ہریانہ سرکار کے وکیل نے عدالت میں کہا ، جب تک ریاستی حکو مت کی جانچ میں خامی نہیں پائی جاتی ، تب تک سی بی آئی جانچ کا مطالبہ غلط ہے۔
نئی دہلی: ہریانہ میں واقع بلب گڑھ کے رہنے والے سولہ سالہ جنید کے قتل معاملے کی سی بی آئی جانچ کی مانگ کرنے والی ایک عرضی کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے خارج کر دیا ہے۔ جنید کے اہل خانہ نے پچھلے مہینے عدالت میں عرضی دائر کر کے ہریانہ سرکارکی جانچ ایجنسی کے رول پر سوال اٹھاتے ہوئےمعاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔
روزنامہ انڈین ایکسپریس کے مطابق سی بی آئی کے وکیل سمت گویل نے جسٹس رنجن گپتا کی بنچ سے کہا کہ ہریانہ پولیس اس معاملے کی جانچ کے لئےاپنے سنیئر افسران کی قیادت میں تمام تر وسائل سے لیس ہے۔مسٹر گویل نے کہا کہ اس معاملے میں چارچ شیٹ داخل کی جا چکی ہے اور 6 لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جن میں سے دو اب بھی عدالتی حراست میں ہیں۔اس سے پہلے سی بی آئی نے عدالت سے کہا تھا کہ ایجنسی جنید قتل معاملے کی جانچ نہیں کر سکتی کیوں کہ پولیس پہلے ہی اس معاملے میں فریدآباد ضلع عدالت میں چارج شیٹ دائر کر چکی ہے۔
ہندستان ٹائمس اخبار کے مطابق جنید کے والد جلال الدین نے اپنی 25 اکتو بر کی عرضی میں الزام لگایا ہے کہ پولیس نے معاملے میں چشم دید اور گواہوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے ملزمان کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔سرکار کی طرف سے ایڈشنل سا لیسٹر جنرل دیپک سبروال نے عدالت میں کہا کہ جب تک ریاستی حکومت کی جانچ میں کمی نہیں ملتی ، تب تک سی بی آئی جانچ کی مانگ کرنا صحیح نہیں ہے۔جلال الدین نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ ان کے بیٹے جنید اور اس کے دو چچیرے بھائیوں پر ایک خاص فرقہ کے خلاف نفرت کی وجہ سے حملہ ہوا جس میں اس کے بیٹے کا چاقو سے گود کر قتل کر دیا گیا۔انڈین ایکسپریس کے مطابق ہریانہ (ریلوے)کے ڈی ایس پی مہیندر سنگھ نے عدالت میں حلف نامہ دائر کر کہا تھا کہ جنید کے والد جلال الدین معاملے کے نپٹارے کے لئے پیسہ چاہتے ہیں اور یہ جانکاری انہیں مخبر سے ملی ہے۔
مخبر نے انہیں بتایا کہ گاوں میں ہونے والی پنچایت میں جلال الدین نے ملزم فرقہ سے دو کروڑ روپئے اور چار ایکڑ زمین کی مانگ کی تھی۔ پولیس نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ ڈی ایس پی مہیندر نے جلال الدین کو بے نقاب کر دیا تھااور خود کو بچانے کے لئے انہوں نے سی بی آئی جانچ کی مانگ کے سلسلے میں عرضی دائر کی ہے۔حالاں کہ جنید کے والد نے پولیس کے الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹا بتاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ لوگ ملزمان کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔جون کے مہینے میں عید کی خریداری کر کے دہلی سے ہریانہ لوٹتے وقت ٹرین میں سیٹ کو لیکر تنازع ہو گیا تھا جس کے بعد بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر جنید کا قتل کر دیا تھا۔اس معاملے میں اب تک 6 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں رمیش کمار اور رامیشور پرساد پر قتل کے الزام کے تحت معاملہ درج ہوا ہے۔
Categories: خبریں