خبریں

ایم پی: مذہبی جلوس پر پتھراؤ کے بعد شاجاپور کے کچھ حصوں میں دفعہ 144 نافذ

مدھیہ پردیش کی شاجاپور پولیس نے بتایا کہ علاقے میں سیکورٹی تعینات کی گئی ہے اور اس سلسلے میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، کچھ لوگوں نے سوموار کی رات لوگوں کے ایک گروپ کو اس وقت روک دیا تھا،  جب وہ ایودھیا میں رام مندر کی افتتاحی تقریب سے پہلے شام کا جلوس نکال رہے تھے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

(علامتی تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے شاجاپور شہر کے تین علاقوں میں ایک مذہبی جلوس میں حصہ لینے والے لوگوں پر کچھ لوگوں کی طرف سے پتھراؤ کے بعد پیدا ہونے والے تنازعہ کے بعد ضلع انتظامیہ نے احتیاطی اقدام کے طور پر سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کیے ہیں۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ سوموار (8 جنوری) کی شام مگریا علاقے میں پیش آنے والے اس واقعے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں مناسب سیکورٹی تعینات کر دی گئی ہے اور اس سلسلے میں ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے۔

شاجاپور کے کلکٹر نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ تین علاقوں مگریا، کاچھی واڑہ اور لال پورہ میں فوری اثر سے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 نافذ کر دی  گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت صورتحال پرامن ہے اور شرپسندوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ایف آئی آر کے مطابق، سات سے آٹھ افراد نے سوموار کی رات تقریباً ساڑھے آٹھ بجے ناگ-ناگن روڈ پر ایک مسجد کے قریب لوگوں کے ایک گروپ کو روکا جب وہ ایودھیا میں رام مندر کی افتتاحی تقریب سے پہلے شام کا جلوس نکال رہے تھے ۔

ایف آئی آر جلوس میں شامل موہت راٹھوڑ کی شکایت پر درج کی گئی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ملزمین نے ان سے کہا کہ وہ علاقے سے جلوس نہ نکالیں۔ اس کے بعد لوگوں کا ایک گروپ وہاں جمع ہوگیا۔

اس میں کہا گیا کہ جلوس میں شریک لوگوں کو مارا پیٹا گیا اور ان پر پتھر برسائے گئے۔ شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا کہ ان پرتلواروں سے بھی حملہ کیا گیا اور چھتوں سے پتھر پھینکے گئے۔

شکایت کے بعد پولیس نے 24 نامزد اور 15-20 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ واقعہ کے بعد شاجاپور کے ایم ایل اے ارون بھیماود مقامی پولیس اسٹیشن گئے اور ملزمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔