انہوں نے کہاکہ اردو ذریعہ تعلیم پر بحرانی دورآیا ہواہے، اس لیے ضروری ہے کہ اردوداں طبقہ اردو کے فروغ وترقی کے لیے جامع وٹھوس منصوبہ بندی بنائی جائے۔
ممبئی: انجمن اسلام کریمی لائبریری میں معروف شاعرہ اورسماجی کارکن ڈاکٹر ممتاز پیر بھائی کے مجموعہ کلام ’انداز بیاں‘کے اجراء کے موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیرقاضی نے کہاکہ آج کل خواتین نے لکھنا اور پڑھناکم کردیا ہے یا انہیں موقع نہیں ملتاہے، ایک بڑی عمر میں ممتازپیر بھائی نے ایک معیاری کتاب لکھنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اردو ذریعہ تعلیم پر بحرانی دورآیا ہواہے، اس لیے ضروری ہے کہ اردوداں طبقہ اردو کے فروغ وترقی کے لیے جامع وٹھوس منصوبہ بندی بنائی جائے تاکہ تہذیب وتمدن سے وابستہ اس شیرین زبان کو بچا یا جاسکے۔یہ اچھی بات ہے کہ اردو میں لکھنے پڑھنے کا کام جاری ہے، لیکن اردو ذریعہ تعلیم اور اردو اسکول کو معیاری بنایاجائے ۔اس موقع پر مصنفہ ڈاکٹر ممتاز پیر بھائی نے اپنے تجربات اور مجموعہ کی تیاری میں پیش آنے والی دشواری اور مسائل کو پیش کیا اور پذیرائی پر شکریہ ادا کیا۔
اس سے قبل مومن جان عالم رہبر نے کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ممتاز پیر بھائی نے انداز بیاں میں روزمرہ کے حالات اور معمولات پراظہار خیال کیا ہے جوکہ آسان وسادہ زبان کے استعمال کے ساتھ مقبولیت حاصل کی ہے، انہوں نے خواتین کے معمولات اورمسائل کو بھی بخوبی پیش کیا۔منورپیربھائی نے انتہائی بہتر انداز میں کتاب پراور اشعار پر بہتر انداز میں اظہار خیال کیا۔