خاص خبر

چھ ماہ بعد بھی ہندوستان نے اڈانی کو امریکی سمن نہیں سونپا: ایس ای سی نے نیویارک کی عدالت کو دی جانکاری

یو ایس سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے نیویارک کی ایک عدالت کو بتایا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے ابھی تک گوتم اور ساگر اڈانی کو سمن نہیں سونپا ہے، حالانکہ چھ ماہ قبل ہیگ کنونشن کے تحت ہندوستانی وزارت قانون سے اس کی باقاعدہ درخواست کی گئی تھی۔

گوتم اڈانی۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: یو ایس سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) نے 27 جون کو نیویارک میں ایک فیڈرل کورٹ کو مطلع کیا کہ ہندوستانی حکومت نے اب تک ارب پتی گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی کو سمن بھیجنے کا عمل مکمل نہیں کیا ہے، جبکہ اس کے لیے بین الاقوامی معاہدے کے تحت تقریباً چھ ماہ قبل ہندوستان سے رابطہ کیا گیا تھا۔

گزشتہ 27 جون کو لکھے گئے خط میں ایس ای سی نے اس سال کی  تیسری اسٹیٹس رپورٹ عدالت کو سونپی۔ اس سے قبل فروری اور اپریل میں بھی کمیشن نے اپڈیٹیڈ رپورٹس پیش کی تھیں۔ ایس ای سی نے بتایا کہ اس نے ہیگ کنونشن کے آرٹیکل 5(اے) کے تحت ہندوستان کی وزارت قانون سے ہندوستان میں اڈانی برادران کو سمن اور شکایتی خطوط بھیجنے کے لیے مدد طلب کی تھی۔

تاہم، ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ ہندوستانی حکام نے یہ دستاویز اڈانی خاندان تک پہنچائے ہیں۔

نیویارک کی ایسٹرن ڈسٹرکٹ کورٹ میں داخل کی گئی اپنی اسٹیٹس رپورٹ میں ایس ای سی نے لکھا، ‘اپریل کی اسٹیٹس رپورٹ کے بعد سے، ایس ای سی نے ہندوستان کے وزارت قانون سے متعلقہ ہندوستانی حکام کے ذریعےمدعا علیہان (گوتم اڈانی اور ساگر اڈانی) کو سمن اور خطوط سونپنے کی کوششوں کے بارے میں خط و کتابت کی ہے، لیکن یہ کام ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے۔’

اپریل میں سونپی گئی اپنی پچھلی رپورٹ میں ایس ای سی نے کہا تھا کہ ہندوستان کی قانون و انصاف کی وزارت نے کمیشن کی درخواست کی وصولیابی کی تصدیق کی ہے اور اسے متعلقہ عدالتی حکام کو بھیج دیا گیا تھا۔

یہ قانونی عمل گزشتہ سال نومبر میں شروع کیے گئے فوجداری اور دیوانی مقدمات سے متعلق ہے۔

امریکی محکمہ انصاف (یو ایس ڈپارٹمنٹ آف جسٹس)نے تب گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے ساگر اڈانی، اڈانی گرین انرجی کے سابق سی ای او ونیت جین، ہندوستانی قابل تجدید ذرائع کمپنی ازیورپاور کے دو سابق ایگزیکٹوز اور کینیڈین پنشن فنڈسی ڈی پی کیوکے تین سابق ایگزیکٹوز پر  2020 اور 2024 کے درمیان ہندوستانی حکومت کے عہدیداروں کو250 ملین ڈالر سے زائد کی رشوت دے کرشمسی توانائی کے منصوبوں کے معاہدے کو حاصل کرنے کا الزام لگایا تھا۔

وہیں، یو ایس سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے گوتم اڈانی اور ساگر اڈانی کے خلاف ایک سول معاملہ دائر کیا، جس میں ان پر امریکی قوانین کی متعدد انسداد فراڈ دفعات کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔

فوجداری اور دیوانی مقدمات کے دستاویز منظر عام پر آنے کے دو دن بعد 22 نومبر کو نیویارک کی وفاقی عدالت نے ایس ای سی کیس میں گوتم اڈانی اور ساگر اڈانی کو سمن جاری کیا تھا۔ تاہم، ابھی تک سمن کی تعمیل نہیں ہوئی ہے۔