خبریں

سپریم کورٹ نے مقدموں کے بٹوارےکے لئے روسٹر سسٹم اپنایا

پچھلے مہینے عدالت کے چار سینئر ججوں نے  پریس کانفرنس میں اہم پی آئی ایل اور مقدمےکو لے کر جونیئر ججوں کو دیے جانے پر سوال اٹھائے تھے۔

Supreme-Court-CJI-Dipak-Mishra-PTI

نئی دہلی :سپریم کورٹ  نے ججوں کو مقدموں کے بٹوارے کے لئے جمعرات کو روسٹر نظام اپنا لیا۔ چیف جسٹس دیپک مشرا نے پی آئی ایل کو اپنے پاس رکھا ہے۔چیف جسٹس کا اس بارے میں چیف جسٹس کا آرڈر جمعرات کو سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر ڈالا گیا۔

13صفحےکے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس کے حکم پر نئے مقدموں کے بارے میں Notified روسٹر نظام 5 فروری سے اگلے حکم تک موثر رہے‌گا۔مقدموں کے  بٹوارےکے بارے میں روسٹر نظام کو عام کرنے کا فیصلہ اہم ہے کیونکہ چار سینئر ججوں میں جسٹس جے چیلمیشور، جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس مدن بی لوکور اور جسٹس کورین جوزف نے 12 جنوری کو اپنے پریس کانفرنس میں اہم پی آئی ایل اور مقدمے جونیئر ججوں کو مختص کئے جانے پر سوال اٹھائے تھے۔

نوٹیفکیشن میں ان معاملوں کا ذکر کیا گیا ہے جو چیف جسٹس، جسٹس چیلمیشور، جسٹس گگوئی، جسٹس لوکور اور جسٹس جوزف، جسٹس اےکے سیکری، جسٹس ایس اے بوبڑے، جسٹس آرکے اگروال، جسٹس این وی رمن، جسٹس ارون مشرا، جسٹس آدرش کمار گوئل اور جسٹس آر ایف نریمن کی صدارت والی بنچ کو مختص کئے جائیں‌گے۔