سوموار کو حیدرآباد میں دی وائر تیلگو ویب سائٹ کا اجرا کیا گیا۔ اس کے پس پردہ خیال یہ ہے کہ ہندوستان نہ صرف ریاستوں بلکہ زبانوں کا بھی وفاقی ڈھانچہ ہے اور تمام زبانوں کے قارئین کو اپنے وقت کی سب سے صحیح خبر ملنی ہی چاہیے۔
حیدرآباد: دی وائر اب تیلگو قارئین کے لیے بھی دستیاب ہے ، جہاں وہ اپنی زبان میں خبریں اور مضامین ملاحظہ کر سکتے ہیں۔ سوموار (6 جنوری) کو حیدرآباد کے بشیر باغ پریس کلب میں اس تیلگو ویب سائٹ کو شروع کیا گیا ۔ اب تک دی وائر انگریزی، ہندی اور اردو میں دستیاب تھا۔
دی وائر تیلگو کی ادارتی ٹیم میں کونڈوری ویریا، نیلورو نرسمہا راؤ، آئی وی رمنا راؤ، کاپو سرینواس اور کویا چندر موہن شامل ہیں۔
دی وائر تیلگو کے پس پردہ خیال یہ ہے کہ ہندوستان نہ صرف ریاستوں کا وفاقی ڈھانچہ ہے بلکہ زبانوں کا بھی وفاقی ڈھانچہ ہے اور تمام زبانوں کے قارئین کو اپنے وقت کی سب سے صحیح خبر حاصل کرنے کا حق حاصل ہے۔
ویب سائٹ کےاجرا کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی سنجے بارو نے کہا کہ حالیہ برسوں میں 100 سے زیادہ صحافی اپنی جان گنوا چکے ہیں – یہ غیرمعمولی ہے اور 1970 کی دہائی میں ایمرجنسی کے دور میں بھی ایسا نہیں ہوا تھا۔ بارو نے مزید کہا کہ آزاد صحافیوں کو مین اسٹریم میڈیا کی بالادستی کو چیلنج کرنا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں تک رسائل حاصل کرنی چاہیے۔
دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن نے کہا کہ دی وائر تیلگو کا آغاز دی وائر کی 10ویں سالگرہ پر ایک معقول تحفہ ہے۔ وردراجن نے مزید کہا کہ دی وائر کا آپریٹنگ ماڈل سرمایہ کاروں کے کردار کو ختم کرتے ہوئے قارئین اور ان کی حمایت پر منحصر کرتاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی جمہوری ملک کے احساس اورجذبےکے مطابق ہندوستان میں ہمیں ہر روز حکومت سے احتساب کا مطالبہ کرنا چاہیے۔
دی وائر کے دوسرے بانی مدیر ایم کے وینو نے کہا کہ آج کے دور میں آزاد میڈیا کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دی وائر کے خلاف ہتک عزت کے مقدمات کے باوجود یہ سچائی کے لیے پرعزم ہے۔
دی وائر کی مدیر سیما چشتی نے کہا کہ آجکل میڈیا جرائم، سینما، کرکٹ اور علم نجوم تک محدود ہوکر رہ گیاہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ طاقتور حکومتیں اپنے خلاف اٹھنے والی ہر چھوٹی آواز کو دبانے کے لیے موجود ہیں۔ انہوں نے اس بات پر اصرارکیاکہ خبریں صرف عوام کی بھلائی کے لیےہی ہونی چاہیے۔
معروف ماہر اقتصادیات اور دانشور پرکالا پربھاکر اور ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر جی چکرپانی نے آزاد میڈیا کے منظر نامے میں دی وائر کی خدمات کی تحسین کی۔ تلنگانہ گرنتھالیہ پریشدکے صدر محمد ریاض نے کہا کہ وہ دی وائر تیلگو کو اپنا بھرپور تعاون دیں گے۔
اس موقع پر دی وائر تیلگو کی ٹیم کے ساتھ کئی سینئر مدیران اور صحافی بھی موجود تھے۔