india alliance

maxresdefault-1-1

آئین، سماج اور ملک کو مذہب کی سیاست کا خطرہ، کیا انڈیا الائنس 2024 میں دے پائے گا جواب؟

ویڈیو: حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کو ملی شکست اور اگلے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپوزیشن کے ‘انڈیا الائنس’ کی حکمت عملی پر کانگریس لیڈر دگوجئے سنگھ اور دی وائر کے شریک بانی ایم کے وینو سے اندر شیکھر سنگھ کی بات چیت۔

maxresdefault-2-1

اکھلیش یادو کس کے لیے چیلنج بن رہے ہیں؟

ویڈیو: سماج وادی پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو ہر روز کسی نہ کسی بات پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ اس میں اپوزیشن کا انڈیا اتحاد بھی شامل ہے۔ سینئر صحافی شرت پردھان بتا رہے ہیں کہ انہیں اس بات کی تشویش ہے کہ جو ان کی صحیح جگہ ہے یا ریاست کے اسمبلی انتخاب میں پارٹی کو جو سیٹیں ملنی چاہیے، وہ اپوزیشن اتحاد میں شامل ہونے کے بعد نہیں مل رہی ہیں۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

ٹی وی اینکرز کا بائیکاٹ: کیا چینلوں کے خلاف قدم اٹھانے کی ضرورت تھی

اینکرز کے بائیکاٹ کے بعد اپوزیشن جماعت کے اتحاد کے چند لیڈران نے چینل مالکان پر شکنجہ کسنے کی مانگ کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی 11 صوبوں میں حکومتیں ہیں۔ اگر وہ واقعی نفرت پھیلانے والے چینلوں کا اقتصادی بائیکاٹ کرتی ہیں اور ان کو اشتہارات دینے سے منع کرتی ہیں، تو ان مالکان کے لیے چینلوں کو چلانا مشکل ہو جائے گا۔

Arfa-ji-thumb-1

کیا آئندہ انتخابات کے لیے نریندر مودی کو اب ’سناتن‘ کا ہی سہارا ہے؟

ویڈیو: مدھیہ پردیش میں ایک جلسہ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن جماعتوں کے ‘انڈیا’ اتحاد کو نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ لوگ سناتن کلچر کو تباہ کرنے کے لیےمتحد ہوئے ہیں۔آئندہ انتخابات کے پیش نظر مؤرخ رام پنیانی، سینئر صحافی راہل دیو اور ارملیش سے بات چیت کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

Arfa-ji-thumb (1)

’ انڈیا‘ اتحاد کے نفرتی اینکرز کا بائیکاٹ کرنے سے کیا فرق پڑے گا؟

ویڈیو: اپوزیشن جماعتوں کے ‘انڈیا’ اتحاد نے 14 نیوز اینکرز کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحاد میں شامل کوئی بھی پارٹی اپنے نمائندے کو ان کےشو میں نہیں بھیجے گی۔ اس موضوع پر کانگریس کے ترجمان آلوک شرما سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

وزیر اعظم نریندر مودی 13 ستمبر کو بی جے پی ہیڈکوارٹر میں۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر/بی جے پی)

’انڈیا‘ اتحاد نے دہشت گردانہ حملے میں تین جوانوں کی شہادت کے درمیان پی ایم مودی کے ’جشن‘ کی مذمت کی

گزشتہ 13 ستمبر کو کشمیر میں دہشت گردانہ حملے میں 19 راشٹریہ رائفلز کے کمانڈنگ آفیسر کرنل من پریت سنگھ، میجر آشیش ڈھونچک اور جموں و کشمیر پولیس کے ڈی ایس پی ہمایوں مزمل بھٹ شہید ہوگئے تھے۔ اسی دن بی جے پی ہیڈکوارٹر میں وزیر اعظم مودی کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں ان پر پھول برسانے کی تصویریں سامنے آئیں۔

ممبئی میں ہوئی میٹنگ کے دوران مختلف اپوزیشن جماعتوں کے رہنما۔ (تصویر بہ شکریہ: INC.IN)

اشتعال انگیز مباحثے کی میزبانی کرنے والے ٹی وی شو کا بائیکاٹ کرے گا ’انڈیا‘ اتحاد

انڈیا اتحاد کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا پہلا اجلاس بدھ کو نئی دہلی میں این سی پی سربراہ شرد پوار کی رہائش گاہ پر ہوا تھا، جہاں 12 جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان ذات پر مبنی مردم شماری کے موضوع پر اتفاق رائے قائم ہو گیا۔

گھوسی سیٹ سے ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ نے بی جے پی کے دارا سنگھ چوہان کو شکست دی۔ (تصویر: ویڈیو اسکرین گریب)

گھوسی ضمنی انتخاب: کیا بی جے پی کے لیے متحدہ اپوزیشن کے خلاف جیت حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا؟

اتر پردیش میں مئو کی گھوسی سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ کی جیت میں مقامی ایکویشن کے ساتھ ساتھ بی جے پی امیدوار دارا سنگھ چوہان کی پارٹی بدلنے،باہری ہونے اور غیر فعال عوامی نمائندے کی امیج نے بڑا کردار ادا کیا، پھر بھی لوک سبھا انتخابات سے قبل یہ الیکشن اپوزیشن کے انڈیا الائنس بنام بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کے لیے ایک امتحان ہی تھااور اس میں’انڈیا’ کو کامیابی ملی۔