر رہی ہے کہ ایک مسلمان پولیس اہلکار نے فلسطین کی مدد کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کے لیے سوشل میڈیا پرمہم چلائی تھی۔ پولیس نے یوپی کے بریلی ضلع میں ایک نامعلوم نوجوان کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا، جس نے غزہ پر فضائی بمباری کی تصویریں پوسٹ کی تھیں۔
چند روز قبل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں سینکڑوں طلبا نے ‘فلسطین کے حق میں’ نعرے بلند کرتے ہوئے ایک مارچ نکالا تھا اور حماس کے اسرائیل پر حملے اور وہاں سینکڑوں لوگوں کی ہلاکت کے بعد غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کی مذمت کی تھی۔ پولیس نے اس معاملے میں کئی طالبعلموں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
اسرائیل اور فلسطین کی دہشت گرد تنظیم حماس کے ذریعے شروع کیے گئےجنگ کے بعد ہندوستان نے اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور ملک پر دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی ہے۔
Categories: خبریں