خبریں

بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے بعد آر ایل ڈی کے نائب صدر شاہد صدیقی کا استعفیٰ، بولے — خاموش رہنا گناہ ہے

وزیر اعظم نریندر مودی کے چودھری چرن سنگھ کو بھارت رتن دینے کا اعلان کرنے کے بعد جینت چودھری کی آر ایل ڈی نے حال ہی میں این ڈی اے میں شمولیت اختیار کی تھی۔ شاہد صدیقی نے کہا ہے کہ وہ پارٹی کے اس فیصلے کے ساتھ تال میل بٹھانے سے قاصر ہیں۔

شاہد صدیقی۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@shahid_siddiqui)

شاہد صدیقی۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@shahid_siddiqui)

نئی دہلی: راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے قومی نائب صدر شاہد صدیقی نے لوک سبھا انتخابات سے قبل جینت چودھری کے بی جے پی سے ہاتھ ملانے کے فیصلے کے بعد پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق، شاہد صدیقی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے استعفے کی جانکاری  دیتے ہوئےکہا، ‘آج، جب ہندوستان کا آئین اور جمہوری ڈھانچہ خطرے میں ہے، تو خاموش رہنا گناہ ہے۔ میں جینت جی کا شکر گزار ہوں، لیکن دل پر پتھر رکھ کرآر ایل ڈی سے دوری  اختیار کرنے کو مجبور ہوں۔’

صدیقی نے اپنے استعفیٰ میں جینت چودھری کے ساتھ اپنی طویل رفاقت کا بھی ذکر کیا ہے۔ انہوں نے سیکولرازم اور آئینی اقدار کے تئیں وابستگی کے لیے آر ایل ڈی سربراہ کی تعریف بھی کی۔ تاہم، انہوں نے بی جے پی قیادت والی این ڈی اے کے ساتھ اتحاد کرنے کے پارٹی کے فیصلے کے ساتھ مفاہمت کرنے میں اپنی نااہلی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسے ایک ایسا قدم قرار دیا، جو ان کے اپنے عقائد سے مطابقت نہیں رکھتا۔

انہوں نے ایکس پر لکھا، ‘اب آر ایل ڈی کے این ڈی اے کا حصہ بننے سے میں مشکل میں پڑ گیا ہوں اور یہ ایک نازک صورتحال ہے۔ میں نے اپنے دل ودماغ کے ساتھ طویل عرصے تک جدوجہد کی، لیکن میں خود کو بی جے پی کی قیادت والے اتحاد میں شامل ہونے سے قاصر سمجھتا ہوں۔’

صدیقی کا مزید کہنا ہے کہ ‘میں آپ کی سیاسی مجبوریوں سے واقف ہوں اور آپ کو کوئی اور مشورہ دینے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔ لیکن جہاں تک میرا تعلق ہے، میں اس جاری مہم کے ساتھ ساتھ آر ایل ڈی سے خود کو دور کرنے پر مجبور ہوں۔’

غور طلب ہے کہ آر ایل ڈی نے حال ہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) میں شمولیت اختیار کی تھی اور پارٹی نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے اتر پردیش کی دو سیٹوں کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان بھی کیا ہے۔ تاہم، پارٹی نے 2014 کا عام انتخاب کانگریس کے ساتھ اتحاد میں لڑا تھا۔وہیں آر ایل ڈی نے 2019 میں سماجوادی پارٹی (ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ساتھ اتحاد کیا تھا۔