مہاراشٹر کے ایک صحافی کے ذریعے دائرپی آئی ایل میں جج لویا کی موت کو حساس بتاتے ہوئے اس کی غیر جانبدارانہ تفتیش کرانے کی مانگ کی گئی تھی۔
سہراب الدین شیخ انکاؤنٹر معاملے میں سماعت کر رہے سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج برج گوپال ہرکشن لویا کی موت کی آزادانہ تفتیش کی عرضی پر جمعہ کو سپریم کورٹ سماعت کرےگا۔یہ پی آئی ایل مہاراشٹر کے صحافی بی۔آر لون کے ذریعے دائر کی گئی تھی، جس میں اس معاملے کو حساس بتاتے ہوئے ان کی پُراسرار موت کی غیر جانبدارانہ تفتیش کرانے کی مانگ کی تھی۔ واضح ہو کہ جج لویا سہراب الدین شیخ انکاؤنٹر معاملے کی سماعت کر رہے تھے، جس میں گجرات پولیس کے مختلف اعلیٰ افسروں سمیت بی جے پی صدر امت شاہ کا نام جڑا تھا۔
Supreme Court decided to hear tomorrow a PIL seeking independent probe into death of CBI Judge B H Loya. The PIL was mentioned by Supreme Court lawyer Anita Shenoy for an urgent hearing before a three-judge bench headed by CJI Misra
— ANI (@ANI) January 11, 2018
سپریم کورٹ میں وکیل انیتا شینائے کے ذریعے یہ معاملہ چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اےایم کھانولکر اور ڈی۔وائی چندرچوڑ کی عدالتی بنچ کے سامنے رکھتے ہوئے اس پر جلد سے جلد سماعت کرنے کی مانگ کی گئی تھی، جس کو اس بنچنے منظور کیا۔ جمعہ کو یہ معاملہ اس بنچ کے سامنے رکھا جائےگا۔واضح ہوکہ جج لویا کی موت 1 دسمبر 2014 کو ناگ پور میں ہوئی تھی، جس کی وجہ دل کا دورہ پڑنا بتایا گیا تھا۔ وہ ناگ پور اپنے معاون جج سوپنا جوشی کی بیٹی کی شادی میں گئے ہوئے تھے۔
برج گوپال لویا کے رشتہ داروں سے ہوئی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے نومبر 2017 میں دی کارواں رسالہ میں شائع ہوئی ایک رپورٹ میں لویا کی موت کی مشکوک صورتحال پر سوال اٹھائے گئے تھے، جس کے بعد یہ معاملہ پھر سے بحث کا موضوع بنا تھا۔اس میگزین کی رپورٹ کے بعد سابق ججوں کے ذریعے اس معاملے کی تفتیش کی مانگ کی گئی تھی۔
دسمبر مہینے میں ممبئی لایرس ایسوسی ایشن کے ذریعے بھی ممبئی ہائی کورٹ میں لویا کی موت پر مفاد عامہ عرضی دائر کر تفتیش کی مانگ کی گئی تھی، ساتھ ہی ایک شہری گروپ نے بھی کمیشن بناکر جج لویا کی موت کی تفتیش کی مانگ اٹھائی تھی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں