خبریں

الیکٹورل بانڈ: ریلائنس کے نیٹ ورک 18 کے حصول سے وابستہ شخص کا نام سرفہرست 100 عطیہ دہندگان میں

ایک رپورٹ کے مطابق، نومبر 2023 میں الیکٹورل بانڈ کے توسط سے ایک ہی بار میں 25 کروڑ روپے کا چندہ  دینے والے لکشمی داس ولبھ داس مرچنٹ کی لنکڈ—ان پروفائل بتاتی ہے کہ وہ ریلائنس گروپ میں گروپ کنٹرولر ہیں۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فلکر/مونیٹو)

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فلکر/مونیٹو)

نئی دہلی: الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع الیکٹورل بانڈ سے متعلق ڈیٹا میں کئی اہم جانکاریاں سامنے آئی ہیں۔ اس میں ایک نام لکشمی داس ولبھ داس مرچنٹ کا بھی ہے، جو ایک نظر میں تو نارمل  لگتا ہے لیکن اس کے پیچھے ایک کہانی چھپی ہے۔

دی رپورٹرز کلیکٹو کے مطابق، لکشمی داس ولبھ داس مرچنٹ، جنہوں نے نومبر 2023 میں الیکٹورل بانڈ کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو ایک بار میں ہی 25 کروڑ روپے دیے ہیں، ان کی لنکڈ—ان پروفائل سے پتہ چلتا ہے کہ وہ ریلائنس گروپ میں گروپ کنٹرولر ہیں، جو کمپنی کی ٹیکس کی تعمیل کے انتظامات کو دیکھتے ہیں۔ ریلائنس کے ذریعے نیٹ ورک 18 میڈیا گروپ کے حصول سے منسلک کم از کم چھ کمپنیوں کے وہ ڈائریکٹر ہیں۔

ریلائنس گروپ سے وابستہ کمپنی کوئیک سپلائی چین پرائیویٹ لمیٹڈ

حالاں کہ، سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ عطیہ دہندگان کی فہرست میں ریلائنس گروپ کی کوئی بھی لسٹڈ کمپنی شامل نہیں ہے، لیکن اسی گروپ سے وابستہ کمپنی کوئیک سپلائی چین پرائیویٹ لمیٹڈ کا نام  ملک کے تیسرے سب سے بڑے الیکٹورل بانڈ کے خریدار طور پر ضرور سامنے آیا ہے۔

کس طرح انتخابی  چندے کو انفرادی صلاحیت کی بنیاد پر غیرشفاف طریقے سے قانونی شکل دی گئی ہے، یہ لکشمی داس ولبھ داس مرچنٹ کے معاملے میں واضح طور پر نظر آتا ہے۔ اب بند ہوچکی اس  بانڈ اسکیم کے ذریعے فرد، افراد کے گروپ، این جی اوز، مذہبی اور دیگر ٹرسٹ، ہندو غیر منقسم خاندانی اکائیاں اور قانون کے ذریعے تسلیم شدہ دیگر تمام اداروں کو بھی اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر چندہ دینے کی اجازت دی گئی تھی۔

لکشمی داس مرچنٹ کا ریلائنس گروپ سے تعلق

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ دستاویز میں لکشمی داس ولبھ داس مرچنٹ کا نام ‘لکشمی داس ولبھ داس اسمتا مرچا’ لکھا گیا ہے۔ رپورٹرز کلیکٹو نے عوامی طور پر دستیاب کارپوریٹ ڈیٹا کے ذریعے یہ معلوم کیا کہ کیا لکشمی داس ولبھ داس مرچنٹ اور اسمتا مرچنٹ دو لوگ ہیں اور ایک دوسرے سے متعلق ہیں، اور کیا لکشمی داس مرچنٹ واقعی ریلائنس گروپ سے منسلک ہیں۔

اس حقیقت کی تصدیق کے لیے کلیکٹو نے ذاتی طور پر قابل شناخت معلومات پر انحصار کیا۔ تاہم، کلیکٹو آزادانہ طور پر اس بات کو یقینی نہیں بنا سکا کہ کیا لکشمی داس واحد عطیہ دہندہ تھے یا چندہ ان کے اور اسمتا مرچنٹ کے مشترکہ اکاؤنٹ سے آیا تھا۔

ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ بھی کمپنی میں اسٹاک رکھنے والے ملازم کے طور پر مرچنٹ کے نام اور پتے کی وہی تفصیلات دیتا ہے جو الیکٹورل بانڈ کی ڈونر لسٹ میں دیا گیا ہے۔ اس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ لکشمی داس مرچنٹ ریلائنس گروپ کے ملازم ہیں۔

کلیکٹو نے جولائی 2014 میں ریلائنس کے ذریعہ نیٹ ورک 18 میڈیا کے حصول میں لکشمی داس مرچنٹ کے کردار کی کھوج کی اور پایا کہ نیٹ ورک18 میڈیا کے ریلائنس گروپ کے ذریعہ حصول میں ریلائنس کے حمایت یافتہ آزاد میڈیا ٹرسٹ نے چھ کمپنیوں میں 99 فیصد حصص خریدے تھے۔

ان چھ کمپنیوں کے حصول کی وجہ سے ریلائنس گروپ کی انتظامیہ کو نیٹ ورک 18 کی کنٹرولنگ ملکیت اس کے بانی راگھو بہل سے مل گئی  تھی۔ اسی مہینے میں جب ٹرسٹ نے نیٹ ورک 18 حاصل کیا، لکشمی داس مرچنٹ کو ان چھ کمپنیوں میں ڈائریکٹر بنایا گیا۔