خبریں

اپوزیشن نے عام بجٹ کو امتیازی قرار دیا، نیتی آیوگ کی بیٹھک کا بائیکاٹ کریں گے ’انڈیا‘ اتحاد کے وزرائے اعلیٰ

عام بجٹ میں غیر این ڈی اے مقتدرہ ریاستوں کو نظر انداز کرنے کے خلاف ‘انڈیا’ اتحاد کے تقریباً تمام وزرائے اعلیٰ 27 جولائی کو ہونے والی نیتی آیوگ کی بیٹھک کا بائیکاٹ کریں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نیتی آیوگ کی بیٹھک کی صدارت کرنے والے ہیں۔

بائیں سے، سی ایم بھگونت مان، ریونت ریڈی، سدارمیا، ہیمنت سورین، سکھویندر سکھو، ایم کے اسٹالن اور پنرائی وجین۔

بائیں سے، سی ایم بھگونت مان، ریونت ریڈی، سدارمیا، ہیمنت سورین، سکھویندر سکھو، ایم کے اسٹالن اور پنرائی وجین۔

نئی دہلی: عام بجٹ میں غیر این ڈی اے مقتدرہ ریاستوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے، ‘انڈیا’ اتحاد کے تقریباً تمام وزرائے اعلیٰ 27 جولائی کو ہونے والی مرکزی تھنک ٹینک نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق، اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ منگل (23 جولائی) کو پیش کیا گیا  بجٹ وفاقی نظام کے خلاف ہے۔ یہ ان ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے جہاں این ڈی اے اقتدار میں نہیں ہے۔

تاہم، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے اس پروگرام میں شرکت کی خبر ہے۔ معلوم ہو کہ نیتی آیوگ کی اس میٹنگ کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ اور دراوڑ منیترا کزگم کے لیڈر ایم کے اسٹالن نے بجٹ پیش ہونے کے بعد ہی منگل کی شام نیتی آیوگ کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔

اس کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر کے سی وینوگوپال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم  ایکس پر ایک پوسٹ میں بتایاکہ کانگریس مقتدرہ تین ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کرناٹک کے سدارمیا، ہماچل پردیش کے سکھویندر سنگھ سکھو اور تلنگانہ کے ریونت ریڈی اس میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے۔

کیرالہ میں حکمران کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے وزیر اعلیٰ پنرائی وجین، جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے سربراہ ہیمنت سورین اور پنجاب میں عام آدمی پارٹی کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان کے بھی شرکت نہ کرنے کی اطلاع ہے۔

ایک اپوزیشن لیڈر نے دی وائر کو بتایا کہ منگل شام کو ہوئی ‘انڈیا’ اتحاد کی میٹنگ میں تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کے نیتی آیوگ کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کے فیصلے پرتبادلہ خیال کیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں کو بھی احتجاج کے طور پراس اجلاس کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔

کانگریس کے وینوگوپال نے ایکس  پر لکھا کہ عام بجٹ کو لے کر حکومت کا رویہ آئینی اصولوں کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا، ‘… یونین بجٹ انتہائی امتیازی اور خطرناک ہے، جو کہ وفاقیت اور انصاف کے اصولوں کے بالکل خلاف ہے۔ اس کی مخالفت میں کانگریس کے وزیر اعلیٰ 27 جولائی کو ہونے والی نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کریں گے۔‘

انہوں نے مزید کہا،’اس حکومت کا رویہ مکمل طور پر آئینی اصولوں کے خلاف ہے۔ ہم کسی ایسے پروگرام میں شرکت نہیں کریں گے جو صرف اس حکومت کے حقیقی، امتیازی پہلوؤں کو چھپانے کے لیے بنایا گیا ہو۔‘

تاہم، نیتی آیوگ کی میٹنگ میں بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی شرکت کے بارے میں ایک سینئر اپوزیشن لیڈر نے کہا، ‘اجلاس کے بائیکاٹ کے اجتماعی فیصلے پر ترنمول کانگریس کے اتحادیوں کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا، لیکن ایسا لگتا ہے کہ ممتا بنرجی نے اس میٹنگ میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس معاملے کو براہ راست وزیراعظم کے سامنے اٹھائیں گی۔‘